بی بی سی کے نام لارڈ نذیر احمد کا خط ۔۔۔

 اولیاءکرام کے واقعات میں تحریرہے کہ ایک مرتبہ حضرت میاں میرؒ لاہور کے مشہور موچی دروازہ میں باغ میں بیٹھے ہوئے تھے کہ وہاں پر ایک شکاری آیا اُس شکاری کی نظر ایک فاختہ پر پڑی جو بڑے مزے سے ایک شاخ پر بیٹھی کو کو کررہی تھی شکاری نے اپنی غلیل سے اسے نشانہ بنایا اور وہ بچاری نشانہ بن کر زمین پر گری اور مرگئی حضرت میاں میر صاحب ؒ نے اپنے خادم کو بلاکرکہا کہ اُس فاختہ کو اُٹھا کرلاﺅ جب خادم فاختہ لے کر آیا تو آپ نے اس کے سر پر ہاتھ پھیراتو اس نے ایک دم جھرجھری سی لی اور اُڑ کر درخت پر جا بیٹھی اور پھر کوکو کرنا شروع کردیا اس شکاری نے جب فاختہ کی آواز دوبارہ سنی تو وہ پھر پلٹ آیا اور دوبارہ اس کا نشانہ لینے لگا آپ نے اس کو منع فرمایا لیکن وہ باز نہ آیا ابھی اس نے غلیل کو دوبارہ بلند ہی کیا تھا کہ اس کے ہاتھ میںبہت شدید قسم کا درد ہوا اور وہ درد کی شدت سے بلبلانے لگا حضرت میاں میر ؒ نے اس سے فرمایا تجھے کسی بے زبان کو تکلیف دینے سے کیا حاصل ہوگا جب کہ میں نے تمہیں منع بھی کیا تھا شکاری نے فورا ً آپ سے معافی مانگی اورآئندہ کیلئے اپنے اس کام سے توبہ کرلی آپ نے اس کے لیے دعافرمائی اور وہ ٹھیک ہوگیا ۔

قارئین لارڈ نذیر احمد نے بی بی سی کے مینجنگ ڈائریکٹر کے نام ایک خط تحریر کیا ہے اس خط میں انہوںنے اکتو برکے آخری ہفتے اور نومبر کے پہلے ہفتے میں پاکستان کے سیکیورٹی اداروں ،افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کے خلاف ایک ڈاکو منٹری نشر کرنے پر شدید ترین احتجاج کیا ہے لارڈ نذیر احمد نے بی بی سی سے ایک پروگرام کے ذریعے پوری دنیا میں پاکستان ،پاکستانیوں اور مسلمانوں کے خلا ف زہریلے پراپیگنڈے کو شر انگیزی قرار دیا اور کہا کہ بی بی سی جیسے عالمی ادارے کو حقائق کے منافی ایسے پروگرام پیش کرنے سے باز آجانا چاہیے کیونکہ اس سے برطانیہ میں آباد پاکستانی مسلمانوں کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں آباد تارکین وطن اور تمام امن پسند قوتوں کو دکھ ہواہے لارڈ نذیر احمد نے اس مکتوب میں یہ بھی لکھا کہ بی بی سی کے اس پروگرام میں آئی ایس پی آر کے سربراہ سے انہوںنے بذات خود رابطہ کرکے با ت کی ہے اور انہوںنے بتایاہے کہ ان کا انٹرویو چھ ماہ قبل ایک اور حوالے سے ریکارڈ کرکے بی بی سی کے اس پروگرام میں Mis Quoteکیا گیاہے یہ ایک لحاظ سے صحافتی بددیانتی کہلاتی ہے لارڈ نذیر احمد نے بی بی سی سے یہ بھی کہا کہ اس ڈاکومینٹری کے ذریعے انتہائی بھونڈے انداز میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ افغانستان میں نیٹو افواج اور برطانوی فوجیوں کی ہلاکت براہ راست افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کی حقانی نیٹ ورک اور طالبان کی مدد کی وجہ سے ہوئی ہے نیز یہ بھی کہاگیا کہ 9/11اور 7/7کے واقعات میں بھی پاکستانی براہ راست ملوث ہیں لارڈ نذیر احمد نے بی بی سی سے مطالبہ کیاہے کہ اس مسموم ،شرانگیز او رجھوٹ پر مبنی پلندے پر پوری دنیا میں آباد پاکستانیوں اور مسلمانوں سے معافی مانگی جائے اور ایسے زہریلے پراپیگنڈے سے اجتناب کیا جائے جس سے تہذیبوں او رمذاہب کے درمیان اختلافات بڑھتے بڑھتے ایک جنگ کی شکل اختیارکرجائیں دنیا کے امن کے لیے ضروری ہے کہ اپنے خفیہ مقاصد حاصل کرنے کے لیے جھوٹ بولنے سے بچاجائے اور پاکستان کو نشانہ بناکر عالمی کھلاڑیوں کے مقاصد پورے کیے جائیں ۔

