سورۃ الانعام آیت 132 کی روشنی میں آج کے مسلمانوں کی ذمہ داری

(Iftikhar Ahmed, Karachi)



سورۃ الانعام آیت 132 کی روشنی میں آج کے مسلمانوں کی ذمہ داری

سورۃ الانعام قرآن مجید کی چھٹی سورت ہے، جو مکّی سورت ہے۔ یہ سورت توحید، رسالت، آخرت، اور ایمان و عمل کے بنیادی اصولوں کو واضح کرتی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس سورت میں ہمیں اپنی قدرت، حکمت، اور عدل کا درس دیتا ہے۔ یہ سورت ہمیں سچائی پر قائم رہنے، نیک اعمال کرنے، اور گمراہی سے بچنے کی نصیحت کرتی ہے۔ اس کی مندرجہ ذیل آیت مبارکہ پوری انسانیت کو عالم با عمل بننے کا درس دیتی ہے

آیت کا متن اور ترجمہ:

سورۃ الانعام، آیت 132:
وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُوا ۚ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ

ترجمہ:
"اور ہر ایک کے لیے درجے ہیں ان (اعمال) کے مطابق جو انہوں نے کیے، اور آپ کا رب ان (کے اعمال) سے بے خبر نہیں ہے جو وہ کرتے ہیں۔"

آیت کا پیغام:

یہ آیت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا نظام انصاف پر مبنی ہے۔ ہر انسان کو اس کے اعمال کے مطابق جزا یا سزا ملے گی۔ اللہ نہ کسی پر ظلم کرتا ہے، نہ کسی کے اچھے عمل کو ضائع کرتا ہے۔

🔹 کسی کا بڑا خاندان، اونچا رتبہ، یا دنیاوی مقام اُس وقت تک فائدہ مند نہیں جب تک اُس کے اعمال اچھے نہ ہوں۔
🔹 اللہ تعالیٰ ہر انسان کی نیت، کوشش، اور عمل کو دیکھتا ہے — اور اسی کے مطابق فیصلہ فرماتا ہے۔


آج کے مسلمانوں کے لیے پیغام:

آج ہم دیکھتے ہیں کہ امتِ مسلمہ مختلف مسائل، ذلتوں اور کمزوریوں میں گھری ہوئی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے قرآن و سنت کے پیغام کو بھلا دیا ہے۔

1. عمل کو ترجیح دیں:

صرف نام کا مسلمان ہونا کافی نہیں، بلکہ نماز، سچائی، صبر، عدل، اور خدمت خلق جیسے نیک اعمال سے ہی اللہ کی رضا حاصل ہو سکتی ہے۔

2. قرآن کو زندگی کا رہنما بنائیں:

قرآن صرف تلاوت کے لیے نہیں، بلکہ عمل کے لیے نازل ہوا۔ ہمیں اس کی تعلیمات کو سمجھنا اور اپنانا ہو گا۔

3. اللہ ہر چیز سے باخبر ہے:

یہ آیت ہمیں متنبہ کرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چھوٹے بڑے عمل کو جانتا ہے، لہٰذا ہمیں ہوشیار رہنا چاہیے کہ ہم کیا کر رہے ہیں، کیسے کر رہے ہیں، اور کیوں کر رہے ہیں۔

شعری پیغام:

ہمارا حال اس شعر کی صورت میں خوب بیان کیا گیا ہے:

درسِ قرآن گر ہم نے نہ بھلایا ہوتا
یہ زمانہ نہ زمانے نے دکھایا ہوتا


اگر ہم نے قرآن وسنت کو اپنا راہنما بنایا ہوتا، اس کے احکام پر عمل کیا ہوتا، تو آج ہم ذلت کے اندھیروں میں نہ گم ہوتے، بلکہ عزت کے نور میں جیتے۔

نتیجہ:

سورۃ الانعام کی یہ آیت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ کامیابی صرف اور صرف نیک اعمال کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔ ہمیں اپنے عمل کی اصلاح کرنی چاہیے، اور بچوں، نوجوانوں، اور بڑوں کو یہ تعلیم دینی چاہیے کہ اللہ کے ہاں ہر چیز کا حساب ہے۔

✅ سچ بولیں
✅ عدل کریں
✅ نماز کی پابندی کریں اور اسے قائم کریں
✅ قرآن وسنت کو سمجھیں اور اس پر عمل کریں
✅عالم با عمل مسلمان بنیں

اللہ تعالیٰ ہمیں اُن لوگوں میں شامل فرمائے جن کے درجات بلند ہوں، اور جو دونوں جہاں میں اور قیامت کے دن بھی سرخرو ہوں۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین




 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 129 Articles with 65492 views I am retired government officer of 17 grade.. View More