سورۃ البقرہ کی آیت 177 اور ہماری عملی زندگی

سورۃ البقرہ کی آیت 177 اور ہماری عملی زندگی

تعارف:

سورۃ البقرہ قرآنِ مجید کی دوسری اور سب سے بڑی سورۃ ہے، جس میں اسلامی عقائد، عبادات، اخلاقیات، معاشرتی و انفرادی زندگی کے اصول بیان کیے گئے ہیں۔ اس سورۃ کی آیت نمبر 177 کو "آیتِ بر" بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ نیکی (برّ) کا صحیح اور جامع تصور پیش کرتی ہے۔ اکثر لوگ نیکی کو صرف عبادات تک محدود سمجھتے ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں واضح کیا ہے کہ نیکی ایک ہمہ گیر طرزِ زندگی کا نام ہے، جس میں ایمان، عبادات، اخلاق، عدل، صبر اور معاشرتی خدمت سب شامل ہیں۔

آیت کا ترجمہ:

سورۃ البقرہ، آیت 177:

"نیکی صرف یہ نہیں کہ تم اپنے چہروں کو مشرق یا مغرب کی طرف پھیر لو، بلکہ اصل نیکی تو یہ ہے کہ کوئی شخص اللہ، یومِ آخرت، فرشتوں، کتاب اور نبیوں پر ایمان لائے، اور اللہ کی محبت میں اپنا مال رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں، مسافروں، مانگنے والوں، اور غلاموں کی آزادی پر خرچ کرے۔ نماز قائم کرے، زکوٰۃ دے، اور وعدہ کرے تو اسے پورا کرے، اور تنگی، بیماری اور جنگ کے وقت صبر کرے۔ یہی لوگ ہیں جو سچے ہیں، اور یہی پرہیزگار ہیں۔"

آسان زبان میں تشریح:

اللہ تعالیٰ ہمیں یہ سمجھا رہے ہیں کہ نیکی صرف ظاہری عبادات (جیسے قبلہ کی طرف منہ کرنا) تک محدود نہیں، بلکہ:

نیکی یہ ہے کہ دل سے اللہ، آخرت، فرشتوں، کتابوں اور انبیاء پر ایمان ہو۔

اپنے مال کو صرف اپنے لیے نہ رکھو، بلکہ:

رشتہ داروں کا خیال رکھو۔
یتیموں کی مدد کرو۔
غریبوں اور ضرورت مندوں کو دو۔
مسافروں کا ساتھ دو۔
جو مانگے، اسے محروم نہ کرو۔
غلاموں کو آزاد کرنے میں مال خرچ کرو۔
نماز باقاعدگی سے پڑھو اور زکوٰۃ دو۔
وعدے کے پکے بنو۔
مشکلات، بیماری یا جنگ جیسے حالات میں ثابت قدم رہو۔

یہ سب کام کرنے والے لوگ ہی سچے مومن اور پرہیزگار ہیں۔

آج کا مسلمان اس آیت پر کیسے عمل کرے؟

آج کے مسلمان اگر اس آیت کو اپنی زندگی کا اصول بنا لیں تو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابی یقینی ہے:

صرف عبادات پر نہ رُکیں، بلکہ معاشرے کی بہتری کے لیے عملی قدم بھی اٹھائیں۔

دوسروں کی مدد کریں، اپنے مال میں سے یتیموں، غریبوں اور مسافروں کا حصہ نکالیں۔

وعدہ کریں تو نبھائیں، صبر کا دامن تھامے رکھیں، خاص طور پر مشکل وقت میں۔

اگر ہم یہ سب اپنائیں گے تو ہمارے اندر ہمدردی، ایمانداری، اور قربانی کا جذبہ پیدا ہوگا، اور ایک مثالی معاشرہ جنم لے گا۔

جیسا کہ ایک خوبصورت شعر ہے:

"کرو مہربانی تم اہلِ زمیں پر
خدا مہرباں ہو گا عرشِ بریں پر"

یعنی اگر ہم زمین پر انسانوں سے مہربانی کریں گے، تو اللہ تعالیٰ آسمان پر ہم پر مہربان ہو گا۔ اور دونوں جہاں میں ہماری بگڑی بن جائے گی -

نتیجہ:

سورۃ البقرہ کی آیت 177 ہمیں نیکی کا مکمل تصور دیتی ہے — ایسا تصور جو محض عبادات نہیں، بلکہ خدمت، ایثار، صبر اور سچائی پر مبنی ہے۔ یہ آیت ہمیں اپنے اندر جھانکنے، اپنی نیتوں، اعمال اور رویوں کا جائزہ لینے کی دعوت دیتی ہے۔ اگر ہر مسلمان اس آیت کو سمجھ کر اپنی زندگی میں اتار لے، تو نہ صرف اس کا دل پاک ہوگا، بلکہ ہمارا معاشرہ بھی ایک خوبصورت اور منصفانہ جگہ بن جائے گا -


 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 117 Articles with 58966 views I am retired government officer of 17 grade.. View More