*اسلام ہمیں انصاف کا نہیں، عدل کا حکم دیتا ہے*




*اسلام ہمیں انصاف کا نہیں، عدل کا حکم دیتا ہے*


انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ


ہمیں یہ بھی غلط پڑھایا گیا کہ "انصاف ہونا چاہیے"۔
‏حالانکہ ایسے انصاف کا کوئی تصور نہیں ہے۔
‏یہ ایک غیر قرآنی اور غیر اسلامی اصطلاح ہے۔
‏اسلام ہمیں انصاف کا نہیں، عدل کا حکم دیتا ہے۔
‏"انصاف" دراصل ایک مہذب شکل میں ظلم ہے —
‏یا یوں کہیے کہ یہ ظلم کی مہذب شکل ہے،
‏جو صدیوں سے ہمیں نظامِ عدل کے نام پر پڑھائی، سکھائی اور نافذ کی گئی ہے۔
1/ ‏تین لوگ ہیں: ایک طاقتور، ایک درمیانہ، اور ایک کمزور۔
‏آپ تینوں کو 10، 10 اینٹیں اٹھانے کو کہیں — یہ "انصاف" ہوگا، کیونکہ برابر دیا گیا۔
‏لیکن طاقتور کو 15، درمیانے کو 10، اور کمزور کو 5 اینٹیں دی جائیں —
‏تو یہ عدل ہے۔ ہر ایک کو اس کی طاقت کے مطابق ذمہ داری ملی۔
‏2/ تین طلبہ ہیں: ایک اندھا، ایک ذہین، اور ایک جسمانی معذور۔
‏اگر آپ تینوں کو ایک جیسے سوالات والا پرچہ دیں — تو یہ "انصاف" ہے۔
‏لیکن دراصل یہ ظلم ہے، کیونکہ سب کی صلاحیتیں برابر نہیں۔
‏عدل یہ ہے کہ ہر طالب علم کا پرچہ اس کی استعداد کے مطابق ہو۔
‏3/ تین افراد آپ کے پاس آتے ہیں: ایک بچہ، ایک بیمار، اور ایک صحت مند بالغ۔
‏آپ کے پاس تین روٹیاں، تین دودھ کے پیک، اور تین جوس ہیں۔
‏اگر آپ تینوں کو ایک ایک چیز دیں تو "انصاف" تو ہو جائے گا — مگر نتیجہ ظلم ہوگا۔
‏عدل یہ ہے کہ بچہ دودھ لے، مریض جوس لے، اور صحت مند روٹی لے —
‏جسے جو ضرورت ہو، وہی دیا جائے۔
‏4/ پاکستان میں ایک رکشے والے کو 2000 روپے کا جرمانہ کیا جائے
‏اور مرسیڈیز والے کو بھی اتنا ہی —
‏تو یہ "انصاف" تو ہے، لیکن درحقیقت یہ بھی ظلم ہے۔
‏رکشے والا راشن کاٹ کر جرمانہ بھرے گا
‏اور مرسیڈیز والا جیب سے نوٹ نکال کر —
‏یہ کہاں کا انصاف ہے؟ یہاں عدل ہوتا تو جرمانہ آمدنی کے مطابق ہوتا۔
‏5/ فن لینڈ میں واقعی ایسا ہوتا ہے —
‏جرمانے آمدنی کے حساب سے دیے جاتے ہیں۔
‏ایک امیر آدمی اگر تیز رفتاری کرے، تو لاکھوں روپے جرمانہ ہوتا ہے
‏اور ایک مزدور وہی قانون توڑے تو چند یورو کا چالان۔
‏یہی عدل ہے — سب پر قانون ایک ہو، مگر جزا و سزا ان کی حیثیت کے مطابق ہو۔
‏ہم سب کو ایک جیسا پرچہ دیتے ہیں، ایک جیسا قانون، ایک جیسا جرمانہ —
‏اور پھر حیران ہوتے ہیں کہ یہ معاشرہ ظالم کیوں بن گیا۔
‏یاد رکھیے: برابری ضروری نہیں، ضرورت کے مطابق دینا ضروری ہے۔
‏اور یہی عدل ہے۔
‏📖
‏اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
‏> "إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْ

 

انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ
About the Author: انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ Read More Articles by انجئنیر! شاہد صدیق خانزادہ: 490 Articles with 323755 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.