بزدلی کی حکمتِ عملی

اسرائیل کی خفیہ ایجنسی "موساد" ایک ماہر اور طاقتور ادارہ تصور کی جاتی ہے، جس کے خفیہ آپریشنز کو مغربی میڈیا میں بہادری، ذہانت اور کامیابی کے استعارے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ موساد کے اکثر بیرونِ ملک کیے گئے آپریشنز بزدلی، بدمعاشی اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کا
نمونہ ہیں۔

موساد کا سفارتی چہرہ
موساد نے دنیا کے مختلف ممالک میں درجنوں ایسے آپریشنز کیے ہیں جن میں اغواء، سیاسی مخالفین کا قتل، پاسپورٹس کی جعلسازی، خود ساختہ جھوٹے جواز اور غیر قانونی طریقوں سے شہریوں کو اٹھا کر اسرائیل لے جایا گیا۔ یہ تمام کارروائیاں اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
بیرونِ ملک اغواء کے مشہور واقعات
ایڈولف آئخ مین کا اغواء (ارجنٹینا، 1960)
نازی جنگی مجرم ایڈولف آئخ مین کو موساد نے ارجنٹینا سے اغواء کر کے اسرائیل پہنچایا۔ اس کو پکڑنے کے لیے کسی قانونی یا سفارتی راستے کا انتخاب نہیں کیا گیا۔ اس کا اغواء، زبردستی منشیات دینا اور خفیہ پرواز کے ذریعے اسرائیل لانا ایک مثال بن گیا کہ موساد بین الاقوامی قوانین کو کیسے روندتا ہے۔

مردخائی وانونو (اٹلی، 1986)
وانونو، اسرائیل کے نیوکلیئر راز فاش کرنے والا سابق سائنسدان، روم (اٹلی) میں ایک موساد ایجنٹ خاتون کے ذریعے پھنسا کر اغواء کیا گیا۔ اسے بے ہوش کر کے اسرائیل پہنچایا گیا جہاں اسے بغیر کسی کھلے ٹرائل کے قید کر دیا گیا۔

فلسطینی مزاحمتی رہنما
موساد نے لبنان، تیونس، شام اور دیگر ممالک میں درجنوں فلسطینی سیاسی و عسکری رہنماؤں کو یا تو اغواء کیا یا قتل کر دیا۔ بعض اوقات ان افراد کا جرم صرف اسرائیلی پالیسیوں پر تنقید کرنا ہوتا تھا۔

دبئی میں محمود المبحوح کا قتل (2010)
حماس کے رہنما محمود المبحوح کو دبئی کے ایک ہوٹل میں زہر دے کر قتل کیا گیا۔ موساد کے ایجنٹ جعلی آئرش، برطانوی اور آسٹریلوی پاسپورٹس استعمال کر کے داخل ہوئے اور واردات کے بعد فرار ہو گئے۔ یہ بین الاقوامی اعتماد اور سفارت کاری پر حملہ تھا۔

ایرانی سائنسدانوں کا قتل
2010
سے 2020 کے درمیان ایران کے متعدد نیوکلیئر سائنسدانوں کو مختلف طریقوں سے قتل کیا گیا — بم، ریموٹ کنٹرول ہتھیار، یا زہر۔ ان تمام کارروائیوں کے پیچھے موساد کا ہاتھ مانا جاتا ہے، اگرچہ اسرائیل نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔

امریکہ میں قتل کی منصوبہ بندی
2021
میں امریکی خبر رساں ادارے
Politico
نے انکشاف کیا کہ اسرائیل نے ممکنہ طور پر ایرانی افراد کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کے منصوبے بنائے۔ یہ دعویٰ امریکہ جیسے قریبی اتحادی کے لیے نہ صرف شرمندگی کا باعث تھا بلکہ ثابت کرتا ہے کہ موساد کسی ملک کی خودمختاری کو خاطر میں نہیں لاتا۔

نفسیاتی جنگ، سائبر حملے، اور جعلی پرچار
موساد صرف جسمانی کارروائیوں تک محدود نہیں۔
Stuxnet
جیسے سائبر وائرس کے ذریعے ایران کے نیوکلیئر سسٹم پر حملہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ موساد آن لائن مہمات، کردار کشی، اور جھوٹی معلومات کے پھیلاؤ کے ذریعے اپنے ناقدین کو بدنام کرتا ہے۔ یہ وہ میدان ہے جہاں بزدلی ٹیکنالوجی کا لبادہ اوڑھ لیتی ہے۔

موساد —بزدلی کی علامت
دنیا کی کوئی بھی خفیہ ایجنسی اپنی ریاست کے دفاع کے لیے اقدامات کرتی ہے، مگر موساد کی کارکردگی دہشت گرد تنظیموں سے مشابہت رکھتی ہے۔ کسی کے بھی خلاف کارروائی کے لیے قانون، انصاف یا شفافیت کی کوئی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی — بس طاقت، سازش اور دھوکہ۔
موساد کی کارروائیاں خوفزدہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔ وہ ذہنیت جو دشمن سے مکالمہ یا عدالت میں مقدمہ لڑنے کی بجائے پیچھے سے وار کرنا بہتر سمجھتی ہے۔

سازش کی راہ پر گامزن ملک
اسرائیلی حکومت موساد کی بزدلانہ حکمتِ عملی کی مکمل پشت پناہی کرتی ہے بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا تو دور کی بات ہے وہ قانون کو جوتے کی نوک پر رکھتی ہے اور دنیا کو سازشوں، اغواء، قتل اور نفسیاتی حملوں سے زیر کرنا چاہتی ہے جبکہ انصاف، مکالمے اور سفارتی اخلاقیات سے اپنی بات منوانا اصل راہ ہے

 

Dilpazir Ahmed
About the Author: Dilpazir Ahmed Read More Articles by Dilpazir Ahmed: 219 Articles with 200444 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.