حضرت سَیِّدُنا عبداللہ بن وہب فہری رضي
اللہ تعالي عنہ کو ایک لاکھ احادیث زبانی یاد تھیں ۔ آپ پر خوفِ الٰہی کا
بڑا غلبہ تھا ۔ایک دن حمام میں تشریف لے گئے تو کسی نے یہ آیت پڑھ دی ، وَ
اِذْ یَتَحَآجُّوۡنَ فِی النَّارِ اور جب وہ آگ میں باہم جھگڑیں گے ۔
(ترجمۂ کنزالایمان، پ۲۴ ،المؤمن ۴۷)
جہنم کا نام سنتے ہی آپ بے ہوش ہو کر غسل خانے میں گر پڑے اور بہت دیرکے
بعد آپ کو ہوش آیا۔ اسی طرح ایک شاگرد نے آپ کی کتاب'' جامع ابن وھب''میں
سے قیامت کا واقعہ پڑھ دیا تو آپ خوف کی وجہ سے بے ہوش ہو کر گر پڑے اور
لوگ آپ کو اٹھا کر گھر لے آئے ۔ جب بھی آپ کو ہوش آتا تو بدن پر لرزہ طاری
ہوجاتا اور پھر بے ہوش ہو جاتے ، اسی حالت میں آپ کا انتقال ہو گیا۔
(اولیائے رجال الحدیث ص۱۹۱ ) |