دنیا کی کم عمر MCPs ارفع کریم تاحال کومہ میں

کم عمری میں ہی مائیکرو سافٹ سرٹیفائڈ پروفیشنل کی ڈگری حاصل کر کے کمپیوٹر کی دنیا میں تہلکہ مچانے والی پاکستانی طالبہ ارفع کریم کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔ سولہ سالہ ارفع نے نو سال کی عمر میں مائیکرو سافٹ سے کم عمر ترین سافٹ ویئر انجینئر کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔

ارفع کو 22 دسمبر کو گھر میں اچانک مرگی کا دورہ پڑا جس کے بعد وہ گر گئی۔ اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی دوران اسے دل کی تکلیف بھی لاحق ہوگئی جس کی وجہ سے وہ کومہ میں چلی گئی۔
 

image


ارفع کریم 2فروری 1995کو فیصل آباد کے ایک گاﺅں میں لیفٹینٹ کرنل امجد کریم کے گھر پیدا ہوئی ،امجد کریم افریقہ میں اقوام ِ متحدہ کی امن فورس میں اپنی خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں ۔ارفع تین سال کی عمر میں اسکول جانا شروع ہوئی اور اپنی زندگی کی پہلی دہائی مکمل کرنے سے قبل ہی دنیا کی کم عمر ترین مائیکروسافٹ پروفیشنل کے طور پر مقبولیت کی معراج حاصل کر لیتی ہے ۔اسے صرف دس سال کی عمر میں پرائڈ آف پرفارمنس ملتا ہے جس کے حصول کے لئے لوگ ساری ساری عمر گزار دیتے ہیں۔9سال کی عمر میں کمپیوٹر کی دنیا پر کمند ڈالنے والی یہ بچی نعت خوانی کا مقابلہ ہو ،بحث و مباحثہ ہو وہ اپنے ہم عمروں ،ہم عصروں کو پیچھے چھوڑ جاتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ اسے اس وقت صدارتی ایوارڈ کے علاوہ مادرِ ملت جناح طلائی تمغہ اور سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ2005ءسے بھی نوازا گیا۔ ارض ِ پاکستان کی اس ہونہار اور باصلاحیت بیٹی نے اپنی خداداد صلاحیت کے بل بوتے پر کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے وسیع میدان میں اپنے نام کی طرح بلند مقام پایا ۔وہ بچپن سے ہی غیر معمولی صلاحیتوں کی وجہ سے باتوں کو سمجھنے اور محسوس کرنے میں کمال رکھتی تھی ۔جب اس نے اسکول میں پہلی دفعہ کمپیوٹر دیکھا تو گھر میں اس کی فرمائش کر دی ،کیا خبر کہ یہ اپنی فرمائش میں نام کمائے گی ۔وہ اپنے اساتذہ کی نگرانی میں اسکول کی چھٹیوں میں صبح 9بجے سے شام 5بجے تک تحقیق کا کام کرتی تھی ۔ باکمال لڑکی اڑھائی سال کی عمر میں جس آواز کو سنتی تھی اسی کی کاپی کر لیتی تھی ۔اپنی دادی کی گود میں چھ کلمے یاد کر لینے والی ارفع نے کمپیوٹر کے عالمی امتحان میں کامیابی حاصل کر کے مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا تھا ۔

دنیا بھر میں کمپیوٹرز کوچلانے والے نظام ونڈوز امریکی کمپنی مائیکروسافٹ کارپوریشن کی ایجاد ہے ۔اس کے انٹرنیٹ پر چھوڑے گئے سلیبس کے تحت جو کوئی دنیا بھر سے اپنی اہلیت ثابت کرتا ہے اسے” کمپنی مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ ایپلی کیشن ڈیولپر“کی سند عطاء کرتی ہے ۔اسی لئے دنیا کا امیر ترین شخص بل گیٹس جس نے اب اپنے دولت ویلفئرز کے لئے وقف کی ہے ،وہ اس کمپنی کے مالک تھا اور اس نے ایک مقابلہ منعقد کروایا اور یوں ارفع کی محنت رنگ لائی اور اس نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کر کے اس مقابلے کو جیتا اور 15جولائی 2005ءکو ارفع مائیکروسافٹ کی دعوت پر اپنے والد کے ہمراہ امریکا پہنچی جہاں اُسے اس ادارے کا دورہ کروایا گیا اور یوں ارفع نے بل گیٹس کے ہاتھوں یہ توصیفی سند ”مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ ایپلی کیشن ڈیولپر“وصول کی۔ یہیں پر بل گیٹس نے ارفع سے پاکستان آنے کا وعدہ کیا کہ وہ پاکستان ضرور آئیں گے ۔اس وقت پاکستانی میڈیا نے ارفع کو پاکستانی دوسرا چہرا قرار دیا تھا ۔ارفع جہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی کامیابیوں کی داد لیتی ہے وہیں پر جب وہ چوتھی جماعت کی طالبہ تھی اس نے اپنی آواز سے گائیکی مقابلے میں بھی پوزیشن حاصل کی ۔
 

image


یہی ارفع کریم جو اپنی برتری کے احساس کو یہ کہہ کر اپنے اسکول میں چھپا ئے رکھتی ہے کہ انسان کو جتنا بھی زیادہ مرتبہ ملے وہ ہمیشہ عجزوانکساری میں رہے ۔سیاست سے نفرت اور تعلیم سے محبت کرنے والی ارفع دوسرے ممالک سے تعلیم حاصل کر کے پاکستان میں آکر اِسی سر زمین اور انہی ناخواندگی کے پہاڑوں کو کاٹ کر یہیں سے اپنے جیسے دریا بہانا چاہتی ہے کیوں کہ وہ جانتی ہے
پہاڑ کاٹنے والے زمین سے ہار گئے
اِسی زمین میں دریا سمائے ہیں کیا کیا

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی صاحبزادی فضا گیلانی نے بھی سی ایم ایچ لاہور میں زیر علاج مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ انجینئر ارفع کریم کی عیادت کی، انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن امداد کی پیش کش بھی کی، نو سال کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا اعزاز حاصل کرنے والی ارفع کریم بدستور کومہ میں ہے-

ارفع کے والد کا کہنا تھا کہ وہ وفاقی حکومت کے شکر گزار ہیں لیکن انہیں علاج کے لیے کسی مدد کی ضرورت نہیں، انہوں نے بتایا کہ ارفع نے ناسا کا پروجیکٹ ڈیزائن کیا تھا جسے اس نے اگلے ماہ انڈیا میں ہونے والے مقابلے میں پیش کرنا تھا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ ارفع صحت یاب ہوگی اور مقابلے میں شرکت کرے گی،انہوں نے ارفع کی صحت کیلئے دعا کرنے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔

YOU MAY ALSO LIKE:

Arfa Karim Randhawa born in 1995 in Jatt Randhawa family is a student from Faisalabad in Pakistan, who in 2004 at the age of 9 years, became the youngest Microsoft Certified Professionals (MCPs) in the world, a title she kept until 2008. She was invited by Bill Gates to visit the Microsoft Headquarters in USA. On returning to Pakistan, Arfa had numerous interviews on almost all of the country's known television channels and newspapers.