ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری....

digests,newspapers,websites owners should take n i c card copy from writers so this is only for people safety because some people used others names . some many others names are misused. I am a writer ,my thoughts were stolen through telepathy I THINK THAT happens with so many writers ,& it can happen with many others

میں حیران رہ جاتی ھوں کہ میں نے یہ concept سوچا اور کچھ مھینوں بعد وہ خیال کو لے کر ڈرامہ میں ڈال دیا جاتا ھے .لکھنے کی رفتار بہت کم ہے اسی لئے میری بہت دیر میں کہانی کمپلیٹ ہوتی ھے ) یہ حرکت صرف عقل سےپیدل بندے ہی کرسکتےھیں جسے دنیا میں رہنےوالے باقی لوگوں کی فکر نہیں, ایک مصنف کےلیے اس کی تحریر سے بڑھ کر کچھ نہیں لیکن ھر ٹیلیویژن چینل پہ لوگوں کے مشورے ضرور مانگے جاتے ہیں کہ ڈرامہ یاپروگرام کیسا لگتاھے ؟اور اسی بات کا منچلے نوجوان فائدہ اٹھاتے ھیں اوراپنےکسی فریق سے بدلہ لینےکیلیےاس کہ آئیڈیاز telepathyکےزریعےچراتے ہیں آگےبہت سے پاکستانی چینلز اور انڈین چینلز پہ بھیج دیتےہیں... چینلز والوں کویہ ضرور دیکھنا چاھیے کہ کہیں یہ خیال کسی سےچوری کر کے تو نھیں لیاگیا(انڈین چینلز اور پاکستانی چینلز کو)فارورڈ کردیئےجاتےہیں لیکن ان ویورزکی مشوروں میں کسی موضوع پرکہانی بنانے کے لیےکہا جائےتوجلدہی عمل ھوتا ہے مشورے میں ملنے والے خیال پہ سٹوری بنائی جاتی ھے ایسی سوچ دیکھی نہیں کہ انviewers choiceمشوروں پہ عمل ہی نا کیا جائے۔ بہت سے لو گ دوسروں سے بدلہ لینے کی خاطر کچھ بھی کر گزرتے ھیں اور پھر مرد زات ھو یا عورت سب ہی اپنے اپنے فریقوںسے بری طرح پیش آتےھیں ایسے میں کسی کے فریق مصنف ہوں تو وہ ایسی طرز سے ستاتے ھیں اس فریق کہ خیالات آگے پہنچائےمیں دیر نھیں کرتے میرے بھت سےفریق ھیں جنھوں نے مجھے اسی طرح سے بھت نقصان پھنچایاھے میرے بھت سے خیالات چرائے گئے کچھ تو مجھےمعلوم ھے کون چراتے ھیں نام نہیں لکھوں گی ان کے.اسی ھی طرح ٹیلی پیتھی کےزریعے میرے کئے خیالات چراکرآگے forwardکئےگئےمجھےاس سب کابہت دکھ ہےکہ میرےخیالات چرائےگئے.

