بدلتے ملکی حالات

لو جی آج کل ملکی حالات اس قدر تیزی سے پلٹیاں کھارہے ہیں کہ میرے جیسے سلو لرننگ بندے کو سمجھ ہی نہیں آتا کہ کیا پڑھوں اور کیا لکھوں، ابھی ڈرون حملوں اور بم دھماکوں کے اثر سے دماغ نکلا نہیں تھا کہ یہ میمو گیٹ والا معاملہ سامنے آگیا۔ شروع کے کئی دن تو سمجھ ہی نہ آئی کہ یہ میمو گیٹ والا چکر آخر ہے کیا۔ اس سلسلہ میں اخبارات سے رجوع کیا تو وہاں پہ ایک دوسرے پہ الزام تراشی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہاتھ آیا۔ پھر اپنے طور پہ اس پہ تحقیق کرنے کی کوشش کی تو میمو گیٹ کی انگریزی کاپی ہتھے چڑھی۔ اب میں اس میں اتنی اوکھی انگریزی دیکھ کر پریشان ہوگیا اور اپنے دوستوں کے ترلے شروع کردئیے جو کہ انگریزی کی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں کہ بھائیوں خدارا ہمیں سمجھاؤ کہ اس میں ایسا کیا لکھا ہے کہ ساری دنیا میمو ، میمو کررہی ہے، لیکن ہر کسی نے وقت نہ ہونے کا بہانہ کرکے ٹال دیا۔ لیکن وہ تو اللہ بھلا کرے ایک دوست کا کہ جس نے بتایا کہ میمو گیٹ کا اردو ترجمہ روزنامہ جنگ کی ویب سائٹ پہ موجود ہے تو بس پھر کیا فورا سے جنگ کی ویب سائٹ کا دورہ کیا اور وہاں سے میمو گیٹ کا اردو ترجمہ لیا اور اس کا مطالعہ کرنے کے بعد علم ہوا کہ اچھا تو یہ معاملہ ہے جس وجہ سے اتنا رولا بنا ہوا ہے۔ویسے تو اس معاملہ میں سنا ہے کہ کوئی انکوائری بھی ہورہی ہے لیکن مجھے معلوم ہے کہ اس انکوائری کا نتیجہ بھی پہلے جیسی انکوائریوں جیسا ہی ہوگا یعنی کہ کچھ دن بعد لوگ سب کچھ بھول بھال جائیں گے اور ان کو کسی نئے بکھیڑے میں ڈال دیا جائے گا اور پھر اس میمو کی جانب کسی کا دھیان ہی نہیں ہوگا۔

اور ابھی اس میموگیٹ معاملہ کو پوری طرح سے سمجھ نہیں پایا تھا کہ امریکہ صاب نے پاکستانی پوسٹ پہ حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں ہمارے 24 بھائی شہید ہوگئے۔ اللہ پاک شہدا کے درجات بلند فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔ویسے یہ سارا واقعہ جو ہوا ہے مجھے لگتا ہے کہ لوگوں کی میمو کیس کی طرف سے توجہ ہٹانے کی خاطر کیا گیا ہے باقی وللہ علم۔اور اس حملے کے بعد سے مختلف حکومتی اہلکاروں کی جانب سے بیان بازی کا سلسلہ شروع ہے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ کوئی اس معاملے میں سنجیدہ بھی ہے ۔ ویسے میرے خیال سے یہ ہمارے حکمرانوں کے امتحان کی گھڑی ہے۔ اگرتو وہ اس معاملہ کو عوامی امنگوں کے مطابق حل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ان کی تھوڑی بہت بچت ہوجائے گی۔ لیکن اگر اب کی بار بھی وہ محض ڈالرز کے بدلے خاموش رہے تو ان کو بربادی سے ان کے مغربی آقا بھی نہیں بچا سکیں گے۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے امریکہ کو الٹی میٹم دیا گیا ہے کہ وہ 15 دنوں میں شمسی ائیربیس خالی کردیں اور ساتھ ساتھ نیٹو کی سپلائی لائن بھی معطل کردی گئی ہے۔ حالانکہ سپلائی لائن کو معطل کرنے کی بجائے اس کو مکمل طور پہ بند کردینا چاہئیے تھا۔لیکن ابھی سوال یہ ہے کہ اگر امریکہ صاب 15 دنوں میں شمسی ائیر بیس خالی نہیں کرتا تو تب ہماری حکومت کا اگلا قدم کیا ہوگا ؟ کیا حکومت امریکہ کے خلاف شمسی ائیر بیس میں آپریشن کرے گی یا پھر دیگر معاملات کی طرح سے اس معاملہ کو بھی انکوائری کمیشن کے سپرد کرکے عوام کو کسی نئے بکھیڑے میں ڈال دیا جائے گا اور امریکہ بہادر کو کھلی چھٹی دے دی جائے گی کہ جنابِ عالی آئیں اور ہمارے اور جوانوں کو شہید کریں۔ آنے والے چند دن ہماری حکومت اور ملک کےلئے بہت اہم ہیں ۔ ان دنوں میں حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا کہ وہ ملک کے ساتھ ہیں یا پھر امریکہ کے غلام بن کر رہنا چاہتے ہیں ۔
Adnan Shahid
About the Author: Adnan Shahid Read More Articles by Adnan Shahid: 6 Articles with 5162 views I am Part Time Writer.. View More