‎"پاکستانی مرد اور سگریٹ: منطق یا خودفریبی؟"

‎پاکستانی مرد اور سگریٹ: منطق یا خودفریبی؟

‎پاکستان میں اکثر مرد سگریٹ پینے کو صرف عادت نہیں، بلکہ ایک "ضرورت" سمجھتے ہیں۔ کھانے کے بعد، ٹینشن میں، دوستوں کے ساتھ بیٹھک میں، یا بس یونہی وقت گزاری کے لیے — سگریٹ کا ایک کش لگا کر اپنے دل کو تسلی دے لیتے ہیں۔

‎لیکن جو منطق وہ سگریٹ کے حق میں دیتے ہیں، کیا وہ واقعی سچ ہیں؟
‎آئیں دیکھتے ہیں اُن مشہور بہانوں کو — اور ان کے پیچھے چھپی ہوئی حقیقت۔


‎1. "کھانے کے بعد سگریٹ ہضمے کے لیے ضروری ہے"

‎لوگ کہتے ہیں:
‎"کھانے کے بعد اگر سگریٹ نہ پیوں تو لگتا ہے کھانا نہیں ہضم ہو رہا۔"

‎اصل بات:
‎یہ صرف عادت ہے، ہاضمے سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
‎سگریٹ دراصل معدے کو نقصان دیتی ہے، تیزابیت اور بدہضمی پیدا کرتی ہے۔
‎یعنی جتنا آپ ہاضمہ سمجھ رہے ہیں، وہ دراصل جسم کو نقصان ہے۔


‎ 2. "سگریٹ ذہنی دباؤ کم کرتی ہے"

‎لوگ کہتے ہیں:
‎"جب دماغ خراب ہو، ایک سگریٹ سکون دیتی ہے۔"

‎اصل بات:
‎سگریٹ کا سکون بس چند لمحوں کا دھوکہ ہوتا ہے۔
‎نکوٹین پہلے دماغ کو چڑھاتی ہے، پھر جب اثر اترتا ہے تو مزید بے چینی ہوتی ہے۔
‎یعنی جتنا پیتے جائیں گے، اتنا ہی دل و دماغ کمزور ہوں گے۔


‎ 3. "سگریٹ پینا اسٹائل ہے، بندے کی پہچان ہے"

‎لوگ کہتے ہیں:
‎"ہیرو لگتا ہوں جب کش مارتا ہوں۔"

‎اصل بات:
‎سگریٹ اسٹائل نہیں، بدبو، پیلے دانت، کھانسی اور جھریاں لے کر آتی ہے۔
‎جو لوگ دور سے "اسٹائلش" لگتے ہیں، قریب سے اُن کا حال کچھ اور ہوتا ہے۔


‎ 4. "میں تو بس ایک دو سگریٹ پیتا ہوں، کوئی فرق نہیں پڑتا"

‎لوگ کہتے ہیں:
‎"میں چین اسموکر نہیں ہوں، بس ہلکی پھلکی عادت ہے۔"

‎اصل بات:
‎دن میں ایک سگریٹ بھی دل، پھیپھڑوں اور خون کی نالیوں کو نقصان دیتی ہے۔
‎کوئی بھی مقدار "محفوظ" نہیں۔ آج ایک ہے، کل وہی ایک پانچ بن جاتی ہے۔


‎ 5. "سگریٹ مردانگی کی علامت ہے"

‎لوگ کہتے ہیں:
‎"اصل مرد وہ ہے جو کش مارے، بچوں کا کھیل نہیں۔"

‎اصل بات:
‎اصل مرد وہ ہے جو خود پر قابو رکھتا ہے، نہ کہ نشے کا غلام ہو۔
‎سگریٹ مردانگی نہیں دکھاتی، بلکہ کمزوری اور لاعلمی ظاہر کرتی ہے۔


‎ 6. "سگریٹ وزن کم کرتی ہے"

‎لوگ کہتے ہیں:
‎"سگریٹ سے بھوک کم لگتی ہے، موٹاپا نہیں آتا۔"

‎اصل بات:
‎بھوک مارنا اور صحت تباہ کرنا دو الگ چیزیں ہیں۔
‎سگریٹ وزن تو شاید کم کرے، مگر ساتھ ہی دل، پھیپھڑے اور جلد کو بھی خراب کر دیتی ہے۔


‎ 7. "میرے دادا نے پوری زندگی سگریٹ پی، پھر بھی لمبی عمر پائی"

‎لوگ کہتے ہیں:
‎"میرے چاچو نے بھی ساری عمر پی، انہیں کچھ نہیں ہوا۔"

‎اصل بات:
‎ایک دو لوگ بچ گئے تو کیا؟ ہزاروں لوگ 40–50 کی عمر میں دل کے دورے، کینسر یا سانس کی بیماریوں سے مر جاتے ہیں۔
‎صرف "بچ جانے" والوں کو دیکھ کر باقی سب کو نظر انداز کرنا بہت بڑی بھول ہے۔


‎ آخر میں ایک سادہ سی بات:

‎سگریٹ صرف ایک لت ہے، جسے ہم نے خود کو ضرورت سمجھا دیا ہے۔

‎نہ یہ کھانا ہضم کرتی ہے
‎نہ ذہنی سکون دیتی ہے
‎نہ مرد بناتی ہے
‎نہ اسٹائل دیتی ہے

‎یہ صرف آپ کے جسم، دماغ اور زندگی کو آہستہ آہستہ تباہ کرتی ہے — اور آپ کو پتا بھی نہیں چلتا۔

‎ اگر آپ میں ہمت ہے... تو سچ کا سامنا کریں
‎سگریٹ چھوڑنا مشکل ہے، لیکن ناممکن نہیں۔
‎بس اتنا یاد رکھیں:

‎ "حقیقی طاقت وہ ہے جو کش لگانے میں نہیں، بلکہ کش چھوڑنے میں ہو۔"

 

Muhammad Siddiqui
About the Author: Muhammad Siddiqui Read More Articles by Muhammad Siddiqui: 25 Articles with 14525 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.