(اس آرٹیکل کا مرکزی خیال بیسٹ سیلر کتاب 101 simple truths for a better life سے لیا گیا ہے۔)
خاصے سالوں پہلے اگر یاد ہو کہ ایک بیلٹ کا تہلکہ کیبل کے چینلز پر مچا تھا۔ جس کو آپ نےاپنے پیٹ کے گرد باندھنا تھا اس بیلٹ سے نکلنے والی حرارت آپکی چربی گھلا دے گی۔ اس طرح نہ کوئی جم نہ واک اور وزن بھی کم ہو جائیگا۔
اگر وزن کم کرنا اتنا آسان ہوتا تو آج سلمنگ انجیکشن متعارف کروانے کی کیاضرورت تھی اور نہ ہی ۔۔۔۔صحت کے خطرے کے باوجود لوگ انکو لگوا رہے ہوتے
اگر دیکھا جاے تو موسم جب رنگ بدلتا ہے اسی سورج کی گرمی جون میں اور طرح ۔۔۔۔ مگر سردیوں میں مختلف طرح سے محسوس ہوتی ہے۔
یہ موسم ایک ربط سے آجا رہے تھے مگر گلوبل وارمنگ نے موسموں کو متاثر کیا ہےاسی لئے اب موسموں میں بھی وہ ربط نہیں رہا ۔موسم جو اللہ کے بنائے شاہکار ہیں اگر ایک جیسے ہوتے تو انسان بور ہو جاتا مگر انکی ورائٹی نے انسان کو انھیں محسوس کرنے اور مزہ لینے پر مجبور کیا ہے۔
آم کا مزہ گرمی میں اور ساگ کا ذائقہ سردی میں ہی انسان کو ایک انتظار میں موجود رکھتا ہے۔
جب موسموں میں سیدھ اور ربط نہیں چلتا ۔ تو انسان کی زندگی کیسے سیدھی سیدھی او ر بغیر اتار چڑھاو کےرہ سکتی ہے
کیونکہ ہر گھڑی بدل رہی ہے روپ زندگی ہے چھاوں کہیں کہیں ہے روپ زندگی جی بھر یہاں تم جیو یہ پل کل ہو نہ ہو
(پرانے لوگ جانتے ہیں یہ گانے کی لائنز ہیں)
|