امریکی جنگ ،جمہوری حکومت،وینا ملک او رلارڈ نذیر احمد

 صحابہ کرام ؓ کے واقعات میں تحریر ہے کہ قبول اسلام کے بعد ایک روز حضرت عمر ؓ حضور نبی کریم ﷺکی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اورعرض کیا ”یا رسول اللہﷺ،کیا ہم حق پر نہیں ہیں “اس پر حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا ”قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ”ہم حق پر ہیں “حضرت عمر ؓ نے عرض کیا
”پھر یہ چھپ کر اسلام کی تبلیغ کیوں ؟قسم ہے اس ذات پاک کی جس نے آپ ﷺ کو مبعوث فرمایاہے ہم ضرور کھل کر سامنے آئیں گے “
چنانچہ حضور نبی کریم ﷺصحابہ کرام ؓ کی دوصفوں میں باہر تشریف لائے ایک صف میں حضرت عمر ؓ دوسری صف میں حضرت حمزہ ؓ تھے ان دونوں بہادروں کا جہاں پاﺅں پڑتاتھا وہاں کی زمین ایسی ہوجاتی تھی گویا پساہوا آٹاہے مسلمان خانہ کعبہ میں داخل ہوگئے اور قریش ان کا منہ دیکھتے رہ گئے مگر ان میں سے کسی کو جرات نہ ہوئی کہ وہ ان صفوں کے قریب آنے کی ہمت کرتا جن میں حضرت عمر ؓ اور حضرت حمزہ ؓ تھے حضرت عمر ؓ اسلام لانے کے بعد بے چین تھے کہ سب کو اپنے اسلام لانے کی خبر پہنچادیں تاکہ جو لڑنا چاہے وہ لڑے آپ بے انتہا طاقتور تھے ،جوان تھے اورجرات رکھتے تھے انہیں کوئی کافر ڈرا نہیں سکتاتھا اور کسی کافر میں یہ طاقت نہ تھی کہ ان پر غلبہ حاصل کرسکے یہی وجہ تھی کہ آپ نے دوسرے مسلمانوں کی طرح چھپ کر کوئی کام نہ کیا بلکہ مسلمانوں کے ساتھ خانہ کعبہ میں نماز پڑھنے کی قسم کھائی اور اس وقت کھائی جب مسلمان مکہ کے آس پاس کی پہاڑیوں میں چھپ کر نمازیں پڑھتے تھے ۔

قارئین وہی ہوا جس کی پیش گوئیاں امت مسلمہ کے عظیم راہنما لارڈ نذیر احمد گزشتہ چار سالوں سے کررہے تھے پاکستان کی سب سے بڑی قوت اور تحفظ کی علامت افواج پاکستان کے خلاف سازشوں کا ایک بہت بڑا منصوبہ بلکہ یوں کہیے کہ ڈرامہ سیریل سامنے آچکا ہے اور نجانے مزید کیا کیا آنا باقی ہے لارڈ نذیر احمد نے چار سال قبل واویلاکرنا شروع کیاتھا کہ افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کے خلاف دنیا کے چھ سے زائد طاقتور ممالک اکٹھے ہوچکے ہیں اور ان اداروں کو تباہ وبرباد کرنے کے لیے پاکستان کی کٹھ پتلی سیاسی حکومتوں کو استعمال کیاجائے گا اب یہاں سے سازشوں کی کڑیاں ملانا شروع کیجئے سات آزادیوں کے نغمے گانے والے انکل سام نے اپنے بغل بچہ ”بلی مارکہ کمانڈو “ڈکٹیٹر مشرف کو دھمکی ،تھپکی او رپھر لالچ دے کر ساتھ ملایا اور لاجسٹک سپورٹ کے نام پر پاکستان کے تمام فوجی اڈوں کو استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں پاکستان کی سب سے دوست حکومت کا خاتمہ کیا القاعدہ اور طالبان کے الفاظ کو ایک گالی بنادیا ،افواج پاکستان کو قبائلی علاقہ جات میں اپنے ہی مجاہد بھائیوں کے ساتھ لڑائی پر مجبور کردیا دونوں جانب سے بہنے والا خون محب وطن پاکستانیوں کا تھا ،پاکستانی دفاعی اداروں کے دفاتر پر پراسرار خود کش حملوںکا ایک سلسلہ شروع ہوا جو امریکہ کے اشارے پر طالبان اور القاعدہ سے منسوب کردیاگیا ،جب بھی پاکستانی حکومت یا افواج نے انکل سام کی ڈکٹیشن لینے سے انکار کیا اسی وقت کوئی نہ کوئی بڑا واقعہ پیش آگیا جن میں جی ایچ کیو پر حملہ ،پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ پر حملہ ،مہران بیس پر حملہ اور دیگر درجنوں واقعات شامل ہیں اور ان حملوں کے بعد پاکستانی حکومت او رادارے مجبور ہوگئے کہ وہ امریکہ کی بھڑکائی ہوئی آگ میں مزید جلنے کے لیے اس بے مقصد اور انتہائی خطرناک جنگ میں شامل رہیں ۔

