غذائی تحفظ اور پائیدار زراعت کی جانب اہم قدم

غذائی تحفظ اور پائیدار زراعت کی جانب اہم قدم
تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ

چین کے سائنس دانوں نے زرعی سائنس کے میدان میں ایک اہم سنگِ میل عبور کرتے ہوئے ایسے "درست ڈیزائن شدہ بیج" تیار کرنے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جو نہ صرف فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ کھاد کے استعمال میں کمی، بیماریوں کے خلاف بہتر مزاحمت اور ماحولیاتی پائیداری کو بھی یقینی بناتے ہیں۔ اس پیش رفت کو چین کے غذائی تحفظ اور جدید، ماحول دوست زراعت کی سمت ایک فیصلہ کن قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

چائنیز اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) کے اس اسٹریٹجک ترجیحی تحقیقی پروگرام کو "پریسژن سیڈ ڈیزائن اینڈ بریڈنگ" کا نام دیا گیا ہے، جو کئی نمایاں سائنسی کامیابیوں کا حامل ہے۔ نومبر 2019 میں شروع ہونے والا یہ قومی سطح کا تحقیقی منصوبہ 30 سے زائد اداروں کے ماہرین کو یکجا کرتا ہے، جن کا ہدف زرعی شعبے کو درپیش بنیادی مسائل جیسے کھاد کا حد سے زیادہ استعمال، فصلوں میں بار بار بیماریوں کا پھیلاؤ اور قابلِ کاشت اراضی کی محدود دستیابی کا سائنسی حل تلاش کرنا ہے۔

گزشتہ سات برسوں کے دوران اس منصوبے کے تحت 37 آزمائشی زرعی اور لائیو اسٹاک اقسام تیار کی جا چکی ہیں، جن میں بہتر پیداواری اور مزاحمتی خصوصیات شامل کی گئی ہیں۔ ان اقسام کو ملک بھر میں تقریباً ایک کروڑ 44 لاکھ 80 ہزار مو (تقریباً 9 لاکھ 65 ہزار ہیکٹر) رقبے پر کاشت کیا جا چکا ہے، جس کے نتیجے میں نمایاں سماجی اور معاشی فوائد حاصل ہوئے ہیں۔

تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے ایسے کلیدی جینز کی نشاندہی کی ہے جو فصلوں کی پیداوار میں اضافے، غذائی اجزا کے مؤثر استعمال، اور کیڑوں، خشک سالی اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت جیسے اہم زرعی اوصاف کو کنٹرول کرتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجیوں، بالخصوص جینوم ایڈیٹنگ کے استعمال سے ایسی نئی اقسام تیار کی گئی ہیں جو بیک وقت بلند کارکردگی اور ماحولیاتی تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

ان کامیابیوں میں ایک ایسے جین کی دریافت بھی شامل ہے، جو چاول کی فصل کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ نائٹروجن کھاد کے استعمال میں 20 سے 30 فیصد کمی کے باوجود مستحکم پیداوار برقرار رکھ سکے۔ یہ دریافت چین میں زراعت کے دیرینہ مسئلے یعنی کھاد کے بے جا استعمال کے حل میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔

گندم کی تحقیق میں بھی اہم پیش رفت ہوئی ہے، جہاں سائنس دانوں نے پاؤڈری میلڈیو جیسی نباتاتی بیماری کے خلاف وسیع پیمانے پر مزاحمت فراہم کرنے والے جینز دریافت کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک نئی گندم کی قسم "ژونگ کے166 "بھی تیار کی گئی ہے، جو فوزیریم ہیڈ بلائٹ جیسی خطرناک بیماری کے خلاف مضبوط مزاحمت رکھتی ہے۔ یہ بیماری دنیا بھر میں گندم کی پیداوار کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔ نئی قسم کو اب تک تقریباً 15 لاکھ مو (ایک لاکھ ہیکٹر) رقبے پر کاشت کیا جا چکا ہے، جس سے زرعی زہروں کے استعمال میں بھی واضح کمی آئی ہے۔

چینی سائنس دانوں نے افزائشِ نسل کی ٹیکنالوجی میں بھی نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے۔ مقامی طور پر تیار کردہ جینوم ایڈیٹنگ ٹول کے ذریعے ایسی گندم کی نئی لائنیں تیار کی گئی ہیں جو بیک وقت زیادہ پیداوار اور بیماریوں کے خلاف مضبوط مزاحمت رکھتی ہیں۔ یہ امتزاج روایتی طریقوں سے حاصل کرنا ماضی میں نہایت مشکل سمجھا جاتا تھا۔ 2024 میں اس تحقیق کو چین کی جانب سے جین ایڈیٹ شدہ غذائی فصل کے لیے پہلا بایو سیفٹی سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا گیا، جسے زرعی ضابطہ کاری کے میدان میں ایک تاریخی پیش رفت قرار دیا گیا ہے۔

یہ تحقیقی پروگرام دیگر فصلوں اور آبی زراعت میں بھی نمایاں نتائج دے رہا ہے۔ مثال کے طور پر سویا بین کی 10 نئی اقسام تیار کی گئی ہیں، جن میں زیادہ پیداوار اور بہتر غذائی خصوصیات شامل ہیں، جس سے چین کے سویا بین درآمدات پر انحصار میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔ ماہی پروری کے شعبے میں ایک نئی کراسین کارپ قسم "ژونگ کے 6" تیار کی گئی ہے، جو 25 فیصد زیادہ تیزی سے نشوونما پاتی ہے، اس کی بقا کی شرح بلند ہے اور خوراک کے استعمال کی کارکردگی میں 20.1 فیصد اضافہ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ بغیر کانٹوں والی مچھلی کی ایک قسم بھی کامیابی سے تیار کی جا چکی ہے، جو تجارتی فارمنگ کے لیے موزوں ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ تمام سائنسی کامیابیاں چین میں فصلوں کی افزائشِ نسل کے تصور میں ایک بنیادی تبدیلی کی عکاس ہیں، جہاں روایتی تجرباتی طریقوں کی جگہ درست، پیشین گوئی کے قابل اور مؤثر "مالیکیولر ڈیزائن" نے لے لی ہے۔ یہ نیا طریقہ نہ صرف افزائشی عمل کو تیز کرتا ہے بلکہ مخصوص ضروریات جیسے غذائیت میں اضافہ، ماحولیاتی دباؤ کے خلاف مزاحمت اور وسائل کے مؤثر استعمال کے مطابق فصلیں تیار کرنے کی راہ بھی ہموار کرتا ہے۔

مجموعی طور پر یہ کامیابیاں چین کے غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے، سبز زراعت کے فروغ اور عالمی زرعی چیلنجز کے حل میں چین کے کردار کو مزید مؤثر بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ 
Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1738 Articles with 995959 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More