telepathyکےزریعے بہت سےلوگوں کی سوچ چرائی گئیں اور یہ کام شیطان صفت منچلوں کاہی ہےجوکسی کے سٹوریز کوآگےفارورڈکردیتےہیں . ٹیلی پیتھی سے مصنفوں کو نقصان ھی ھے کتنی بھولی خواتین ھیں بھولےمردحضرات ھیں جواس بات سےبےخبرہیں کہ ان کے بارے میں کوئی بہت کچھ جانتے ہیں میں نےکبھی اس پہ عمل نہیں کیا لیکن سنا بھت ہےاورمجھےاسکےباعث بےحد نقصان پہہنچاہے جس کی تلافی نھیں،کسی بھیviewers کی باتوںمیں نہ آئیں ھر ٹیلیویژن کی مشوروں مانگنے والوں کو چاھئیے خاص کر جو کوئی بھی ( ٹیلیویژن والوں)ڈرامہ کہانیوں کے متعلق نئے آئیڈیاز دیں سبھی آئیڈیاز چوری کےھواکرتےھیں اسیلئے ان viewersکی طرف سے ملے سٹوری خیال پہ قطعا ڈرامہ مت بنائیے سچ ھے .......... یہ کام منچلے نوجوانوں کا ,, شردماغ رکھنےوالوں کاہوسکتا ھے جو دوسروں کے فریق بن کے انکے خیالات آگے پھنچاتے ہیں اور ٹیلیویژن والے یا اتنے نادان ہیں انھیں بات سمجھ نھیں آتی کہ جن سٹوریز پہ انھیں ڈرامہ بنانے کو کہا جارھاھے آیا وہ الفاظ کسی مصنف کی سٹوری سےچرائےتونہیں گئےیاکسی مصنف کاخیال تونھیں جسکوچراکےھمیں آگےبھیجےگئےان مشوروں میں کسی موضوع پر کہانی بنانے کےلیےکہا جائے تو جلد ہی عمل ھوتا ہے مشورے میں ملنے والے خیال پہ سٹوری بنائی جاتی ھے ان viewers سے ملےمشوروں پہ عمل ہی نا کیا جائے اور چینلزوالوں سے میری درخواست ھے پلیز کسی بھی viewersکے مشوروں پر عمل کرکے ٹیلیویژن ڈراموں کونہ بنائیں نا ہی کسی قسم کی ریکویسٹ چلائی جائے کے فلاں ڈرامہ سٹوری میں یہ کیا کریں فلاں میں وہ شےایڈ کیا کریں بہت سے viewers جھوٹ بولتے ہیں جیسے کی میں نے اوپر مثال دی ھے کہانیاں چوری میرے کئی بارھوئی ھیں .اور چینلز والوں سے میری درخواست ھے پلیز کسی بھی ویوزر کے مشوروں پر عمل کر کے ڈرامہ نا بنائیں نا ہی کسی قسم کی ریکویسٹ چلائی جائے,اسی طرح کی مشوروں پہ عمل پیرا مت ھوں-

بہت سے مصنف قلمی ناموں سےلکھتے ہیں لیکن وہ چند ہی ھوتےھیں جو سچ میں مصنف ھوتےھیں جو سچ میں قلمی ناموں سےلکھتےھیںوہ کچھ شوقیہ لکھنےوالےمجھ جیسےمصنفوں کا حق مارتےھیں وہ جعلی ناموں کااستعمال کرتےھیں جس کےباعث مجھ جیسےمصنفوں کو ڈائجسٹ میں سلسلہ وار ناولز لکھنے کی معذرت کرلی جاتی ھے-

