منصفانہ بین الاقوامی نظام کی جانب ایک اہم قدم

منصفانہ بین الاقوامی نظام کی جانب ایک اہم قدم
تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

حالیہ برسوں میں چین نے عالمی تعاون کے نئے راستے کھولنے کے لیے کئی اہم گلوبل انیشی ایٹوز پیش کیے ہیں۔ ان میں سب سے تازہ اقدام "گلوبل گورننس انیشی ایٹو (جی جی آئی)" ہے، جسے 2025 کے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس میں دنیا کے سامنے رکھا گیا۔ بین الاقوامی حلقے اس اقدام کو چین کی جانب سے عالمی برادری کے لیے ایک اور اہم تحفہ قرار دے رہے ہیں، جو دنیا کو باہمی تعاون کی طرف لے جانے کا ایک مضبوط پیغام ہے۔

اس انیشی ایٹو کا بنیادی ہدف ایک ایسا بین الاقوامی نظام تعمیر کرنا ہے جو زیادہ منصفانہ، متوازن اور سب کے لیے مفید ہو۔ چین اس وژن کو دنیا کے ساتھ بانٹنے کے لیے پرعزم ہے، تاکہ تمام ممالک مل کر ایک بہتر منظم عالمی نظام کی تشکیل میں حصہ ڈال سکیں۔

یہ انیشی ایٹو چین کی حالیہ کوششوں کا تسلسل ہے، جس میں پہلے ہی "گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو "، " گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو " اور " گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو " شامل ہیں۔ ہر گلوبل انیشی ایٹو ایک مخصوص شعبے میں بین الاقوامی تعاون کو نئی توانائی دینے کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔

چین کے پیش کردہ ان گلوبل انیشی ایٹوز کی عالمی سطح پر مقبولیت اور قبولیت کی تازہ ترین مثال نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں گلوبل گورننس سے متعلق دوستوں کے گروپ کا باضابطہ قیام ہے۔ تقریباً چالیس بانی رکن ممالک کے نمائندوں نے اس افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔

اس گروپ کی تشکیل گلوبل گورننس انیشی ایٹو کے تناظر میں عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کا مقصد عالمی حکمرانی کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال اور تعاون کو فروغ دینا، اجتماعی طاقت کو یکجا کرنا، اور کثیرالجہتی کے اصولوں کو مضبوط کرنا ہے۔

یہ واضح کیا گیا ہے کہ، گلوبل گورننس سے متعلق دوستوں کا گروپ اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کے لیے کھلا رکھا جائے گا اور ہم خیال ممالک کو شمولیت کو ترغیب دی جائے گی۔ اس کے علاوہ ارکان کو دیگر ممالک، اقوام متحدہ سیکرٹریٹ اور متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

اس حوالے سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ اس گروپ کا قیام گلوبل گورننس انیشی ایٹو پر عملدرآمد کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ بیان کے مطابق، یہ گروپ گلوبل گورننس کے نظام میں اصلاحات اور بہتری کے لیے اجتماعی دانش اور مشترکہ کوششوں کو بروئے کار لانے کا ایک جامع پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔اس پلیٹ فارم کے ذریعے گلوبل گورننس کے مسائل پر مکالمہ اور ہم آہنگی کو گہرا کرنے، اجتماعی آواز کو مؤثر بنانے، اتفاق رائے پیدا کرنے اور عوامی توقعات کے مطابق ٹھوس نتائج حاصل کرنے کی کوششیں کی جائیں گی۔


تجزیہ کاروں کے مطابق، گلوبل گورننس انیشی ایٹو موجودہ دور کے بین الاقوامی چیلنجوں کے بارے میں چین کے گہرے ادراک اور مستقبل بینی کا مظہر ہے۔ یہ نہ صرف سیاسی و سلامتی مسائل کے حل کے لیے ایک واضح راستہ دکھاتا ہے، بلکہ دنیا بھر کے ممالک کے لیے عملی تعاون کا ایک خاکہ بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کا مرکزی پیغام واضح ہے: تصادم نہیں، باہمی تعاون۔ اس کا مقصد ایک ایسا ماحول بنانا ہے جہاں تمام ممالک مشترکہ سلامتی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کر سکیں۔

وسیع تناظر میں ،گلوبل گورننس انیشی ایٹو ایک ہی سمت کی جانب اشارہ کرتا ہے جو ایک منصفانہ اور تعاون پر مبنی بین الاقوامی نظام کی تعمیر ہے۔یہ نہ صرف عالمی سطح پر ایک عام رجحان ہے بلکہ اکثریت ممالک کی مشترکہ توقع بھی ہے۔صرف ہم آہنگی پر مبنی ترقی کے ذریعے ہی ایک پائیدار اور مؤثر حکمرانی کا نظام تعمیر کیا جا سکتا ہے۔یہ انیشی ایٹو گلوبل گورننس کے مستقبل پر ایک اہم بحث کا آغاز بھی ہے، جس سے توقع کی جا رہی ہے کہ یہ نئے خیالات اور حل کی راہ ہموار کرے گا۔ 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1726 Articles with 989006 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More