جمہوریت اور دکانداری

جناب وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی صاب نے اپنے ایک بیان میں فرمایا تھا کہ اگر جمہوریت نہ رہی تو سب کی دکانیں بند ہو جائیں گی۔۔۔ انہوں نے بلکل بجا فرمایا تھا کہ سب کی دکانیں بند ہو جائیں گی۔۔ ان کا اشارہ کوئی گاجر مولی بیچنے والے کسی سبزی فروش کی دکان پر تو نہیں تھا اور نہ ہی ان کا اشارہ کسی چھابڑی فروش پر تھا۔۔۔ ان کا اشارہ اس دکانداری پر تھا جو جمہوریت کے بل بوتے پر چل رہی ہوتی ہے۔ جمہوریت کی وجہ سے چلنے والی دکانیں کچھ اور ہی ٹائپ کی ہوتی ہیں۔ جہاں سے عام انسان کی ضرورت کی کوئی شے دستیاب نہیں ہوتی۔ جمہوریت کے بازار میں سجی ہوئی تمام کی تمام دکانیں عوام کی بھلائی کی بجائے عوام کی رسوائی کا سامان فروخت کرتی ہیں۔۔۔ اور یہ سب کی سب دکانیں جمہوریت کے ہی مرہون منت ہوتی ہیں کیوں کہ جمہوریت ہی تو ان دکانوں کو پروان چڑھا رہی ہوتی ہے جمہوریت کے بغیران دکانوں کا چلنا محال ہوتا ہے۔

اسی لیئے تو جناب وزیر اعظم نے سب کو تڑی لگائی ہے کہ جمہوریت کے بغیر نہ رہے گا بانس اور نہ بجے گی بانسری۔ نہ بجے کی ڈگڈگی اور نہ ناچے گا بندر۔۔۔ جمہوریت کے بازار میں سجی ان دکانوں میں ڈگڈگیاں ہی بجائی جاتیں ہیں اور عوام کو بندروں کی طرع نچایا جاتا ہے۔۔ جمہوریت کے علمبردار ڈگڈگیاں بچاتے رہتے ہیں اور عوام کو مختلف سروں کی الاپ سے نچاتے رہتے ہیں۔۔۔ اور عوام بھی اسی امید سے ناچتی رہتی کہ شاید اب کے بار ان کا ناچنا کام آ جائے۔ لیکن ہمیشہ کی بیچاری عوام کو مایوس ہونا پڑتا ہے۔۔۔وزیر اعظم صاحب کے اس بیان سے عوام کو کچھ تھوڑی سی امید نظر آئی ہے کہ شائد یہ دکانیں بند ہونے سے ان ناچنے سے فرصت نصیب ہو۔۔۔ لیکن مایوسی پھر آ کر عوام کو گھیر لیتی ہے کہ یہ پرانی دکانیں بند ہو جانے سے نئی دکانیں کھل جائیں گی۔۔۔۔۔۔اور پھر ڈگڈگی بچتی رہے گی اور عوام ناچتی رہے گی۔۔۔

کیوں کہ ایک دکان بند ہو گی تو دوسری دکان کھل جائے گی ۔۔۔ اور ۔۔۔ جمہوریت یوں ہی چلتی رہے گی۔۔۔۔

جمہوریت زندہ باد
عوام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Ahmad Raza
About the Author: Ahmad Raza Read More Articles by Ahmad Raza: 96 Articles with 100509 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.