قارئین ہم نہیں جانتے کہ لارڈ نذیر احمد کے اس رقعے کا بی بی سی کی صحت پر کتنا اثر پڑتاہے یا بین الاقوامی نشریاتی ادارہ جھوٹ پر مبنی اس ڈاکو مینٹری پر پاکستانیوں اور برٹش نژاد پاکستانی مسلمانوں سے معافی مانگتاہے یامعذرت کرتاہے ہاں ہم یہ ضرور جانتے ہیں کہ گزشتہ چا رسالوں سے پاکستان کے خلاف انتہائی خوفناک سازشیں عملی شکل میں آرہی ہیں بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی پوری ایک فصل تیار کی گئی ہے جو پاکستان سے الگ ہوکر ایک ملک قائم کرنا چاہتے ہیں ،صوبہ خیبر پختونخواہ میں خود کش دھماکوں او رمحب وطن قبائلیوں کے خلاف آپریشن کرکے افغانستان کے ساتھ ملنے والی سرحدوں کو غیر محفوظ کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے افواج پاکستان چکی کے دو پاٹوں کے درمیان پس رہی ہے مشرقی اور مغربی سرحدوں پر بھارتی افواج اور نیٹو افواج کے درمیان پاکستانی فوجوں کو پھنسا دیا گیا ہے ،پنجاب اورسندھ میں پنجابی اور سندھی کا رڈ استعمال کرتے ہوئے وہ سیاسی خلفشار پیدا کیا گیا ہے کہ جس نے معیشت کے پہپے کو رکنے پر نہیں بلکہ الٹا چلنے پر مجبور کردیاہے 18کروڑ سے زائد پاکستانی غربت کی اس دلدل میں دھنستے جارہے ہیں جس سے نکلنا ناممکن دکھائی دے رہاہے اور دوسری جانب انکل سام ،حکومت برطانیہ ،اسرائیل ،بھارت ،روس اور دنیا بھر کی اسلام دشمن طاقتیں مشترکہ طور پر پاکستان کے خلاف میڈیا اور اپنی خفیہ ایجنسیز کے ذریعے آپریٹ کرتے ہوئے دنیا کی پہلی اسلامی جوہری طاقت کو توڑنے کی کوششیں کررہی ہیں بی بی سی کا یہ پروگرام محض ایک ڈاکو مینٹری نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے گیم پلان ہے اور وہ گیم پلان یہ ہے کہ جس طرح عراق کے خلاف کئی سالوں تک ”Weapon Of Mass Destruction “کا پراپیگنڈا کرنے کے بعد جب امریکہ نیٹو فورسز کے ہمراہ عراق پر چڑھ دوڑاتھا تو اس وقت تک پراپیگنڈے کی اسی قوت کی وجہ سے پوری دنیا زہنی طور یہ تسلیم کرچکی تھی کہ انکل سام کے فرمودات کے مطابق عراق کے پاس واقعی انتہائی خطرناک ہتھیار موجود ہیں حالانکہ عراق فتح کرنے کے بعد امریکہ ایک بھی ہتھیار دنیا کے سامنے پیش نہ کرسکا اسی طریقے سے آج پاکستان کے خلاف خطرناک میڈیا وار اپنے عروج پر پہنچتی جارہی ہے بقول غالب