اس سے اگلی قسط اس وقت دیکھنے میں آئی کہ جب حالیہ دنوں میں بھارت کو تجارت کے حوالے دنیا کا پسندیدہ ترین ملک او رمحبوب ترین قوم قرار دے دیا گیا برہمن اور اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والے پنڈت نے تو کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ انہوں نے جس پاکستان کو لاکھوں لاشیں تحفے میں دی ہیں وہ انہیں اپنا فیورٹ قرار دے گا یہ واقعہ سقوط ڈھاکہ سے بھی بڑا ہے لیکن سمجھنے کے لیے دماغ اور درد محسو س کرنے کے لیے دل کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمارے حکمرانوں کے پاس نہیں ہیں جنرل ایوب جب پاکستان کے صدر تھے تو انہوںنے بھارتی وزیر اعظم سے ایک ملاقات میں ”جائنٹ ڈیفنس “کی تجویز پیش کی بھارتی وزیر اعظم کا سرد جواب تھا ”کس کے خلاف۔۔۔؟“جی جناب بھارت کی یہ سوچ گزشتہ 64سالوں سے قائم ہے کہ اس نے پاکستان کو ختم کر کے اپنے اندر جذب کرنا ہے اور ہمارے بے غیرت پالیسی ساز ،سکوں کے پجاری ،شراب وشباب کے رسیا آزادروی کے متلاشی لوگ ”امن کی آشا “کے گن گاتے پھرتے ہیں یہ وہی بھار ت ہے کہ جہاں قیام پاکستان سے لیکر اب تک 52ہزار سے زائد مسلم کش فسادات رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں لاکھوں انسان اپنی زندگیاں ہار چکے ہیں بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قراردیتے ہوئے پاکستان نے ان لاکھوں کشمیریوں کا بھی نہ سوچا کہ جو پاکستان کی خاطر اپنی جانیں قربان کرگئے صرف اس امید پر کہ ان کی آنے والی نسل سبز ہلالی پرچم کو تھامے گی اس وقت سوا کروڑ سے زائد کشمیری دکھ اور درد کے عالم میں پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔

اس سے اگلا کام کیاہوا کہ بھارت کو پوری دنیا میں ہر فورم پر ناکوں چنے چبوانے والے عظیم کشمیری راہنما لارڈ نذیر احمد کو کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے آصف علی زرداری کے اشارے پر ”ناپسندیدہ شخصیت “قرار دے دیا برطانیہ ،امریکہ ،برسلز سے لے کر پوری دنیا میں کشمیری اور پاکستانی تڑپ کر رہ گئے لارڈ نذیر احمد کاجرم کیاتھا کہ وہ پاکستان میں آگ اور خون کی ہولی کھیلنے والے بھیڑیوں کو بے نقاب کرنا چاہتاتھا اور اب بھی چاہتاہے ڈاکٹر ذوالفقار مرزانے قلندرانہ نعرہ بلند کرتے ہوئے الطاف حسین کے خلاف ٹھوس ثبوت سکاٹ لینڈ یار ڈ کے حوالے کرنے کا عندیہ دیا اور لارڈ نذیر احمد سے مددکی درخواست کی لارڈ نذیر احمد نے برطانیہ کے اہم اداروں میں ان کی ملاقاتوں کا بندوبست کیا اور سکاٹ لینڈ یارڈ نے ڈاکٹر مرزا کے ثبوتوں کو انتہائی اہم قرار دے دیا اس پر پہلے تو کہا جاتاہے کہ رحمان ملک بعدازاں چوہدری عبدالمجید اور آخر میں سید یوسف رضا گیلانی اورآصف علی زرداری نے لارڈ نذیر احمد کو فون کرکے ڈاکٹر مرزا کی مدد کرنے سے منع کیا لیکن لارڈ نذیر احمد نے کہاکہ وہ پاکستانی حکمرانوں یا کسی سیاستدان کو خوش کرنے کے لیے ایسا نہیں کررہے بلکہ اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق کام کررہے ہیں ڈراپ سین یہ ہوا کہ رات کی تاریکی میں ایک بیان لکھاگیا اور میڈیا کے حوالے کردیاگیا کہ آزادکشمیر کا بینہ نے ”متفقہ قرار داد “کے ذریعے لارڈ نذیر احمد کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیاہے یہ علیحدہ بات ہے کہ بعد میں صدر آزادکشمیر الحاج سرداریعقوب خان نے ا س قرار داد سے لاتعلقی کا اظہار کردیا اور آہستہ آہستہ دیگر وزراءبھی اس قرارداد سے مکر گئے ۔۔۔سبحان اللہ ۔۔۔

قارئین اب اگلی قسط کے طور پر میمورنڈم اسکینڈل سامنے آیا جس کے مطابق صدر آصف علی زرداری ،حسین حقانی اور دیگر ہمنواﺅں نے ایک پاکستانی تاجر منصور اعجاز کے ذریعے امریکی جنرل سے استدعاکی کہ وہ افواج پاکستان اور آئی ایس آئی کو نکیل ڈالیں اور انہیں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے سے روکیں اس کے بدلے وہ امریکہ کو پاکستانی ایٹمی اثاثوں تک رسائی بھی دیں گے ،قبائلی علاقہ جات میں امن کی بانسری کی لے اور آواز میں اضافہ بھی کریں گے ،القاعدہ اور طالبان کے راہنماﺅں ملا عمر ،ایمن الظواہری اور دیگر ہائی ویلیو ڈٹارگٹس پکڑ کر امریکہ کے حوالے کریں گے وغیرہ وغیر ہ ۔۔۔

اس دوران مہمند ایجنسی میں رات کی تاریکی میں پاکستانی چوکی پر ایک پراسرار حملہ کیا گیا جو کبھی تو نیٹو سے وابستہ کیاجارہاہے اور کبھی اس واردات کا سہرا امریکہ کے سر سج رہاہے اس پر افواج پاکستان کے سپریم کمانڈر جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی کے چیف جنرل شجاع پاشا کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوا جس کے نتیجے میں حکمران اور تمام اپوزیشن جماعتیں ”غیرت بریگیڈ “میں شامل ہوکر باآواز بلند وہ وہ نغمے گارہے ہیں کہ جنہیں سن کر حیرانی ہورہی ہے نیٹو کی سپلائی کئی دنوں سے بند ہے لیکن امریکہ نہ تو معافی مانگ رہاہے اور نہ ہی کوئی سنجیدہ بات کررہاہے -

