انٹرنیٹ سیکیورٹی فرم سائمینٹک کے
مطابق انٹرنیٹ سے منسلک جرائم پیسے بنانے کا ایک بڑا ذریعہ بن چکے ہیں۔
اپنی رپورٹ میں سائمینٹک نے ایسی چیزیں فروخت کرنے والی سائٹس کا حوالہ دیا ہے
جہاں بینک اکاؤنٹس کی تفصیل اور کریڈٹ کارڈ تک فروخت کیے جاتے ہیں۔
ویب سائٹس پر حملے کرنے والا وہ سافٹ ویئر بھی فروخت ہوتا ہے جسے جرائم پیشہ
افراد اپنے کاروبار کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ جرائم پیشہ افراد مائی سپیس اور فیسبک جیسی
قابلِ اعتبار سائٹس کو دوسروں کے کمپیوٹروں پر حملے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
بی بی سی کے ٹیکنالوجی کے نامہ نگار نے کہا ہے کہ ابھی تک ہیکر صرف شرارتًا
کمپیوٹر پر وائرس کے حملے کرتے تھے لیکن اب انہوں نے پیسے بنانے شروع کر دیے
ہیں۔
اس حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب اس طرح کے حملے اربوں ڈالر کی صنعت بن چکے
ہیں۔
اس میں ان آن لائن ڈسکشن بورڈز کا ذکر کیا گیا ہے جن میں ممبران ایسی معلومات
خریدتے اور بیچتے ہیں جس سے دوسرے کی آئڈینٹٹی تھیفٹ یا شناخت کی چوری ممکن ہو
سکتی ہے۔
ہمارے نامہ نگار کے مطابق حالیہ دنوں میں اس طرح کی ایک سائٹ پر کچھ لوگ سو
ملین ای میل اڈریسیسز سے لے کر بینک لاگ انز اور کریڈٹ کارڈز کی تفصیلات فروخت
کر رہے تھے۔
اس کے علاوہ ایسی کٹس بھی دستیاب ہیں جنہیں خریدنے والا بینکوں کی جعلی سائٹس
بنا سکتا ہے تاکہ گاہکوں کو پھنسایا جا سکے۔ |