حُسن ،غمزے کی کشاکش سے چُھٹا میرے بعد
بارے آرام سے ہیں اہل ِجفا میرے بعد
ہے جنوں،اہل ِ جنوں کے لیے آغوش ِ وداع
چاک ہوتاہے گریباں سے جدا میرے بعد
غم سے مرتاہوں کہ اتنا نہیں دنیا میں کوئی
کہ کرے تعزیتِ مہرووفا میرے بعد
آئے ہے بے کسیءعشق پہ رونا غالب
کس کے گھر جائے گا سیلاب ِ بلامیرے بعد

قارئین عراق ،افغانستان کے بعد یقین رکھیے کہ مصراور لیبیا بھی انکل سام ہی کا نشانہ بنے ہیں اور یہ بھی منتظر رہیے کہ سیلاب بلاکا اگلانشانہ پاکستان ہے لارڈ نذیر احمد نے گزشتہ 20سال سے زائد عرصے کے دوران برطانیہ ،امریکہ ،افریقہ او رایشیا سے لے کر دنیا کے ہر فورم پر مظلوم اقوام کے حق میں بات کرنے کی کوشش کی ہے لارڈ نذیر ہمیں آپ کی کوششوں پر فخر ہے لیکن آج آپ نے پاکستان کے حق میں اپنے ہی ملک کے نشریاتی ادارے کو احتجاجی رقعہ تو تحریرکردیاہے لیکن کیاآپ نہیں جانتے کہ جن کے حق میں آپ نے بات کی ہے وہ اندھوں کی بستی ہے ،بہروں کا دیس ہے اور یہاں صبح وشام امید کی کرنیں اور چاندنی لے کر نہیں بلکہ ظلم اور مایوسی کے اندھیرے لے کر اُگتے ہیں یہاں راہنماﺅں کے نام پر راہ زنوں کا ایک ٹولہ گزشتہ 64سالوں سے لوٹ در لوٹ کا بازار گرم کیے ہوئے ہے اور کوئی نہیں کہ جو ظالم کا ہاتھ پکڑے اور حق کی بات کرے یہاں وہ حکمران بھی تاج وتخت کے مالک رہ چکے ہیں کہ جن کے اثاثے اپنے وطن میں اتنے نہیں جتنے دیار غیر میں ہیں آپ ان لوگوں کے حق میں بی بی سی سے احتجاج کررہے ہیں کہ جو ڈالروں کے عوض عافیہ صدیقی سے لے کر ایمل کانسی تک سینکڑوں پاکستانیوں کو امریکہ کو بیچ چکے ہیں لارڈ نذیر آپ کا حق گوئی کا انداز اپنی جگہ لیکن جہاں باڑ ہی فصل کھا نا شروع کردے تو وہاں کھاد اور پانی ڈالنے کا کیا فائدہ ہے ۔۔۔

آخرمیں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
استاد نے شاگرد سے پوچھا
بتاﺅ گائے اور گوالے میں کیا فرق ہے ؟
شاگرد استاد جی گائے اصلی دودھ دیتی ہے اور گوالا پانی ملاکر۔۔۔

قارئین لگتاہے بی بی سی اور یہودی نشریاتی ادارے بھی دودھ میں پانی ملاملاکر دنیا کو دے رہے ہیں یہ علیحدہ بات ہے کہ اس ملاوٹ کے دوران دودھ کم رہ گیاہے اور پانی بڑھ گیاہے ۔۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374652 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More