اپنے دور ہو جائیں تو غیر دل میں
جگہ پانے لگتے ہیں اور پھر یہی غیر اپنوں سے زیادہ اپنے محسوس ہونے لگتے ہیں
بہتر تو یہ ہے کہ غیریت کی نوبت ہی نہ آئے اور سب کو اپنا بنا لیا جائے
اپنے لئے سہاروں کی تلاش کرتےکرتے انسان کبھی کبھی اپنا آپ بھی گنوا بیٹھتا ہے
بہتر ہے کہ اپنے لئے سہارے تلاش کرنے کی بجائے بے سہاروں کا سہارا بننے کی کوشش
کی جائے اور یہ بات بھی یاد رکھیں کہ سب سہاروں کا سہارا سب سے مضبوط سہارا صرف
ایک ہے اسے تلاش کر لو تو کسی سہارے کی ضرورت نہ رہے گی
دوسروں کو آزمانے والے کبھی خود بھی آزمائش سے دوچار ہو جاتے ہیں دوسروں کو
آزمانے سے بہتر ہے کہ اپنے ہر قسم کی آزمائش پر پورا اترنے کے لئے خود کو تیار
کیا جائے
روحانی اذیت حد سے بڑھ جائے تو روح اپنا بوجھ جسم کے حوالے کر دیتی ہے روح کی
تڑپ کوئی نہیں دیکھ سکتا جبکہ جسم بیمار ہو کر اپنے درد کی شدت کا اظہار کر
دیتا ہے حالانکہ بعض صورتوں میں روحانی اذیت جسمانی اذیت سے زیادہ کربناک ہوتی
ہے جسمانی بیماری کا علاج تو ممکن ہے مگر روح پر لگے گھاؤ آسانی سے نہیں بھرتے
کوشش کریں کہ ہماری کوئی بات ہمارا کوئی عمل دوسروں کے لئے روحانی اذیت کا باعث
نہ بنے بلکہ ہماری محبت زخمی روح کے لئے مرہم بن جائے کیونکہ روح کے زخموں کا
علاج محبت کے مرہم سے ہی ممکن ہے |