1500ویں جشن ولادت میں انوکھا کیا ہے ؟
(Muhammad Faizan Ali, Faisalabad)
*1500ویں جشن ولادت میں انوکھا کیا ہے ؟؟*
الحمد لله! دنیا بھر میں 1500 ویں جشن ولادت کی دُھوم مچی ہوئی ہے۔ عاشقان رسول خوش ہیں ، کوششیں جاری ہیں کہ اس بار پہلے سے زیادہ بڑھ چڑھ کر میلاد منایا جائے گا۔ اللہ پاک ہمیں توفیق نصیب فرمائے۔
ذہنوں میں سوال اُٹھ رہے ہوں گے کہ اگر 1500 واں جشن ولادت ہے تو اس میں انوکھی بات کیا ہے؟ تو ملاحظہ کیجئے: دیکھیے ! *اللہ پاک فرماتا ہے* :وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ لَكَ مِنَ الْأُولى
ترجمہ کنز العرفان اور بیشک اے محبوب ﷺ تمہارے لئے ہر پچھلی گھڑی پہلی سے بہتر ہے۔ (پارہ 30، سورۂ والضحی :4)
یعنی ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پہلے سے یہ شان ہے کہ آپ انتہائی اونچا رتبہ رکھتے ہیں، جب سے اللہ پاک نے آپ کو پیدا فرمایا، تب سے اب تک آپ ہی سب سے افضل، سب اعلیٰ، سب کے آقا، سب کے حاجت روا ہیں۔
بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر
پھر نہایت افضل و اعلیٰ رُتبے کے ساتھ اللہ پاک نے آپ کو یہ شان بھی بخشی ہے کہ ہر لمحے آپ کی شانوں میں اضافہ ہی اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، ہر آنے والا لمحہ ، ہر آنے والا سیکنڈ ، ہر آنے والا منٹ آپ کی شانوں میں مزید سے مزید اضافہ کرتا چلا جارہا ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ شانِ مصطفیٰ ہے۔ آپ اندازہ کیجئے! جن کی شانیں پہلے سب کے سب نبیوں سے بھی اونچی ہیں، وہ محبوب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جو رات کے ایک مختصر ترین حصے میں عرش سے اوپر تک کا سفر کر کے ، اللہ پاک کے قرب خاص کی سب منزلیں طے کر کے واپس تشریف لا سکتے ہیں، جن کی رات کے مختصر لمحے کی پرواز اتنی زیادہ ہے ، 1500 سالوں میں ان کی شانوں میں کتنا اضافہ ہو چکا ہو گا ...؟
ہم صرف اندازہ لگا سکتے ہیں ، ان کی شانوں کا عالم یہ ہے کہ
تیرا وصف بیاں ہو کس سے، تیری کون کرے گا بڑائی اس گردِ سفر میں گم ہے، جبریل امین کی رسائی
صرف زمینی حقائق کی ایک رپورٹ ملاحظہ کیجیے: ایک عالمی ریسرچ ادارے کی رپورٹ کے مطابق صرف یورپ میں (جہاں غیر مسلم حکومت ہے، وہاں ) سالانہ 1 لاکھ افراد اسلام قبول کر کے غلامی مصطفے میں آتے ہیں۔
اب الحمد الله ! دنیا میں ایک بڑی تعداد میں مسلمان ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اس وقت دنیا میں 2.6 ارب مسلمان ہیں۔ یعنی دنیا کا تقریباً ہر چوتھا آدمی مسلمان ہے۔ یقینا یہ 2.6 ارب مسلمان مل کر بھی کسی ایک صحابی رضی اللہ عنہ کے قدموں کی دھول تک بھی نہیں پہنچ سکتے۔
مگر ہم صرف تعداد کی بات کریں،تو حجۃ الوداع کے موقع پر تقریباً 1 لاکھ 24 ہزار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تھے ، یعنی اُس وقت 1 لاکھ 24 ہزار دل یادِ مصطفے میں تڑپتے تھے ، 1 لاکھ 24 ہزار زبانیں ذکرِ مصطفے کرتی تھیں، 2 لاکھ 48 ہزار کان ذکرِ مصطفے سُن کر سرور پاتے تھے۔ اب الحمد لله یادِ مصطفے میں تڑپنے والے دلوں ، ذکرِ مصطفے کرنے والی زبانوں اور ذکرِ مصطفیٰ سن کر خوش ہونے والے کانوں کی تعداد میں 21 لاکھ فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔
اللہ پاک کی بارگاہ میں سرکار جان عالم ﷺ کی شانوں کا اضافہ کتنا ہوا، اس کا تو ہمیں علم ہی نہیں ہے ، ہم جو 1500ویں جشن کی دُھومیں مچا رہے ہیں، یہ اُن نامعلوم شانوں کی بھی خوشی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس 21 لاکھ فیصد اضافے کی بھی خوشی ہے۔ اللہ پاک ہمیں خوب دھوم دھام کے ساتھ 1500 واں جشن ولادت مصطفے ﷺ منانے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین
✍️ *محمد فیضان علی عطاری اظہری* |
|