لارڈ نذیر احمد ناپسندیدہ۔۔ اور۔۔قاتل بھارت پسندیدہ ترین

امام جلال الدین رومی ؒ ایک حکایت میں تحریر کرتے ہیں کہ سلطان محمود غزنوی ؒ کو ہندوستان پر اپنے ایک حملے کے دوران جو مال غنیمت ہاتھ آیا اس میں ایک ہندو نوجوان بھی تھا اس کی شرافت اور ذہانت کو دیکھ کر سلطان نے اس کو اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا اوربے حد اعزاز واکرام سے نوازا یہاں تک ایک دن اس کو اپنے تخت شاہی پر اپنے پہلو میں بٹھا لیا اس وقت وہ نوجوان پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا سلطان نے حیران ہوکر پوچھا کہ اے نوجوان یہ رونے کا کون سے موقعہ ہے اس وقت تو تجھے خوش ہونا چاہیے کہ تو تخت شاہی پر بیٹھا ہے اور تمام وزیر وامیر اور شاہی لشکر تیرے سامنے دست بستہ کھڑے ہیں نوجوان نے عرض کیا کہ رونا اس لیے ہے کہ اپنے وطن میں جب میری ماں مجھ سے ناراض ہوجاتی تھی تو یہ کہہ کر مجھے ڈرایا کرتی تھی کہ خدا کرے تو محمود کے ہاتھوں گرفتار ہوجائے اس پر میرا باپ میری ماں کو جھڑکتاتھا کہ تو کس قدر بے رحم اور سنگ دل ہے کہ اپنے لخت جگر کو ایسی بددعا دیتی ہے اس وقت محمود کے ہاتھوں گرفتار ہونے سے بڑھ کر محمود کا نام سن کرہی میرے جسم پر کپکپی طاری ہوجاتی تھی اے سلطان اب میں اس بات پر روتاہوں کہ کاش میرے ماں باپ یہاں ہوتے اور اپنی آنکھوں سے دیکھتے کہ سلطان نے میرے ساتھ کیا سلوک کیاہے اور ان کی بدگمانی کس قدر ناجائز تھی ۔

قارئین این آراو کے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی سامنے آگیا اور عدالت نے یہ فیصلہ دے دیا کہ یہ آرڈیننس ناجائز تھا اور اس کے تحت لوگوں کو جو فوائد دیئے گئے وہ قانون کے خلا ف ہیں اب غور سے دیکھیے کہ ایک طرف ”میمورنڈم سکینڈل “دوسری طرف برطانیہ میں موجود ڈاکٹر ذوالفقارمرزا کی شعلہ بیانیاں اور ”فرینڈ ز آف لیاری “کے سربراہ لارڈ نذیر احمد کے کارنامے اور ملک کے اندر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا لاہور سے لے کر پشاور اور اب کراچی کی طرف پیش قدمی کرنا اور پاکستان مسلم لیگ ن کی طرف سے گو زرداری گو کی تحریک ۔۔۔ایک ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق کل محترمہ فریال تالپور صاحبہ کو میڈیا کے سامنے یہاں تک صفائی دینی پڑی کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری استعفٰی نہیں دے رہے ہیں جنا ب دال میں بہت کچھ کالا ہے ابھی ڈھکا چھپکا ہے جلد ہی سامنے آنے والا ہے ۔

قارئین یہاں بات ہم پھر وہیں سے شروع کریں گے ہماری حکومت نے بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دیا اور آزادکشمیر کی مجاور کابینہ نے اپنے حالیہ اجلاس میں لاکھوں کشمیریوں کے قاتل بھارت کو متفقہ طور پر تجار ت لے کے پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے فیصلے کی تو ثیق کرتے ہوئے قرار داد بھی پاس کرڈالی اور اس کے ساتھ ساتھ قاتل بھارت کے خلاف سب سے موثر جنگ کرنے والے عظیم مجاہد لارڈ نذیر احمد کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے ڈالا۔واہ قربان جائیے ان پھرتیوں کے جو مجاور وں کی یہ حکومت یاتو کررہی ہے یا پھر ان سے سرزد ہورہی ہیں آیا اقتدار کے نشے میں یا پھر اس بخار کے نتیجے میں جو سرسام بن کر ان کے سروں پر چڑھ چکاہے اور جس کے نتیجے میں لوگوں کایہ کہنا ہے کہ جلد ہی زرداری حکومت کو ”خدا حافظ “کا آخری پیغام ملنے والا ہے ۔

لارڈ نذیر احمد سے گزشتہ روز راقم کی تفصیلی گفتگو ہوئی ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے لارڈ نذیر احمد نے انتہائی شگفتہ انداز میں کہا کہ مجاوروں کے اس ٹولے میں اتنی ہمت اور جرات نہیں ہے کہ وہ میرا راستہ روک سکیں یا مجھے ناپسندیدہ قرار دے کر میری شہریت کینسل کرسکیں میں جدی پشتی کشمیری اور پاکستانی ہوں اور یہ ملک میرے ایمان اور جسم وجان کا حصہ ہیں انہوںنے کہاکہ مجاوروں کی یہ مدہوش حکومت نشے کی حالت میں نجانے کیا کیا کرتی پھر رہی ہے بھارت کو خو ش کرنے کے لیے ان سے کسی بھی گھٹیا سے گھٹیا بات کی توقع بھی کی جاسکتی ہے میں تحریک آزادی کشمیر کے لیے اپنی آخری سانس تک اپنی جدوجہد جاری رکھوں گا اور مجھے اس کام سے کوئی بھی نہیں روک سکتا لارڈ نذیر نے کہا کہ میرے ہم وطنوں کو میر ایہ پیغام دے دو کہ مجھے کروڑوں پاکستانیوں او رکشمیریوں کے محبت بھرے پیغام مل رہے ہیں اور میں اس بے لوث عقیدت پر اللہ کا شکر گزار اور اپنے ہم وطن بہن بھائیوں کا مشکو رہوں ۔