قارئین آخری واقعہ کل پیش آیاہے جس میں پاکستان کی ایک فلمی ہیروئن جنہیں ”مساج ایکسپرٹ “بھی کہاجاتاہے جن کا نام وینا ملک ہے اس نے بھارت کے ایک میگزین میں نیوڈ تصویروں کا ایک فوٹو سیشن کروایاہے ہمیں ان کے کپڑے اتارنے یا ننگے ہونے کے بار ے میں کوئی بات نہیں کرنی ،بات یہ کرنا ہے کہ اس ایکٹرس کی کپڑوں سے آزاد جو تصویر اس میگزین کے سرورق پر چھپی ہے اس میں اس نے اپنے بازوپر ”ISI“نمایاں طور پر لکھوایا ہوا ہے اور اس کا مقصد جب اس مساج ایکسپرٹ سے پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ پاکستان میں ہر واقعہ کے پیچھے آئی ایس آئی کو کہاجاتاہے اس لیے ازراہ طنز ایسا کیاگیا ہے ہمارا موقف یہ ہے کہ بنیادی طور پر یہ کارروائی اس لیے ڈالی گئی ہے تاکہ آئی ایس آئی جو افواج پاکستان کی ناک ،آنکھ ،کان او ردل ودماغ ہے اسے پوری دنیا میں تضحیک کانشانہ بنایا جائے ایک وقت ایسا تھا کہ جب انکل سام اور روس کی آپس کی لڑائی عروج پر تھی اور پوری دنیا ان کی جنگ کا میدان بنی ہوئی تھی اس وقت کے دور کا ایک لطیفہ یہ تھا کہ سی آئی اے روس کی جاسوسی کرنے میں آگے آگے تھی ایک مرتبہ ایک لطیفے کے مطابق گورباچوف کی بیگم نے اسے آواز دی کہ تم گھر کی بالکونی میں کپڑے اتارکر کھڑے ہو گوربا چوف نے کہا ہاں تمہیں کیسے پتہ چلا بیگم نے جواب دیا سی این این پر تم براہ راست دکھائے جارہے ہو یہ واقعہ بنیادی طور پر سی آئی اے کا مذاق اڑانے کے لیے ایک لطیفے کی شکل میں مشہور کیا گیا ۔

پاکستان کے دفاع کے لیے جانیں نچھاور کرنے والی فوج ہو،غلطیاں تسلیم کرکے سچ بولنے کی قسم کھانے والے سیاستدان ہو ں یا بقول ہماری مجاور کابینہ ناپسندیدہ شخصیت قرار پانے والے انسانی حقوق کے علمبردار لارڈ نذیر احمد ہوں یہ سب ہمارے سرکا تاج ہیں اور ان کے خلاف سازشیں کرنے والے ہمارے کھلے دشمن ہیں قوم جاگے اور ان کھلے اور پوشیدہ دشمنوں کو پہچاننے کی کوشش کرے جو دنیا کی سب سے بڑی اسلامی قوت کو تباہ وبرباد کرنے کی سازشیں کررہے ہیں وقت انتہا ئی نازک ہے بقول غالب

میں چمن میں کیا گیا گویا دبستان کھل گیا
بلبلیں سُن کرمرے نالے غزل خواں ہوگئیں
وہ نگاہیں کیوں ہوئی جاتی ہیں یا رب دل کے پار ؟
جو مری کوتاہیءقسمت سے مژگاں ہوگئیں
رنج سے خو گر ہوا انساں تو مٹ جاتاہے رنج
مشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہوگئیں
یوں ہی گر روتا رہاغالب تو اے اہل ِ جہاں
دیکھنا ان بستیوں کو تم کہ ویراں ہوگئیں

اس وقت پوری قوم کے لیے ضروری ہے کہ وہ جاگے اور اپنی افواج پاکستان اور ان شخصیات کی پشت پر کھڑی ہوجو پاکستان کے تحفظ کی علامت ہیں رہی بات غداروں کی تو ہر دور میں اپنی قیمت وصول کرکے اپنے کام کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے ان کے لبادے بدل جاتے ہیں ،چہرے تبدیل ہوجاتے ہیں لیکن ان کے کام ہر دور میں ایک جیسے رہے ہیں ان سے کوئی گلہ نہیں ہاں وطن سے محبت سے کرنے والی قوتو ں شکایت ہے کہ وہ ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے نہیں ہوتے ۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے

ایک شاعر کے دوست نے اس سے پوچھا کہ جناب آپ شاعری کرتے ہیں کوئی شعری مجموعہ بھی چھپا ہے
شاعر نے سینہ پھلاکرکہا جی جناب میں نے خود چھاپاہے
دوست نے پوچھا واہ بہت اچھے کچھ بکا بھی ۔۔؟
شاعر نے آہ بھر کر کہا
”جی جناب میری سائیکل اور گھڑی دونوں بک گئے “

قارئین وطن کی خاطر بات کرتے کرتے لارڈ نذیر احمد کی عزت بیچنے کی کوشش کی گئی اور اب وینا ملک کے ذریعے آئی ایس آئی کی عزت اور وقار کو بھی بیچنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں ۔۔۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 339572 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More