پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں حالیہ دنوں میں نمایاں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے۔ سونے کی قیمتیں عالمی مارکیٹ، پاکستانی روپے کی قدر، اور مقامی طلب و رسد کے عوامل سے متاثر ہوتی ہیں۔ 9 ستمبر 2025 کو کراچی صرافہ بازار کے مطابق، 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت 380,400 روپے ہے، جبکہ 10 گرام کی قیمت 326,140 روپے ہے۔ اس کے علاوہ، 22 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت 348,697 روپے اور 21 قیراط کی قیمت 332,850 روپے ہے۔ یہ قیمتیں روزانہ کی بنیاد پر تبدیل ہوتی ہیں اور کراچی صرافہ بازار ملک بھر میں سونے کی قیمتوں کا رجحان طے کرتا ہے۔
سونے کی قیمتوں پر اثرات سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے کئی عوامل ہیں۔ عالمی سطح پر سونے کی قیمت لندن بلیئن مارکیٹ ایسوسی ایشن (LBMA) کے ذریعے طے ہوتی ہے، جو روزانہ دو بار قیمت کا تعین کرتی ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی یا استحکام بھی سونے کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جب روپیہ کمزور ہوتا ہے، سرمایہ کار سونے کو محفوظ اثاثہ سمجھ کر خریدتے ہیں، جس سے مقامی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، عالمی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر، افراط زر، اور جغرافیائی سیاسی عدم استحکام بھی سونے کی قیمتوں کو متاثر کرتے ہیں۔
پاکستان میں سونے کی مانگ پاکستان میں سونے کی مانگ بنیادی طور پر زیورات اور سرمایہ کاری کے لیے ہوتی ہے۔ شادیوں اور عید جیسے تہواروں کے موسم میں سونے کی طلب بڑھ جاتی ہے، جو قیمتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ کراچی، لاہور، اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں سونے کے تاجر اور صارفین صرافہ بازار کے رجحانات پر نظر رکھتے ہیں۔ تاہم، پاکستان عالمی سونے کی مانگ کا ایک چھوٹا حصہ ہے، لیکن مقامی سطح پر یہ معاشی استحکام کی عکاسی کرتا ہے۔
اقتصادی صورتحال اور سرمایہ کاری پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال، جیسے کہ افراط زر کی شرح (جو ستمبر 2025 میں 6 فیصد تک گر چکی ہے) اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی، سونے کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق، سونا افراط زر کے خلاف ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے۔ حالیہ برسوں میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے سونے کی قیمتوں میں 41.64 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ |