صرف چند سینکڑوں سال پہلے قلعے یورپ کے ہر خاص شہر کا ناگزیر حصہ ہوا
کرتے تھے- یہ قلعے صرف طاقت ہی کی علامت نہیں تھے بلکہ ان کی تعمیر کا مقصد
جنگ کے دوران حکام اور نہایت اہم شخصیات کی حفاظت کرنا بھی ہوتا تھا-
ان قلعوں کی تعمیر کے لیے بہترین مقامات کا انتخاب کیا جاتا- عام طور پر
ماہر فن تعمیر اور انجنئیرز ایسے مقامات کا انتخاب کرتے جہاں تک رسائی
نہایت مشکل ہو اور وہ جگہ باقی دنیا سے جدا ہو تاکہ جب کبھی شہر پر حملہ ہو
تو حملہ آور یہاں باآسانی نہ پہنچ سکیں- |
|
سینکڑوں سال پہلے ان قلعوں کو ڈیزائن کرنا٬ انہیں تیار کرنا اور طویل عرصے
تک برقرار رکھنا ایک نہایت مشکل کام ہوا کرتا تھا اور اس کا تصور آپ خود
بھی کر سکتے ہیں-
ایک جزیرے پر قلعے کی تعمیر بہترین رہتی ہے اور اگر اس جزیرے بھاری چٹانیں
بھی موجود ہوں تو قلعے کی تعمیر کے لیے جگہ کے انتخاب میں دوبارہ سوچنے کا
موقع ہی نہیں آتا اور اسی مقام کو منتخب کر لیا جاتا ہے-
|
|
ایسے ہی مقام پر بنا ایک قلعہMont Saint-Michel ہے جو کہ اس جزیرے کے نام
پر تعمیر کیا گیا ہے- یہ قلعہ فرانس کے شہر Normandy میں ہے- یہ خوبصورت
قلعہ زمین سے صرف آدھے میل کے فاصلے پر ہے-
اس قلعے کو ایک بہترین جگہ کے طور پر اس وقت تسلیم کیا گیا جب 6 ویں اور
7ویں صدی میں اس کا استعمال رومیوں کے پاس تھا- اس کے بعد یہ قلعہ مختلف
بادشاہوں اور مطلق العنان حکمرانوں کی پسندیدہ جگہ بن گیا اور وہ اسے جنگوں
کے دوران اپنی حفاظت کے لیے استعمال کیا کرتے تھے-
|
|
اس کی پہلی عمارت bishop Aubert نے 1017 میں ایک چٹانی جزیرے کے
اوپر تعمیر کی- بعد مختلف حکمرانوں کے ادوار میں اس عمارت میں توسیع ہوتی
چلی گئی اور ساتھ ہی بہتری بھی-
فرانسیسی انقلاب کے بعد اس قلعے کو ایک جیل میں تبدیل کر دیا گیا لیکن بعد میں
قومی تعمیراتی خرانے کے طور پر واپس بحال کر دیا گیا-
|
|
اس قلعے کا اندراج عالمی ثقافتی ورثے میں بھی ہے اور ساتھ ہی اسے یونیسکو
نے محفوظ کر دیا ہے-
آج یہ ایک دنیا کا سب سے خوبصورت قلعہ ہے اور ایسے مقام پر تعمیر ہے جہاں
سیاحوں کی ایک کثیر تعداد کی آمد رہتی ہے- اس کی خوبصورتی دیکھ کر یقیناً
آپ کی سانسیں تھم جائیں گی یہ ایسی ہی ہے جیسے کہ خیالوں کی دنیا-
|
|