رسالےوالے یہ سلسلہ بند کر دیں جولکھے۔۔جب تلک اپنا این آئی سی کارڈ کاپی نآ دے تب تلک مصنف کی تحریروں کو جگہ نہ دی جائے اور اگر کوئی قلمی نام کا استعمال کررہا ہے اس سے بھی اوریجنل این آئی سی کاپی مانگی جائےچند شرارتی نوجوان وہ ٹیلی پیتھی کے زریعے دوسروں کےCONCEpts چراتےھیں آگے کسی ٹیلیویژن چینلز میں مشوروں کی صورت کے جی فلاں موضوع ھے اس پہ ڈرامہ بنائیے اب بیچارےسیدھے سادھےٹیلیویژن چینلزوالےکیا جانیں کہ جس موضوع پہ انھیں ڈرامہ بنا نےکی تلقین کی جا رہی ھے وہ کسی کی سوچ ھے جسے چرا کرپیش کیا جارہاھے یااخبارات ورسائل میں جلدازجلد سٹوریز کی شکل میں لکھ بھیجتے ہیں جانے ایسے چوروں سےکب چھٹکارہ ملے گا مجھ جیسے بےبس مصنفوں کو کب چھٹکارا ملے گا مشورہ موصول کرنےوالوں کو احساس ھونا چاہیے کہ جو خیال انھیں مشورہ کے زریعے موصول ہوا ھے چوری مال ھوسکتا ھے لیکن یہ سوچے کون ؟ پھر ڈائجسٹس اٹھا لیجیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سراسر دھوکا ھے بہت سے مصنف دھوکا ھیں بھت سے لکھاری شوقیہ لکھتے ھیں اور مجھ جیسے بہت سے لکھاریوں کا حق مارتے ھیں کئی مرتبہ مجھے ایڈیٹرز کی طرف سے یہ جواب سننے کو ملا بعد میں تحریر بجھوائیے گا لیجئیے ھوگیا نا نقصان اب میں کیا سٹوری چھپوانےکیلئے لمبےعر صے انتظار کروں ؟ ۔کچھ ایسے جعلی لکھاری ھیں جن کا کام چوری کامواداپنے نام سے منسوب کر کے چھپوانا ھے ادارے والوں کو کیو نکر معلوم ھونے لگا کہ فلاں لکھنے والا نقالا ہے کسی کا نام استعمال کیے ھے ھر آئے دن نئے نئے جعلی ناموں سے ناولز شامل اشاعت کردیے جاتے ھیں شاید یہ سوچ کر کہ شاید یہ مصنف نیاھے جبکہ وھی مصنف دوسروں کے تحریروں پہ اپنا حق جتا تے ہیں یہ تو دوسروں کی تحریروں کے ساتھ ناانصافی ھوئی ناں ؟

اب کون جانےکون سچا ہے کون دھوکہ باز ہے؟

اس باعث میرا یہ مشورہ ھے کہ پلیز ڈائجسٹوں کے ادارے والے ھر کسی مصنف سے اس کا این آئی سی کارڈ کاپی اپنے پاس رکھیں تاکہ کل کو کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ یہ نام بھی میرا ھے تحاریر بھی میری ھے قلمی ناموں والے مصنفوں سے بھی این آئی سی کارڈ کاپی لینا چاھئے-

ویب سائیٹس والوں کوچاھیے کہ جس کسی مردوعورت ذات کا انھیں آرٹیکل و کالم یاشاعری ودیگر تحاریر ملیں پہلے دیکھ لیں آیا کہ وہ اسی ملک کی آئی پی ھے جس کے نام سے وہ لکھ رھی یا رھا ھے؟ پھرجگہ دیں تحاریر کو ،ورنہ کئی اتناشوقین ھوتےھیں اپنانام کےساتھ بیرون ممالک کا نام لگانےکے انھیں اصول نظر انداز کرنے پڑھتےھیں-

ویب سائٹس پہ بھت دھوکہ ھے کالم نگار کئی ایسےھیں جو صرف دھوکہ ھیں کسی کا نام اجنبیوں کی تصاویریں سب کھیل ھیں دوسروں کوپھنسانے کے اس بات پہ جلد قابو پالیے جانا چاھیے سچ زبانی کئی آرٹیکلز میں اسقدر ہواکرتی ھے کہ خدشہ ھونےلگتاہے-

کیونکہ اب تک صحافیوں کی زبانیں کئی بار بند کی گئی ھیں اگر کہیں کل کو ایساویساسچ بیانی لکھنے والے کی چھان بین کی گئی تو ؟

نام بھی اصل ھوگاتصویر بھی اصلی کسی معصوم کو پکڑلیا گیا کے اوے یہ سب تونےلکھا ھےتو لینے کہ دینے پڑ سکتے ہیں-

کچھ لوگ کالم لکھتےھیں توھارڈ ورڈ یوز کرنے کے باعث دوسرے مردوں کے ناموں و تصاویروں کا استعمال کرتے ہیں آج سچ بولنےوالےصحافیوں کا دھیرےدھیرےقتل عام ہورہاھےکل کو کوئی کالم لکھنےوالوں کوپکڑلےتوکون ذمہ وارہوگا؟؟
آستر
About the Author: آستر Read More Articles by آستر : 13 Articles with 18666 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.