چین کی ابھرتی ہوئی پالتو جانوروں کی معیشت

چین کی ابھرتی ہوئی پالتو جانوروں کی معیشت
تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

چین میں پالتو جانوروں کی معیشت تیزی سے وسعت اختیار کر رہی ہے اور آنے والے برسوں میں اس کی قدر تقریباً 162.5 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس تیز رفتار ترقی نے نہ صرف صارفین کے رویّوں کو تبدیل کیا ہے بلکہ اس نے کاروباری اداروں کو بھی جدت، تحقیق اور مصنوعات کے تنوع کی جانب تیزی سے مائل کیا ہے۔ خاص طور پر مشرقی چین کے صوبہ شاندونگ میں مقامی کمپنیاں پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کو ایک نئی صنعت کے طور پر ابھرتے ہوئے دیکھ رہی ہیں اور نئی طلب سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے جامع اور ہمہ جہت حکمتِ عملی اپنا رہی ہیں۔

ملک بھر میں پالتو جانوروں کو خاندان کا حصہ تصور کرنے کا رجحان مضبوط ہو رہا ہے، جس نے اعلیٰ معیار، صحت بخش اور تجرباتی مصنوعات کی مانگ میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ تبدیلی کاروباری اداروں کے لیے نئے مواقع بھی لائی ہے، جن میں غذائی جدت، جدید لوازمات اور پالتو جانوروں کے لیے سہولت آمیز ماحول شامل ہیں۔

پالتو فوڈ کمپنیاں اس تیزی سے بدلتی ہوئی صنعت کی نمایاں مثال ہیں، جہاں تحقیق و ترقی پر مبنی جدید مصنوعات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔ کمپنیوں کی جانب سے تیار کردہ تازہ غذائی مصنوعات 98 فیصد غذائی اجزا محفوظ رکھنے کی صلاحیت کے باعث مارکیٹ میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔

چین میں پالتو جانوروں کی معیشت کی تیزی سے بڑھوتری صرف کاروباری جدت کا نتیجہ نہیں بلکہ حکومتی پالیسیوں کا بھی اس میں اہم کردار ہے۔ 26 نومبر کو چھ مرکزی محکموں نے ایک مشترکہ منصوبہ جاری کیا جس میں صارفین کی ضروریات کے مطابق پیداواری ڈھانچے میں بہتری اور کھپت کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر زور دیا گیا۔ اس پالیسی کا مقصد داخلی طلب کو مزید فعال کرنا اور تیزی سے بڑھتے ہوئے شعبوں میں معیار اور فراہمی کا توازن بہتر بنانا ہے۔

کاروباری ادارے اس پالیسی ڈرائیو کے عین مطابق جذباتی وابستگی پر مبنی نئی طلب کو سمجھتے ہوئے مصنوعات ڈیزائن کر رہے ہیں۔ یہاں پالتو جانور صرف گھر کی حفاظت یا ساتھی تک محدود نہیں رہے بلکہ وہ جذباتی آسودگی اور طرز زندگی کے اظہار کا ذریعہ بنتے جا رہے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ چینی کمپنیوں نے پالتو جانوروں کے رہن سہن اور آرام دہ طرز زندگی پر بھی توجہ دی ہے مثلاً ایک کمپنی نے بلیوں کی نقل وحرکت کے فریم کو بہتر بنانے کے لیے سینکڑوں بلیوں کے رویّے کا مشاہدہ کیا۔ کمپنی کے مطابق ایک مخصوص اونچائی بلیوں کے لیے زیادہ اطمینان بخش اور محفوظ محسوس ہوتی ہے، اسی سوچ کے تحت تیار کردہ فریم مارکیٹ میں فوری طور پر مقبول ہو گیا۔ کمپنی اس وقت 30 سے زائد سلسلوں میں دو ہزار سے زیادہ مصنوعات تیار کر رہی ہے، جنہیں اسٹوڈیو کمروں سے لے کر کثیر پالتو جانوروں والے گھروں تک مختلف جگہوں کی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اسی طرح پالتو جانوروں کے لباس میں روایتی ہانفو کڑھائی کو شامل کرتے ہوئے ایک نیا رجحان متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ فیشن صرف خوب صورتی تک محدود نہیں بلکہ پالتو جانوروں کی انفرادیت کے اظہار کا ذریعہ بھی بن رہا ہے۔صارفین کے مطابق، "اپنے پالتو جانوروں کو خوبصورت لباس پہنانا ایسا ہی خوشی دیتا ہے جیسے اپنے بچے کو تیار کرنا۔" یہ احساس نہ صرف گھروں میں بلکہ شہری انفراسٹرکچر میں بھی جھلک رہا ہے۔ شاپنگ مالز میں پالتو جانوروں کے لیے خصوصی اسٹریولر، علیحدہ لفٹیں اور پالتو دوست زون قائم کیے جا رہے ہیں۔ ریستوران بھی پالتو دوست ماحول کو فروغ دینے کے لیے خصوصی نشستیں مہیا کر رہے ہیں، جس سے کمیونٹی کلچر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

پالتو جانوروں کی صنعت میں تیزی سے آتا یہ رجحان صارفین کے سماجی طرزِ زندگی میں گہرا اثر پیدا کر رہا ہے۔ کہا جا سکتا ہے کہ ،چین کی پالتو جانوروں کی معیشت محض ایک تجارتی شعبہ نہیں بلکہ معاشرتی رجحانات کی علامت کے طور پر سامنے آ رہی ہے۔ ملک میں جدت، ڈیزائن، ثقافت اور صارفین کے جذباتی تقاضوں کو یکجا کر کے ایک ایسا ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جا رہا ہے جو مستقبل میں نہ صرف کاروباری ترقی کو آگے بڑھائے گا بلکہ شہری زندگی کے نئے معیارات بھی قائم کرے گا۔

پالتو جانوروں کو خاندان کا حصہ تصور کرنے کا بڑھتا ہوا رجحان اس صنعت کو مزید وسعت دے گا، جبکہ جدت پر مبنی حکمتِ عملیاں چین کی ابھرتی ہوئی پالتو جانوروں کی معیشت کو آنے والے برسوں میں عالمی سطح پر نمایاں مقام تک پہنچا سکتی ہیں۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1726 Articles with 989775 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More