سنکیانگ کی تعمیر و ترقی ، اعداد وشمار کے آئینے میں
(SHAHID AFRAZ KHAN, Beijing)
|
سنکیانگ کی تعمیر و ترقی ، اعداد وشمار کے آئینے میں تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
حقائق کے تناظر میں ،چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے میں تمام قومیتی گروہوں کے لوگ پائیدار سماجی استحکام اور مشترکہ ترقی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، جو کہ نئے دور میں سنکیانگ کی حکمرانی کے بارے میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی ہدایات پر مخلصانہ عمل درآمد کا نتیجہ ہے۔
2012 میں سی پی سی کی اٹھارہویں قومی کانگریس کے بعد سے، پارٹی نے سنکیانگ سے متعلق امور کو ایک جامع اور اسٹریٹجک نقطۂ نظر سے منصوبہ بند کیا ہے، تاکہ ایک مضبوط چین کی تعمیر اور قومی احیاء کے مقاصد حاصل ہوں۔ اس کے لیے سماجی استحکام اور دیرپا امن و امان کو سنکیانگ میں کام کا بنیادی ہدف قرار دیا گیا ہے۔
ایک عرصے تک سنکیانگ قومیتی علیحدگی پسندوں، مذہبی انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی شدید تخریبی سرگرمیوں کا شکار رہا، جنہوں نے مقامی استحکام کو بری طرح نقصان پہنچایا اور تمام قومیتی گروہوں کے عوام کو شدید دکھ اور تکالیف میں مبتلا کیا۔
حالیہ برسوں کے دوران، قانون پر مبنی اقدامات کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد اور استحکام کو برقرار رکھنے میں نمایاں نتائج حاصل ہوئے۔ سنکیانگ کئی برسوں سے پرتشدد یا دہشت گردی کے واقعات سے محفوظ ہے اور قومیتی اتحاد میں اضافہ ہوا ہ۔ آج ، تمام قومیتی گروہ ایک دوسرے سے ایسے جُڑے ہوئے ہیں جیسے انار کے بیج۔
ترقی کے نتائج ہر میدان میں نمایاں اور قابلِ ستائش ہیں، خواہ وہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہو، عوام کی زندگی کے معیار میں بہتری ہو، سیاسی، معاشی اور سماجی ترقی ہو، ثقافتی پیش رفت، ماحولیاتی بہتری، اعلیٰ معیار کی بین الاقوامی شراکت ہو یا اعلیٰ معیار کی ہمہ جہتی ترقی۔
پائیدار سماجی استحکام اور بے مثال معاشی و سماجی ترقی کے باعث سنکیانگ نے تمام قومیتی گروہوں کے عوام کی بقا اور ترقی کے حقوق کو مؤثر طور پر محفوظ بنایا ہے، اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ عوام اپنے سیاسی، معاشی، سماجی، ثقافتی اور ماحولیاتی حقوق سے مکمل طور پر لطف اندوز ہوں۔
سنکیانگ کبھی چین کے سب سے غریب علاقوں میں شمار ہوتا تھا۔چین کی انسداد غربت مہم کے نتیجے میں، 2020 تک یہاں کے 30 لاکھ 60 ہزار دیہی باشندے غربت سے باہر آ چکے ہیں، اور انہوں نے پورے ملک کے ساتھ مل کر ایک اعتدال پسند خوشحال معاشرہ تشکیل دیا ہے۔
اس خطے کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) 2012 میں 750 ارب یوان (تقریباً 105 ارب امریکی ڈالر) سے بڑھ کر 2024 میں 2.05 ٹریلین یوان تک پہنچ گیا، جو کہ مستقل قیمتوں پر سالانہ 7 فیصد کی شرحِ نمو ہے۔ یہاں کے باشندوں کی اوسط متوقع عمر 1949 میں 30 برس تھی جو 2024 میں بڑھ کر 77 برس ہو گئی ہے۔
سنکیانگ نے شعوری طور پر اپنے علاقائی کھلے پن کی حکمتِ عملی کو ملک کی مجموعی کھلے پن کی منصوبہ بندی کے ساتھ ہم آہنگ کیا ہے، جس کا مقصد یوریشیائی براعظم کے پار ایک سنہری راہداری اور مغرب کی طرف کھلنے والا ایک دروازہ تعمیر کرنا ہے۔
چینی قیادت کی موثر پالیسیوں کی بدولت سنکیانگ میں بنیادی ڈھانچے میں ہمہ جہتی بہتری آئی ہے۔ 2024 تک ریلوے اور شاہراہوں کے نیٹ ورک کی کل فعال مسافت بالترتیب 9,202 کلومیٹر اور 2,30,000 کلومیٹر تک پہنچ گئی ہے، جبکہ سول فضائی روٹس کی تعداد 595 تک جا پہنچی ہے، جن میں سے 25 بین الاقوامی پروازیں ہیں۔
اپنے قدرتی وسائل اور صنعتی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، سنکیانگ نے اپنی منفرد خصوصیات کے ساتھ جدید صنعتی نظام کی ترقی کے لیے اقدامات تیز کیے ہیں۔ سنکیانگ مسلسل 32 برسوں سے چین کا سب سے بڑا کپاس پیدا کرنے والا علاقہ رہا ہے، اور جوتائی، کاشت اور کٹائی میں مشینی عمل کا تناسب 97 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
سنکیانگ قومیتوں کے اپنی مادری زبانوں اور تحریری رسم الخط سیکھنے اور استعمال کرنے کے حق کا احترام اور تحفظ کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مذہبی امور کو قانون کے مطابق منظم کیا جاتا ہے اور مذہبی گروہوں کو اپنی سرگرمیوں کو آزادانہ طور پر ادا کرنے کی اجازت بھی حاصل ہے۔
مزید یہ کہ، سنکیانگ نے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے جامع اقدامات میں بھی بہتری لائی ہے۔سنکیانگ نے علاقائی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے منصوبے تشکیل دیے ہیں اور مقامی قوانین جاری کیے ہیں تاکہ ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے قانونی ضمانت کو مضبوط بنایا جا سکے۔
سنکیانگ کی یہ شاندار اور ہمہ جہتی ترقی بنیادی طور پر سی پی سی کی مضبوط قیادت کا نتیجہ ہے۔ یہ کامیابی پورے ملک کی جانب سے فراہم کردہ معاونت اور اس خطے کے تمام قومیتی گروہوں کے لوگوں کی سخت محنت کا ثمر بھی ہے۔
یہ حقیقت نئے دور میں سنکیانگ کی حکمرانی کے لیے سی پی سی کی ہدایات کی مؤثریت کی ایک واضح شہادت ہے۔ یہ چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ نظام اور قومیتی خودمختاری کے علاقائی نظام کی طاقت اور افادیت کو بھی نمایاں کرتا ہے۔
آج، سنکیانگ اپنی تاریخ کے سب سے زیادہ خوشحال دور سے گزر رہا ہے۔ چینی جدیدیت کے عمل میں، تمام قومیتی گروہوں کے لوگ پہلے سے کہیں زیادہ پُراعتماد اور پُرعزم ہیں، تاکہ وہ مل جل کر ایک ایسا خوبصورت سنکیانگ تعمیر کریں ،جو متحد، ہم آہنگ، خوشحال اور ثقافتی اعتبار سے مالامال ہو، جس میں صحت مند ماحولیاتی نظام قائم ہو، اور جہاں عوام اطمینان کے ساتھ زندگی بسر کریں اور خوشحالی کے ساتھ کام کریں۔
|
|