پاکستان کی وفاقی کابینہ نے
بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دے دیا ہے اور اِس انتہائی اہم فیصلے کی
بڑی وجہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت کے فروغ کو قراردیاگیااس موقع پر وفاقی
وزیرِ اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے قوم کو یہ ''خوشخبری''دی کہ اِس
فیصلے کے بعد پاکستان اور بھارت کے مابین تجارت کا حجم پونے تین ارب ڈالر
سے بڑھ کر چھ ارب ڈالر ہوجائے گا کیا ہم سے بڑابھی کوئی احمق ہوگاکہ ایک
ایسے ملک کوپسندیدہ ترین ملک کا درجہ دے رہے ہیں جو پاکستان کو عرصہ درازسے
ناکام ریاست قرار دلانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے اور ایک ایسے
ملک سے دوستی کی پینگیں بڑھا رہے ہیں جس کی مسلم دشمنی مسلمہ ہے اورجوہماری
شہہ رگ کشمیرکو64سالوں سے اپنے منحوس پنجوں میںدبوچے ہوئے ہے افسوس ہے اُن
کورچشموں کی عقل پر جو ہمیں چند روپوں کی خاطر اُن بے شمار ماؤں بہنوں کو
بھلانے کا درس دے رہے ہیں جن کی عزتیں آئے روز بھارتی درندے تارتار کرتے
رہتے ہیں حکمران سن لیں قوم غیرت و حمیت سے عاری اِس فیصلے کو کبھی قبول
نہیں کرے گی اِس لئے اسے فوراََ واپس لیا جائے یا پھربھارت کو پسندیدہ ترین
ملک قرار دینے کی بجائے پسندیدہ ترین قاتل ملک قراردیا جائے کیوں کہ حقیقت
یہی ہے بھارت کے ہاتھ ہمارے ایک لاکھ سے زائد کشمیری بھائیوں کے خون سے
رنگے ہوئے ہیں اور یہ مکروہ سلسلہ تاحال جاری ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عمران خان کے کامیاب جلسے اوردھرنے ملک میں واقعی حقیقی تبدیلی کا پیش خیمہ
ثابت ہوتے ہیں یا نئی بوتل میں پرانی شراب ،یہ تو وقت آنے پر پتا چلے گا
لیکن اِس بات سے اِنکار نہیں کیا جاسکتا کہ فی الوقت تحریکِ اِنصاف کا
کرپشن،نااِنصافی اور ڈرون حملوں پر غیرتمندانہ موقف عوام میں خصوصاََنوجوان
طبقے میں بے پناہ مقبولیت حاصل کررہا ہے خصوصاََمینارِ پاکستان کا جلسہ
گزشتہ کچھ عرصے سے جاری مختلف سیاسی جماعتوں کے مابین جاری سیاسی ٹورنامنٹ
کا ایک بڑااپ سیٹ ثابت ہوا جب کپتان نے دوسری سیاسی جماعتوں کے بازاروں میں
کئے گئے جلسوں(جہاں راہگیروں اور بے ہنگم ٹریفک کو بھی شرکائے جلسہ شوکرایا
جاتا ہے)کے مقابلے میں مینارِ پاکستان کے وسیع اور کھلے میدان کا انتخاب
کرکے وہ بڑا اور رسکی فیصلہ کیا جو ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا کیوں کہ وہاں
کھلے میدان میں لاکھوں کے اجتماع نے اُس کے مخالفین کو ایسا ورطہ حیرت میں
ڈالا کہ وہ جلسے کو دو ہفتے گزرجانے کے باوجود آج تک بونگیاں ماررہے ہیں ۔بہرحال
ہم دعاگو ہیں کہ اب اللہ تعالیٰ اِس قوم پر رحم فرمادے کہ اب تو شائد قوم
نے بھی اپنی حالت بدلنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اخباری ذرائع کے مطابق کراچی کے پیرجھنڈی شاہ قبرستان سے 50سے زائد قبریں
کھول کر مردوں کی باقیات نکال لی گئیں بعض ذرائع نے تو یہ رُوح فرسادعویٰ
بھی کیا ہے کہ ُمردوں کی ہڈیوں کی خریدوفروخت ایک انتہائی منافع بخش
کاروبار بن چکا ہے اِس مکروہ کاروبار کے پیچھے یقیناََ بڑا ہاتھ اُن عاملوں
اور جادوگروں کا ہی ہوسکتاہے جو اپنے اِس مکروہ فعل سے زندہ لوگوں کا ایمان
اور مُردوں کی ہڈیاں خراب کرنے میں مصروف ہیں ۔ہم سمجھتے ہیں کہ انسان کی
آخری آرامگاہ کی اِس قدر بے حرمتی ایک شرمناک فعل اور مُردوں کی مجبوری سے
فائدہ اُٹھانے والی بات ہے کہ اِس مقام پر پہنچ کر وہ بیچارے اپنی اِس بے
توقیری پر نہ توکوئی احتجاج کرسکتے ہیں اور نہ ہی اپنے حقوق کی حفاظت کیلئے
کسی تنظیم کا قیام عمل میں لاسکتے ہیں۔بہرحال ہم اپنے مُردہ بھائیوں سے سخت
شرمندہ ہیں کہ ہم بھی اُن کے حقوق کی آواز اعلیٰ ایوانوں تک نہیں پہنچا
سکتے کہ وہاں آج کل مُردوں کی حفاظت کی بجائے مُردوں پر سیاست کی ترکیبیں
لڑائی جارہی ہیں۔ |