فضائل مکہ مکرمہ وفضائل مدینہ منورہ

کعبے کی رونق کعبہ کامنظراللہ اکبراللہ اکبر
دیکھوں تودیکھے جاﺅں برابراللہ اکبراللہ اکبر
تیرے حرم کی کیابات مولاتیرے کرم کی کیابات مولا
تاعمرکردے آنامقدراللہ اکبراللہ اکبر

اللہ رب العزت نے بعض رسولوں کوبعض رسولوں پرفضیلت عطاکی ہے ۔ دنوںمیں سے جمعة المبارک کو،راتوں میں سے لیلة القدرکی رات کواسی طرح شہروں میں سے مکة المکرمہ اورمدینہ منورہ کوفضیلت عطاکی ہے۔شہرمکہ کی اللہ رب العزت نے قرآن پاک میں قسم اٹھائی ہے۔ سوال پیداہوتاہے کہ اس شہرمیں اللہ رب العزت کاگھرہے،حجراسودجنتی پتھرہے میدان عرفات،مسجدنمرہ،جنت المعلیٰ قبرستان ہے۔اس لئے اللہ رب العزت نے اس شہرکی قسم اٹھائی ہے ۔نہیں! بلکہ اللہ رب العزت نے اس شہرکی قسم اس لئے اٹھائی ہے کہ اے محبوب علیہ الصّلوٰة والسلام اس (شہرمکہ)میں تم تشریف فرماہو۔
لَااُقسِمُ بِھٰذَالبَلَدِ،وَاَنتَ حِلّ’‘بِھٰذَالبَلَدِ۔ (پارہ 30)
مجھے اس شہرمکہ کی قسم ،اس شہرمیں تم تشریف فرماہو۔

قرآن پاک سے اس بات کاپتاچلاکہ جس جگہ محبوبان خداکے پاﺅں لگ جائیں وہ جگہ عام جگہ نہیں رہتی بلکہ اللہ پاک کی بارگاہ میں مقبول جگہ ہوتی ہے ۔جس پہاڑی پرحضرت اسماعیل ؑکی والدہ ماجدہ حضرت ہاجرہؓ دوڑیں اللہ رب العزت نے ان پہاڑیوں کو"شعائراللہ"قراردیایعنی یہ کوئی دنیاوالی عام پہاڑیاں نہیں بلکہ میری نشانیاں ہیں ۔پس قیامت تک جوآدمی حج یاعمرہ کرے وہ ان پہاڑیوں پردوڑے تاکہ میری محبوب بندی حضرت ہاجرہ ؓ کی سنت زندہ رہے۔اسی طرح جوانسان نبی کریمﷺکے ساتھ عشق و محبت کرتاہے وہ عام انسان نہیں رہتا۔بلکہ وقت کا غوث ،ابدال بن جاتاہے ۔میرے محبوب ﷺ کسی کو داتاگنج بخشؒ ،خواجہ معین الدین اجمیریؒ،خواجہ سلیمان تونسوی ؒ،پیرسیالؒ تاجدارسیال شریف پیرمیاں محمدورالی، ؒپیرمہرعلی تاجدارگولڑہ ،پیرخواجہ اکبرعلی ؒ،نصیرملت خواجہ غلام نصیرالدین نصیرخواجہ نورمحمدمہارویؒ،مخدوم حاجی صاحبؒ،سلطان زکریاؒ ؒپیرمحمدمظہرقیوم بنادیتے ہیں۔

شہرمکہ کی فضیلت کے بارے میں حدیث مبارکہ میں آتاہے ۔

حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ حضورنبی اکرم ﷺنے فرمایا"کوئی شہرایسانہیں جسے دجال نہ روندے سوائے مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ کے ان کے راستوں میں سے ہرراستہ پرصف بستہ فرشتے حفاظت کررہے ہیں۔(البخاری)

حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے جب مکہ فتح فرمایاتواس روزفرمایاکہ اس شہرکواللہ پاک نے اس دن سے حرمت عطافرمائی جس روززمین اورآسمان کوپیداکیاتھا۔یہ اللہ تعالیٰ کی حرمت کے باعث تاقیامت حرام ہے اوراس میں جنگ کرناکسی کے لئے نہ مجھ سے پہلے حلال ہواورنہ میرے لئے مگردن کی ایک ساعت کے لئے کسی پس وہ اللہ تعالیٰ کی حرمت کے ساتھ قیامت تک حرام ہے نہ اس کاکانتاتوڑاجائے اورنہ اسکاشکاربھڑکایاجائے اوراسکی گری پڑی چیزصرف وہ اٹھائے جس نے اعلان کرناہواورنہ یہاں کی گھاس اکھاڑی جائے۔(البخاری)

حضرت عبداللہ بن عدی بن حمراءسے فرماتے ہیں میں نے رسول اللہﷺکومقام حزورہ پرکھڑے ہوئے دیکھاحضورﷺفرماتے تھے اللہ کی قسم!توساری زمین میں سے بہترین زمین ہے اوراللہ پاک کی تمام زمین میں خداکوزیادہ پیاری ہے اگرمیں تجھ سے نکالانہ جاتاتومیں کبھی نہ نکلتا۔(ترمذی ،ابن ماجہ)

حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریمﷺکوفرماتے ہوئے سناکہ تم میں سے کسی کویہ جائزنہیں کہ مکہ معظمہ میں ہتھیاراٹھائے پھرے۔(مسلم)

حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایاکہ ایک لشکرکعبہ معظمہ پرحملہ کرے گاتوجب میدانی زمین میں ہوں گے توانکے اگلے پچھلے سب کودھنسادیا جائے گامیں نے عرض کیایارسول اللہﷺانکے اگلے پچھلوں کوکیسے دھنسادیاجائے گاان میں سوداگربھی ہوں گے اوروہ بھی جواس لشکرسے نہیں رسول اللہﷺ نے فرمایاکہ دھنسایاتوسارے اگلے پچھلوں کوجائے گاپھراپنی نیتوں پراٹھائے جائیں گے(مسلم، بخاری)

حضرت عبداللہ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں رسول اللہﷺنے مکہ معظمہ سے فرمایاتوکیساپاکیزہ شہرہے اورتومجھے کیساپیاراہے اگرمیری قوم مجھے یہاں سے نہ نکالتی تومیں تیرے علاوہ کہیں نہ ٹھہرتا۔(ترمذی)

حضرت ابوشریح عدوی سے انہوں نے عمروابن سعیدسے فرمایاجبکہ وہ مکہ معظمہ پرلشکربھیج رہاتھاکہ اے امیرمجھے اجازت دے کہ میں تجھے وہ فرمان پاک سناﺅں جسے کل فتح مکہ کے دن رسول اللہﷺنے کھڑے ہوکرفرمایاجسے میرے کانوں نے سنااورمیرے دل نے محفوظ کیااور حضورﷺ کومیری آنکھوں نے کلام کرتے وقت دیکھاآپﷺنے اللہ پاک کی حمدوثناءکی پھرفرمایاکہ مکہ کواللہ پاک نے حرم بنایاہے کسی انسان نے نہیں بنایاہے توکسی بھی اس شخص کوجواللہ اورقیامت کے دن پرایمان رکھتاہویہ جائزنہیں کہ وہاں خون بہائے اورنہ وہاں کادرخت کاٹے اگرکوئی رسول اللہ ﷺکے جہادسے اجازت سمجھے تواسے کہہ دوکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کواسکی اجازت دے دی تھی اورتم کونہ دی رب نے مجھے دن کی ایک گھڑی اجازت دے دی تھی اب آج اسکی حرمت کل کی طرح ہی لوٹ آئی حاضرین غائبین کوپہنچادیں ابوشریح سے کہاگیاکہ پھرتم سے عمرونے کیاکہافرمایاوہ بولااے ابوشریح میں تم سے زیادہ جانتاہوں کہ حرم شریف نہ تومجرم کوپناہ دے سکتاہے نہ خون کرکے بھاگے ہوئے کونہ فسادکرکے بھاگے ہوئے کو۔(مسلم،بخاری)

حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺنے فرمایاجواپنے گھرمیں نمازپڑھے اسے پچیس نمازوں کاثواب ،جوجامع مسجدمیں نمازپڑھے اسے پانچ سونمازوں کاثواب ،جوجامع مسجداقصیٰ اورمیری مسجد(مسجدنبوی)میں نمازپڑھے اسے پچاس ہزارنمازوں کاثواب اور جومسجدحرام میں نمازپڑھے اسے ایک لاکھ نمازوں کاثواب ملتاہے۔(ابن ماجہ)

حضرت ابوذرؓ فرماتے ہیں کہ میںنے نبی کریمﷺکی بارگاہ اقدس میں عرض کیایارسول اللہﷺزمین پرسب سے پہلے کون سی مسجدبنائی گئی ؟آقاﷺنے فرمایابیت الحرام راوی فرماتے ہیں کہ میں نے پھرعرض کیایارسول اللہﷺاس کے بعد؟آپﷺنے فرمایامسجداقصیٰ!پھر میں نے عرض کیایارسول اللہﷺان دونوں (مسجدوں )کی تعمیرکے درمیان کتناوقفہ ہے ؟آپﷺنے فرمایاچالیس سال۔لیکن تم جہاں وقت ہوجائے اسی جگہ نمازپڑھ لیاکرواسی میں تمہارے لئے فضیلت ہے۔

حضرت عیاش ابن ابوربیعہ مخزومی سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایایہ امت بھلائی پررہے گی جب تک اس حرمت کابحق تعظیم واحترام کریں جب اسے بربادکریں گے ہلاک ہوجائیں گے۔(ابن ماجہ)

فضائل مدینہ منورہ
کعبہ کی عظمتوں کامنکرنہیں ہوں لیکن !
کعبے کاہے کعبہ میرے نبی ﷺکاروضہ
حاجیوآﺅشہنشاہ کاروزہ دیکھو
کعبہ تودیکھ چکے اب کعبے کاکعبہ دیکھو

ارشادباری تعالیٰ ہے
"اگرجب وہ اپنی جانوں پرظلم کریں تواے محبوب تمہارے حضورحاضرہوجائیں اورپھراللہ پاک سے معافی چاہیں اوررسول ﷺانکی شفاعت فرمائے توضروراللہ پاک کوبہت توبہ قبول کرنے والاپائیں گے۔(پارہ۵)

اس آیت کریمہ سے معلوم ہواکہ دربارمصطفےٰ ﷺپرحاضرہونے کے بغیربخشش ناممکن ہے ۔جہاں پرذکرخداہوگاوہیں پرذکرمصطفیٰﷺہوگا ۔ اگرکوئی لاکھ مرتبہ لاالہ الااللہ کہے مسلمان نہیں ہوسکتاجب تک محمدرسول اللہ(ﷺ)نہ کہے گا۔

مدینہ منورہ وہ شہرہے جس میں زمین کاایک ٹکراجنت کاٹکڑاہے۔مدینہ کی مٹی میں شفاہے جوشخص مدینہ پاک کی تنگی اورسختی پرصبرکرے گاقیامت کے دن اسکی شفاعت میرے آقاﷺفرمائیں گے ۔اسی شہرمدینہ میں میرے آقاﷺکاگنبدخضریٰ ہے۔جوشخص نبی کریمﷺکی قبرانورمبارک کی زیارت کرتاہے اس کی میرے محبوبﷺشفاعت فرمائیں گے ۔حدیث پاک میں آتاہے۔
مَن زَارَقَبرِی وَجَبَت لَہ‘ شَفَاعَتِی۔
جس نے میری قبرکی زیارت کی اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوگئی۔

