عمران خان گھوٹکی کے بعد

 افق گفتگو ۔از ۔ایس ۔یو ۔شجر

یکم محرم الحرام کا دن اسلامی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے۔اس دن سیدنامولاحسینؑ کا قافلہ یزیدیت کا مقابلہ کرنے کیلئے مدینہ سے نکلا۔یہاں سے درد کی کہانی کی ابتداءہوئی اور پھر کربلاکے مقام نے آپ کی آخری آرام گاہ کا شرف پایا۔

ایک روایت کے مطابق ایک پیغمبر کا اس بے آب وگیاہ صحرا سے گزر ہوا۔ان کو ٹھوکر لگی اور پاﺅں مبارک سے خون جاری ہوا اور ساتھ ہی فلک سے آواز آئی یہ وہ مقام ہے جہاں محمدﷺ کا نواسہ اپنے ساتھیوں سمیت اسلام کی خاطر قربانی دے گا۔یہ وادی کرب و بلا کے نام سے بھی جانی جاتی تھی‘یعنی مصیبتوں کا گھر۔جب جنت کے سردار حضرت امام حسین ؑ اس سرزمین تلک پہنچے تو پوچھا اس جگہ کا کیا نام ہے لوگوں نے کہا ”کرب و بلا“آپ یہی خیمہ زن ہوگئے ۔واضح رہے خیموں کی جگہ آپ نے خرید کی تھی۔ایک اور روایت میں آتا ہے کہ جب آپ نے اس جگہ پہنچ کر خیمہ لگانے کیلئے زمین کھودی اسوقت تلک آپ کا ادھر قیام فرمانے کا ارادہ مکمل نہ تھا۔لیکن جب حیدرؑ کے بیٹے نے جگہ کھودی تو وہاں سے خون نکلا فرمایا یہی مقام ہے ۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ کو پہلے ہی سے معلوم تھا (اللہ کی طرف سے دیا گیاعلم) کہ مجھے اسی مقام پر نانا کے دین کی خاطر قربان ہوناہے۔آپ میں جو صبر‘ہمت ولولہ‘اور قوت تھی یہ سب فیض محمدیﷺ کا کرشمہ تھی ۔

حسینیتؑ درحقیقت ایک ویژن کا نام ہے ‘ایک نظریے اور ایک سوچ کا نام ہے ۔ایک مکمل ضابطہءحیات کا نام ہے ۔اگر یہ کہ دیا جائے کہ حسینیتؑ میں ہی اسلام ہے تو ہرگز غلط نہ ہوگا۔حسینؑ حق کی صدا ہے۔حسینؑ درد کی انتہاہے۔حسینؑ صبروشکر کا عروج ہے۔حسینؑ کے بارے میں آپﷺ نے فرمایا تھا”جس نے حسین سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی“۔ مولاحسینؑ کی محبت آقاﷺ کی محبت اور آقاجیﷺ کی محبت اللہ کی محبت اور ان تمام محبتوں اور ان سے جڑی الفتوں سے مومن کا ایمان مکمل ہو جاتاہے۔

