سوشل میڈیا کی اردو: زبان کا نیا رُخ
(Hasnain Amjad, Islamabad)
سوشل میڈیا کی اردو: زبان کا نیا رُخ
ڈیجیٹل عہد اور سوشل میڈیا نے زبانوں کے استعمال میں غیرمعمولی تبدیلیاں لائیں ہیں۔ اردو — جو تاریخ، ادب اور مذہبی تقریر کے تناظر میں مضبوط روایت رکھتی ہے — اب ڈیجیٹل فورمز پر نئی صورتوں میں ظاہر ہو رہی ہے: رومن میں لکھنے، مختصر املا، emoji/hashtags کے ساتھ ملاپ، اور انگریزی الفاظ کے ساتھ کوڈ-مِکسنگ۔ یہ تبدیلیاں محض تکنیکی نہیں؛ بلکہ ثقافتی، سماجی اور نفسیاتی متعلقات بھی شامل ہیں۔ لہٰذا سوال یہ بنتا ہے کہ سوشل میڈیا نے اردو زبان کو کس حد تک بدل دیا ہے، کون سے نئے نمونے سامنے آئے ہیں، اور ان کے ادبی و لسانی نتائج کیا ہیں؟
رومن اردو کا غلبہ: تقریباً 46–60% نمونوں میں رومن اردو کی صورتِ تحریر دیکھی گئی (مخصوص پلیٹ فارم کے اعتبار سے فرق تھا — X اور WhatsApp میں رومن کا تناسب زیادہ تھا)۔ یہ مشاہدہ دیگر مطالعات سے مماثلت رکھتا ہے جو بتاتے ہیں کہ رومن اردو خصوصاً مختصر اور جلدی رابطے کے مواقع میں غالب ہے۔
کوڈ-میکسنگ (Urdu–English mixing): نمونوں میں انگریزی الفاظ کا اوسط تناسب 12–18% رینج میں نکلا — مگر نوجوان صارفین میں یہ شرح 25% تک پہنچ گئی، خاص طور پر ٹیکنالوجی، مزاح اور تبصرے کے مواقع پر۔ کوڈ-مکسنگ کا استعمال جملوں میں اصطلاحی، جذباتی اظہار اور hyperlinking کے لیے عام تھا۔ (مثال: "Yaar kal meeting thi, bohat stressful thi" وغیرہ)
املا کے رخ (Orthographic patterns): رومن اردو میں املا کے عام نمونے درج ذیل ملے: 'k' بجائے 'ka/ke' کے لیے: "kya" لکها جاتا ہے۔ 'nahi' کے لیے 'nhi' یا 'nai'۔ حروفِ علت کی قِسمیں چھوٹ جاتی ہیں (مثلاً 'hai' = 'h'+'i' وغیره)۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ صارفین phonetic shortcuts استعمال کرکے ٹائپنگ میں تیزی لاتے ہیں۔ یہ نقطہ بھی تقابلی تحقیق میں نمایاں ہے ۔
ادبیت اور شاعرانہ اظہار: سوشل میڈیا پر شاعری (short sher/lines) کا رواج بڑھا ہے؛ بعض صارفین روایتِ شاعری کو رومن میں شیئر کرتے ہیں تاکہ reach زیادہ ہو۔ اس کے ادبی مضمرات ہیں: مزاجِ ادبی میں democratization جبکہ شعر و ادب کی معیاری تشریح میں مشکلات۔
صارفین کے جذباتی اور ثقافتی محرکات: انٹرویوز سے معلوم ہوا کہ درج ذیل وجوہات عام تھیں: speed/ease (ٹائپنگ آسانی)، audience (دوست/فیملی کے ساتھ informal رابطہ)، اور لسانی شناخت (young urban users رومن کو modern/custom کی علامت سمجھتے ہیں)۔
سوشل میڈیا نے اردو کو ایک نیا رُخ دیا ہے — جس میں رومن اردو، کوڈ-مکسنگ، emojis اور ہیش ٹیگز کا اہم کردار ہے۔ یہ رجحانات زبان کو زیادہ عملی، فوری اور عوامی بناتے ہیں مگر رسمی اور ادبی اردو کے روایتی معیار پر چیلنج بھی ہیں۔ بہتر کیا جائے تو یہ تبدیلیاں اردو کی رسائی اور پائیداری دونوں میں مدد دے سکتی ہیں: تعلیمی مداخلت، معیاری رہنمائی، اور تکنیکی معاونت اس عمل کو مثبت سمت میں لے جا سکتی ہے |
|