تمہاری ایک جھلک کے نام

زندگی نے اگر کوئی شوق دیا ہے، تو وہ صرف تمہاری طرف دیکھنے کا ہے۔ ایسا نہیں کہ یہ زندگی میرے لیے کسی خواب جیسی ہے، نہیں، بلکہ یہ تو اک طویل اذیت کا نام ہے۔ بس تم ہو جو اس اذیت کو کچھ لمحوں کے لیے قابلِ برداشت بنا دیتی ہو۔ تمہارا گزر جانا، تمہاری خاموشی، تمہارا بے خبر سا چہرہ، یہی سب کچھ ہے جو مجھے سانس لینے پر مجبور رکھتا ہے۔
میں جیتا ہوں… کہ تم ہو۔ اور شاید مر بھی جاؤں، تو تمہیں دیکھتے ہوئے مرنا ہی میری چاہت ہو۔ تمہارا ہر لمحہ میرے دل کی دھڑکن سے بندھا ہے۔ تم سامنے ہو تو یہ دل زور سے دھڑکتا ہے، اور تم دور ہو تو بس سسکیاں باقی رہتی ہیں۔ میں نے تمہیں چاہا ہے، بے انتہا چاہا ہے، مگر کبھی تم سے کچھ مانگا نہیں۔ شاید مانگ لیتا تو محرومی کا دکھ سہہ نہ پاتا، اس لیے بس تمہیں دور سے چاہنا ہی میری مجبوری بن گئی۔

لوگ کہتے ہیں محبت جینے کا حوصلہ دیتی ہے۔ میں کہتا ہوں یہ محبت جینے اور مرنے کے بیچ کی ایسی خَلش ہے جو نہ مکمل جینے دیتی ہے، نہ مرنے کا حوصلہ دیتی ہے۔ تم سامنے ہو، دل جیسے ٹھہر جاتا ہے، وقت رک سا جاتا ہے، سب کچھ تھم سا جاتا ہے۔ مگر تم کیا جانو، تمہاری ایک نظر کے لیے یہ دل کتنی بار تڑپتا ہے؟ تمہیں دیکھنا میری سب سے بڑی عیاشی ہے۔ تمہارے بغیر وقت بےرنگ، لمحے بےمعنی، اور ہر دن ویران سا لگتا ہے۔ تم ہو تو سب کچھ مکمل ہے، تم نہ ہو تو کچھ بھی نہیں بچتا۔ تمہاری ہنسی میرے دل کی دھڑکن ہے، تمہارا سکون میری نیند کا خواب ہے، تمہاری خاموشی میرے درد کا سبب ہے۔ میں جیتا ہوں بس تمہیں دیکھنے کے لیے۔ اور اگر کبھی ایسا ہو کہ تم میری نظروں سے اوجھل ہو جاؤ، تو سمجھ لو، میری سانسوں کا رشتہ بھی ٹوٹ جائے گا۔

محبت نے مجھے جینا سکھایا، مگر ایک عجب انداز میں۔ نہ ہنسی ہے، نہ خوشی، نہ سکون، نہ امید، مگر پھر بھی تمہاری موجودگی میرے وجود کو جواز دیتی ہے۔

لوگ کہتے ہیں، جینے کے لیے کچھ سہارا ہونا چاہیے، میں کہتا ہوں، میرے لیے وہ سہارا تمہارا عکس ہے۔ وہ کافر سا عکس، جو ہر روز میری روح کو چھوتا ہے، پھر بھی میری دسترس سے باہر رہتا ہے۔ تمہارے ساتھ نہ سہی، مگر تمہاری ایک جھلک میرے لیے کافی ہے۔ میں اسی ایک جھلک پر جیتا ہوں، اسی پر دل دھڑکتا ہے، اور شاید ایک دن اسی پر دم بھی نکلے گا۔

تمہارا چپ رہنا بھی شور کرتا ہے میرے اندر۔ تمہاری نظر کی بےخبری بھی گونجتی ہے میرے دل میں، جیسے کسی سنسان مکان میں دروازہ آہستہ سے بند ہو رہا ہو، ایک ایسی آواز جو کسی اور کے لیے کچھ نہیں، مگر میرے لیے ایک اذیت ناک صدا ہے۔ تم جانتی بھی نہیں کہ تمہاری بےنیازی، تمہاری لاتعلقی، تمہارا مجھ سے انجان رہنا، مجھے روز تھوڑا تھوڑا مار رہا ہے۔

کبھی کبھی لگتا ہے، تمہیں دیکھنے کی خواہش ہی سب سے بڑا گناہ ہے، اور میں شاید اس گناہ کی سزا بھگت رہا ہوں۔ تمہاری ہر جنبشِ ابرو، تمہاری پلکوں کی لرزش، تمہارے لبوں کا خفیف سا کرب، میری روح تک اُتر جاتا ہے۔ تم کچھ کہو نہ کہو، مگر میں سن لیتا ہوں وہ سب جو تم نہیں کہتیں۔

تم میرے لیے وہ خواہش ہو جو صرف سوچ میں رہ سکتی ہے، جو ہاتھوں میں نہیں، فقط دل کے کسی کونے میں قید ہے، بہت مضبوطی سے، بہت شدت سے۔ میں نے کب تم سے تمہیں مانگا؟ اب دعاؤں میں تمہارا نام بھی نہیں لیتا کہ کہیں رب سُن نہ لے اور تمہیں میرے حوالے کر دے۔ میں تمہیں حاصل نہیں کرنا چاہتا، میں بس تمہارے آس پاس رہنا چاہتا ہوں، تمہارے سائے میں، تمہارے خیال میں، تمہاری پرچھائیں میں۔

کبھی کبھار خود سے سوال کرتا ہوں، کیا یہ سب بے وقوفی ہے؟ کیا یہ صرف میرا وہم ہے؟ کیا واقعی کوئی تمہاری آنکھوں میں میرے لیے ایک لمحے کو بھی نہیں ٹھہرا؟ اور اگر نہیں، تو پھر میں کیوں ٹوٹتا جا رہا ہوں ہر بار تمہیں دیکھ کر؟ کیوں ہر مسکراہٹ کے بعد دل میں ایک درد سا اُبھر آتا ہے؟ کیوں ہر بار لگتا ہے کہ یہ آخری بار ہے جب تمہیں دیکھ رہا ہوں؟ محبت نے مجھے چُپ کروا دیا ہے۔ اب الفاظ ساتھ نہیں دیتے، اور آنکھیں اتنا کچھ کہہ جاتی ہیں کہ پھر کسی بات کی گنجائش ہی نہیں رہتی۔ میں ہنستا ہوں تمہارے سامنے، جیسے سب کچھ ٹھیک ہے، مگر اندر ایک لاوا ہے جو ہر لمحہ بھڑک رہا ہے، کہ تم نے میری جانب کبھی پلٹ کر نہیں دیکھا۔

میں بس اتنا چاہتا ہوں کہ تم جان لو، کہ کوئی ہے جو تمہارے ہونے کو زندگی کی طرح چاہتا ہے، جو تمہاری خاموشیوں میں مسکرا کر مر رہا ہے، جو تمہارے خیال میں سانس لیتا ہے، اور تمہیں دیکھ کر جیتا ہے، اگر یہ زندگی فقط تمہیں دیکھنے میں گزر جائے تو بھی غنیمت ہے، اور اگر اس دیدار میں جان نکل جائے، تو بھی شاید وہی میری سب سے حسین موت ہو۔
”محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے“
 

Shayan Alam
About the Author: Shayan Alam Read More Articles by Shayan Alam: 32 Articles with 12617 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.