حضرت ابوہریرة ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺنے فرمایا"میرے گھراورمیرے منبرکے درمیان کاحصہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اورمیرامنبرمیرے حوض پرہے"۔(البخاری)
ہم درآقاﷺپہ سراپناجھکالیتے ہیں
سچ بتاناارے دنیاہم تیراکیالیتے ہیں

حضرت سعدؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایاکہ میں مدینہ کے دوکناروں کے درمیان یہاں سے کانٹنے کاٹنایایہاں کاشکارقتل کرنا حرام کرتاہوں فرمایا مدینہ مسلمانوں کے لئے بہترہے اگروہ جانتے ہوتے ایساکوئی نہیں جومدینہ سے رغبتی کرتے ہوئے اسے چھوڑے مگراللہ پاک اس مدینہ میں اسکواچھارہنے والا بسائے گااورکوئی شخص مدینہ کی سختی اوربھوک پرصبرنہ کرے گامگرمیں قیامت کے دن اس کاشفیع یاگواہ ہوں گا۔(مسلم)

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایاکہ میراکوئی امتی مدینہ کی سختیوں اورتکلیف پرصبرنہ کرے گامگرمیں قیامت کے دن اسکاشفیع ہوں گا۔

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ لوگ جب پہلاپھل دیکھتے تواسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لاتے تھے جب حضورﷺاسے لیتے تو فرماتے الٰہی ہمارے پھلوں میں ہمارے لئے برکت دے ہمارے مدینہ میں برکت دے ہمارے صاع میں ہمارے مدمیں ہمارے واسطے برکت دے الٰہی ابراہیم ؑتیرے بندے تیرے خلیل تیرے نبی ہیں اورمیں تیرابندہ تیرانبی ہوں انہوں نے مکہ کے لئے دعاکی اورمیں مدینہ کے لئے ویسے ہی دعا کرتا ہوں جیسی انہوں نے مکہ کے لئے دعاکی اوراتنی ہی اسکے ساتھ اورفرمایاپھرکسی چھوٹے بچے کوبلاتے اسے یہ پھل عطا فرمادیتے۔(مسلم)
نہ جنت نہ جنت کی کلیوںمیں دیکھا
مزہ جومدینہ کی گلیوںمیں دیکھا

حضرت ابوسعیدؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایاابراہیمؑ نے مکہ کوحرم بنایااسی کے لئے احرام بنایااورمیں مدینہ کوحرم بناتاہوں اس کے گوشوں کے درمیان کوکہ اسمیں نہ خون بہایاجائے نہ اسمیں جنگ کے لئے ہتھیاراٹھایاجائے نہ بجزچارے کے یہاں کادرخت کاٹاجائے۔(مسلم)

حضرت عائشہؓفرماتی ہیں کہ جب رسول اللہﷺمدینہ تشریف لائے توحضرت ابوبکروبلال کوبخارہوگیامیں آقاﷺکی خدمت میں حاضرہوئی میں نے حضورﷺکویہ خبردی توآقاﷺنے فرمایاالٰہی مدینہ ہمیں ایساپیاراکردے جیسے مکہ پیاراتھایااس سے بھی زیادہ اوراسے صحت بخش بنادے اوراس کے صاع ومدمیں ہمیں برکت دے اور یہاں کے بخارکومنتقل کرکے حجفہ میں بھیج دے۔(مسلم،بخاری)

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایامجھے ایسی بستی کاحکم دیاگیاجوتمام بستیوں کوکھاجائے لوگ اسے یثرب کہیں گے حالانکہ وہ مدینہ ہے لوگوں کوایسے صاف کردے گی جیسے بھٹی لوہے کے میل کو۔(مسلم ،بخاری)