یعنی جو حسینؑ سے محبت کا اقرار کرتا ہے وہ یزیدیت سے انکا ر کرتاہے ۔کیونکہ یزیدیت اسلام دشمنی کا دوسرانام ہے۔سیدنا مولانا الحسینؑ نے اقتدار کی خاطر نہیں اسلام کی خاطر اپنی اور اپنے چاہنے والوں کی قربانیاں دیں۔چھ ماہ کا پیاساعلی اصغرؑ اپنے ہاتھوں پرشہیدہوگیالیکن صبر کا پیمانہ لبریز نہیں ہوا۔وہ ایسی ہستی تھی کہ ان کے واسطے یہ بھی مقام شکر تھا۔اور ہر قربانی کے بعد میرے حسینؑ کا جذبہ بڑھا ‘اور بڑھتا ہی گیا۔حسینؑ کی جنگ کفر کے خلاف نہ تھی ‘حسینؑ کی جنگ نصرانیوںکے خلاف ہرگز نہیں تھی‘ان کی جنگ ظلم کے خلاف تھی ‘ جبر کے خلاف تھی‘ ظالموں کے خلاف تھی ‘شرعیت کے ترک کرنے والوں کے خلاف تھی ۔سنت کے تارکوں کے خلاف تھی۔جن ہستیوں نے ان کا ساتھ دیا وہ حسینی بن گئے۔ان میں ا صحاب رسولﷺ تھے‘آل علیؑ اور آل فاطمہؑ تھی۔حق کے چاہنے والے تھے ۔ان کی ضرورت نہ تھی امام کو ۔امام کو تو ناناﷺ کا فیض ہی کافی تھا۔ساتھیوں سے بے نیاز تھے ۔چراغ بجھا کہ کہا جو جانا چاہے اسے اجازت ہے ۔مگر کون تھا جو یہ موقع ہاتھ سے جانے دیتا سب محمدﷺ کے دیوانے محمدﷺ کے نظریے یعنی حسینیتؑ پر قربان ہوگئے۔اور ذرا دیکھئے یزیدی فوج کا ہر سپاہی سیاسی ‘ذاتی‘اور لالچ کی ہتھکڑیوں میں لیس تھا۔مجرموں کا ٹولا تھا۔ناحق اور ظالموں کا جم غفیر تھا۔یعنی جو حسین ؑ کا ساتھی بنا وہ حر سے حضرت حر ہو گیا اور جو کلمہ گو یزید کی فوج کے ہم رکاب ہوا وہ بد بخت ہو گیا وہ جبرکا سپاہی ہوگیا۔وہ ظلم کی آواز بن گیا۔واقعہ کربلا سے آج تلک مائیں اپنے بچوں کے نام یزید نہیں رکھتیں لیکن حر تو کجا غلام حر نام عقیدت و احترام سے رکھا جاتاہے۔یزید پر لعنت بھیجی جاتی ہے اور حسین کا نام آج بھی زندہ ہے ۔

مگر مگر آج کی دینا میں ہم حسینی ؑ ہونے کا دعوی تو کرتے ہیں لیکن ذرا ذرا سی باتوں پر سر خم کر دیتے ہیں ۔ظلم کے آگے گردن جھکا کے کہتے ہیں ہم حسینؑ کے ماننے والے ہیں‘چاہنے والے ہیں ۔معتبر ہستیوں کی بارے میں ہرزہ سرائی کر کے کہتے ہیں ہم حسینیتؑ کا پرچار کر رہے ہیں ۔ظلم ظلم اور فقط ظلم ۔

آج ہم ان کے جان لیوا ہونے کے دعوے کرتے ہیں لیکن مگر عمل درآمد ندارد ۔شاہ محمود قریشی نے اپنے جلسے میں اپنے قافلے کو حسینیتؑ سے تشبیہ دی ۔مومنو ‘مسلمانو جواب دو اگر شاہ محمود قریشی اور اس کی جماعت حسینؑ کا پرچم بلند کرتے ہیں تو ان کا ساتھ دو گے؟؟ان کی اطاعت کرو گے؟؟؟لیکن خیال کرناان کے نقش قدم پر یہ چلتے رہیں تو ان کے ساتھ رہنا ۔ضرور رہنا۔اگر تم سمجھتے ہو وہ حسینیؑ لشکر کے سپاہی ہیں تو ان کے ساتھ نکلو ۔ہلکے ہو بھاری ہو نکلو ۔جیسی ہو تیاری نکلو۔

اگریہ رہنماءبھٹکنے لگیں تو ان ہی کے سامنے دیوار بن جانا۔تم مولا حسینؑ کے سپاہی بن کے رہنا‘کسی کے نرغے میں نہ آنا۔ان کی اطاعت اسوقت تک تم پر رہے گی جب تلک یہ دین محمدﷺ کے مطابق چلتے ہیں ۔اللہ اللہ خیرسلا۔
sami ullah khan
About the Author: sami ullah khan Read More Articles by sami ullah khan: 155 Articles with 174817 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.