قارئین زرا ستم ظریفی تو دیکھیے کہ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ آزادکشمیر میں قائم ایک کٹھ پتلی حکومت اپنے آقاﺅں کو خوش کرنے کے لیے کشمیرکیس کے سب سے بڑے ہیر و کو ”ناپسندیدہ شخصیت “ قرار دیتی ہے اور کوئی توقف کیے بغیر اگلے ہی لمحے لاکھوں کشمیریوں کے قاتل اور لاکھوں کشمیری بہنوں کی عزت کے ساتھ کھیلنے والے بھارت کو ”پسندیدہ ترین ملک “قرار دے دیا اور اب جب پورا کشمیر اور پاکستان اس گھٹیافیصلے کے خلاف سراپا احتجا ج بنا ہوا ہے تو مجاور حکومت سمیت تمام لوگ کہیں چھپ کر بیٹھ گئے ہیں اور موقف دینے سے گریز کررہے ہیں آسمان اور چاند پر تھوکنے سے پہلے ان لوگوں کو چاہیے تھا کہ اپنی رہی سہی عقل پر ہی کچھ ہاتھ مار لیتے یہ کا م کرکے انہوںنے آصف علی زرداری کے لیے مزید مشکلات پیدا کردی ہیں صدر پاکستان کے وہم وگمان میں بھی نہ ہوگا کہ ان کے وفادار حماقت کی حد تک پہنچی ہوئی خوشامد کا یہ انداز اختیار کریں گے جو پوری دنیا میں ان کی پہلے سے موجود ”نیک نامی “میں مزید اضافے کا سبب بنے گی ہمیں امید ہے کہ ایک آدھ دن تک ایوان صدر اسلام آباد میں مجاور کابینہ کو بلواکر ان کی حسب ضرورت ”خاطر تواضع “کی جائے گی بقول غالب اس سب صورت حال پر اور مجاور حکومت کے اس کارنامے پر یہ کہنے پر مجبور ہیں

سادگی پر اس کی مرجانے کی حسرت دل میں ہے
بس نہیں چلتا کہ پھر خنجر کف ِ قاتل میں ہے
دیکھنا تقریر کی لذت کہ جو اُس نے کہا
میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے
گرچہ ہے کس کس برائی سے ولے باایں ہمہ
زکر میرا مجھ سے بہتر ہے کہ اس محفل میں ہے

قارئین کیا ہی کمال کی ستم ظریفی ہے کہ برطانیہ جو دنیا کی سات بڑی معاشی اور جنگی طاقتوں میں سے ایک طاقت ہے اس نے اپنے ایک دوہری شہریت رکھنے والے شہری کی قابلیت ،زہانت ،معاشرے کے لیے فلاحی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے اسے تاحیات ہاﺅس آف لارڈ زکا ممبر بنا دیا اور اس عزت سے نواز ا کہ جس کی لوگ حسرت ہی دل میں رکھتے ہیں اور دوسری جانب اس کے اپنے وطن میں جس کی بقا او رسلامتی کے لیے وہ اپنوں اور غیروں سب سے لڑتارہتا ہے وہاں کی ایک ”مجاور کابینہ “نے اسے ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیاہے اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے سربراہ راجہ فاروق حیدر خان نے اس کابینہ کو ”پاگلوں کا ٹولہ “قرار دے دیا ،جموں کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ ہمایوں زمان مرزا نے مجاور حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ہاں البتہ ابھی تک لارڈ نذیر احمد کے قریبی ترین دوست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا موقف سامنے نہیں آیا کیونکہ وہ لارڈ نذیر احمد اور لارڈ قربان حسین کے ہاﺅس آف لارڈ میں پہلے ہی مہمان تھے اور آج بین الاقوامی اور قومی میڈیا میں ان دونوں کی تصاویر لارڈ نذیر احمد کے ہمرا ہ چھپی ہیں پاکستانی اور کشمیری میڈیا اس وقت لارڈ نذیر احمد کے شانہ بشانہ اس حماقت بھرے فیصلے پھر احتجاج کررہاہے اور آنے والے دن زرداری حکومت کے لیے انتہائی خوفناک پیغامات لے کر آرہے ہیں سروں کی فصل پک چکی ہے اور کٹائی کا نقارہ بجنے والا ہے -

ٓٓٓآخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے

ریل گاڑی چل چکی تھی دو آدمی بھاگتے ہوئے پلیٹ فارم پر پہنچے اور ٹرین کی طرف دوڑ لگادی بہت جدوجہدکے بعد ایک آدمی سوا رہونے میں کامیا ب ہوگیا ۔
ایک مسافر نے تعریف بھرے لہجے میں کہا زبردست یار تم نے ہمت سے ٹرین پکڑ ہی لی
سوار ہونے والے آدمی نے ہانپتے ہوئے کہا
”خاک ہمت کی ہے ،جسے ٹرین پر بٹھانے آیا تھا وہ تو پیچھے ہی رہ گیا ہے “

قارئین مجاور حکومت نے بھی جناب آصف علی زرداری کو ٹرین پر بٹھانے کی کوشش کی ہے علیحدہ بات ہے کہ ان کی ٹرین چھوٹنے کا وقت مقرر ہوچکاہے ۔۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374369 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More