کاسمیٹکس کی تیاری میں الکحل کا استعمال
(Dr Zahoor Danish, karachi)
کاسمیٹکس کی تیاری میں الکحل کا استعمال تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) "الکحل" (Alcohol) کا نام آتے ہی اکثر مسلمانوں کے ذہن میں شراب آتی ہے، جس کی حرمت میں کوئی شک نہیں۔ لیکن جب یہی لفظ کاسمیٹکس، پرفیوم، کریمیں، یا دواؤں میں آ جائے تو سوال پیدا ہوتا ہے: "کیا ہر الکحل حرام ہے؟" "کیا ہاتھ پر لگنے والی الکحل بھی نجس ہے؟" "کیا پرفیوم یا لوشن میں الکحل ہونا جائز ہے؟" یہ مضمون انہی سوالات کا سائنس، شریعت اور عقل کی روشنی میں مفصل تجزیہ پیش کرتا ہے۔ الکحل کیا ہے؟ "الکحل" ایک کیمیائی مرکب (Chemical compound) ہے، جس میں -OH گروپ پایا جاتا ہے۔ اس کے کئی اقسام ہیں، لیکن تین عام قسمیں کاسمیٹک اور طبی مصنوعات میں استعمال ہوتی ہیں: نام استعمال نوعیت Ethanol (Ethyl Alcohol) پرفیوم، سینیٹائزر نشہ آور، شراب میں مستعمل Isopropyl Alcohol سینیٹائزر، کلینر نشہ آور لیکن نہ پیا جاتا ہے نہ کھایا Cetyl, Stearyl, Benzyl Alcohols کریمیں، لوشن، لپ اسٹک نہ نشہ آور، نہ کھانے پینے کی نوعیت کی چیز
شرعی تجزیہ: کیا ہر الکحل حرام ہے؟ . بنیادی قاعدہ: اسلام میں وہ الکحل حرام ہے: • جو نشہ آور ہو • اور بطور مشروب (پینے) کے استعمال ہوتی ہو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "ہر نشہ آور چیز حرام ہے" (صحیح مسلم: 2003) قاعدہ فقہیہ: "ما أسكر كثيره فقليله حرام" جس کا زیادہ مقدار نشہ پیدا کرے، اس کی کم مقدار بھی حرام ہے کاسمیٹک میں استعمال ہونے والی الکحل کا تجزیہ ◼️ Ethanol (اگر شراب کے طور پر تیار ہو) • اگر Ethanol شراب بنانے والے طریقے سے تیار ہو (fermentation of grapes, dates, etc.) • تو وہ نجس اور حرام ہے، کیونکہ وہ شرعی خمر کے حکم میں آئے گا قرآن: "إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ... رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ" (سورۃ المائدہ: 90) "بے شک شراب... گندگی ہے، شیطان کا کام ہے" ◼️ Isopropyl Alcohol • یہ طبی مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے (جراثیم کش وغیرہ) • نہ پیا جاتا ہے، نہ نشہ آور مقصد سے استعمال ہوتا ہے • اکثر فقہاء کے نزدیک یہ حرام نہیں، اور نہ نجس ہے Isopropyl alcohol if not made from grapes or dates, and used externally, is permissible ◼️ Fatty Alcohols (Cetyl, Stearyl etc.) • یہ تو سرے سے نشہ آور نہیں • چکنائی والے اجزاء سے بنتے ہیں (جانور یا پودے) • ان کا مقصد جلد کو نرم کرنا، نمی دینا یا اسٹرکچر برقرار رکھنا ہوتا ہے یہ بالاتفاق جائز اور پاک ہیں کیا ہاتھ پر لگنے والی الکحل نجس ہے؟ فقہ حنفی کے بعض اکابر علماء (مثلاً علامہ شامی، ابن عابدین) کے مطابق: • صرف وہ الکحل نجس ہے جو خمر (شراب) کے طور پر استعمال ہوتی ہو • باقی کیمیکل الکحل جیسے Isopropyl یا Cosmetic Alcohols نجس نہیں(رد المحتار، باب النجاسات) عملی مثالیں اور فتویٰ جات پروڈکٹ شرعی حکم وجہ Dettol Sanitizer (Isopropyl Alcohol) جائز غیر نشہ آور، طبی استعمال Lipstick with Cetyl Alcohol جائز نشہ آور نہیں، نہ نجس Imported Perfume with Ethanol (wine-based) مشکوک یا مکروہ ماخذ کی تحقیق ضروری Vegan Certified Perfume (synthetic alcohol) جائز اگر خمر سے نہ بنایا گیا ہو جائز صورتیں: • صنعتی، طبی یا کاسمیٹک الکحل جو خمر سے نہ بنی ہو • ایسی الکحل جو نشہ آور نہ ہو اور کھانے پینے کا استعمال نہ ہو ناجائز صورتیں: • وہ الکحل جو شراب سے بنائی گئی ہو • یا ایسی جو پینے یا نشہ کے طور پر استعمال کی جاتی ہو رہنما اصول برائے صارفین 1. اجزاء میں Alcohol denat. / Ethanol دیکھیں – ماخذ معلوم کریں 2. اگر "Synthetic" یا "Vegetable source" لکھا ہو، تو بہتر ہے 3. حلال سرٹیفکیشن والے کاسمیٹکس کو ترجیح دیں 4. جہاں شک ہو، وہاں احتیاط ایمان کا تقاضا ہے محترم قارئین: اسلام بہت ہی پیارادین ہے ۔ہر قدم ہرمعاملے میں آپکی رہنمائی کرتاہے ۔جیسے جیسے دور بدل چیزیں بدلیں نوعیت بدلیں ۔لیکن کمال ہے کہ اسلام کے پیش کردہ معیارات ہر دور میں صادق آتے ہیں ۔حلال فوڈ اینڈ انڈسٹری کے حوالے سے ہم جو مضامین لکھ رہے ہیں ۔ضروری نہیں ہماری معلومات حتمی و کامل ہو۔میں بشر ہوں خطاکا امکان باقی ہے ۔آپ علما و مفتیان کرام سے جُڑے رہیں اور جو سوال قیل و قیل ہو ان سے کیا کریں تاکہ مصدقہ علم آپ تک پہنچ سکے ۔ پیارے قارئین: یہ میں اپنے حصے کی کوشش کررہاہوں ۔اگر میری کوشش آ پ کے لیے مفید ثابت ہوتو میری مغفرت کی دعاضرور کردیجئے گا۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو
|