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ کہ رسول اللہﷺنے فرمایاقیامت قائم نہ ہوگی حتیٰ کہ مدینہ منورہ برے لوگوںکویوں نکال دے گاجیسے بھٹی لوہے کامیل نکال دیتی ہے۔(مسلم)

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایاکہ مدینہ منورہ کے راستوں پرفرشتے ہیں یہاں نہ طاعون آسکتی ہے نہ دجال۔(مسلم،بخاری)

حضرت سعدؓ بن ابی وقاصؓسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایاجو شخص مدینہ والوں کوتکلیف دیناچاہے تواللہ تعالیٰ دوزخ میں اسے اس طر ح پگھلائے گاجس طرح آگ میں سیسہ پگھلتاہے یاجس طرح نمک پانی میں پگھلتاہے۔(مسلم)

حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺکے سامنے احدچمکاتوفرمایایہ پہاڑہم سے محبت کرتاہے اورہم اس سے محبت کرتے ہیں یقیناََ ابراہیمؑ نے مکہ معظمہ کوحرم بنایااورمیں مدینہ کے گوشوں کے درمیان کوحرم بناتاہوں۔(بخاری ،مسلم)

حضرت سیلمان ابن ابی عبداللہؓ سے روایت ہے کہ میں نے سعدبن ابی وقاصؓکودیکھاکہ آپ نے اس شخص کوپکڑلیاجوحرم مدینہ میں شکارکررہا ہے جسے رسول اللہﷺ نے حرم بنایاہے توآپ نے اسکے کپڑے اتارلئے پھراسکے مالک آپؓ کے پاس آئے اوراس بارے میں آپ سے کلام کیاآپؓ نے فرمایاکہ رسول اللہﷺ نے اس حرم کوحرمت دی ہے اورفرمایاکہ جویہا ںکسی کوشکارکرتے ہوئے پکڑے تواس کے کپڑے چھین لے لہذاوہ مال میں تم کوواپس نہ دوں گاجومجھے رسول اللہﷺنے عطاکیالیکن اگرتم چاہوتوتمہیں اسکی قیمت دے دوں۔(ابوداﺅد)

حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایاجومدینہ میں مرسکے وہ وہیں ہی مرے کیونکہ میںمدینہ میں مرنے والوں کی شفاعت کروں گا(ترمذی)

حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایامدینہ میں مسیح دجال کاعرب نہ آسکے اس دن مدینہ میں سات دروازے ہوں گے ہر دروازہ پردوفرشتے ہونگے۔(بخاری)

حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایاالٰہی جوبرکتیں تونے مکہ مکرمہ کودی ہیں اس سے دوگنی برکتیں مدینہ منورہ میں دے۔ (مسلم،بخاری)

حضرت ابن عمرؓسے مرفوعاَ روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایاکہ جومیری وفات کے بعدحج کرے اور میری قبرکی زیارت کرے اسکازیارت کرناایسے ہوگاجیسے میری زندگی میں میری زیارت کرے۔(بیہقی شعب الایمان)

نبی کریم ﷺنے فرمایاجوقصداََمیری زیارت کرے وہ قیامت کے دن میرے امان میں ہوگااورجومدینہ منورہ میں رہے اوریہاں کی تکلیف پرصبرکرے میں قیامت کے دن اسکاشفیع اورگواہ ہوں گااورجودونوں حرم سے کسی حرم میں جائے وہ قیامت کے دن امن والوں سے ہوگا۔

حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے فرمایاایمان مدینہ کی طرف اس طرح سمٹ کرآجائے گاجس طرح سانپ اپنے سوراخ کی طرف سمٹ کر آجاتاہے ۔(بخاری)

اللہ پاک ہم سب کوبروزقیامت آقاﷺکی شفاعت نصیب فرمائے۔آمین
Hafiz kareem ullah Chishti
About the Author: Hafiz kareem ullah Chishti Read More Articles by Hafiz kareem ullah Chishti: 179 Articles with 274717 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.