چوہدری نثار علی کے حلقہ میں تحریک انصاف کی آمد

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما چوہدری نثار علی خان نے راولپنڈی کی یونین کونسل جھٹہ ہتھیال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان کے حلقہ میں تحریک انصاف کا نام ونشان تک ہی نہیں ہے، ان کا یہ کہنا تھا کہ چند دن بعد ہی پاکستان تحریک انصاف نے راجہ وحید قاسم کو اپنی جماعت میںشامل کرکے حلقہ میں دفتر قائم کردیا راجہ وحید قاسم اس سے قبل دو دفعہ روات کی یونین کونسل بگا شیخاں سے ناظم اور حلقہ پی پی پانچ سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار کے طور پر سامنے آچکے ہیں لیکن کامیابی حاصل نہ کرسکے صوبائی اسمبلی کے پہلے الیکشن میں پاکستان عوامی تحریک کے پلٹ فارم کو استعمال کیا اور دوسری مرتبہ آزادامیدوار کے طور پر سامنے آئے اور گیارہ ہزار چار سو ستر ووٹ لے سکے تبدیلی کا نعرہ بلند کرنے والی جماعت نے وحید قاسم جیسی شخصیت کا انتخاب کرنے پر سیاسی تجزیہ نگاروں نے تعجب کا اظہار کیا ہے-
 

image

 البتہ راجہ وحید قاسم برادری ازم علاقائیت اورتحریک انصاف کے پلٹ فارم کو کماحقہ طور استعمال کرنے میں کامباب ہوگئے تو صوبائی اسمبلی کاالیکشن بنا سکتے ہیں حلقہ سے گزشتہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے راجہ محمد انور نے بتیس ہزار تین سو چھپن ووٹ لیکر کامیابی تو حاصل نہ کرسکے تھے لیکن پنجاب میں حکومت ہونے کے ناطے ان کو ایجوکشن ٹاسک فورس پنجاب کا چیئرمین بنا دیا گیا گزشتہ ایک ماہ سے ان کی بھی تحریک انصاف کے قائد عمران سے ملاقاتوں اور جماعت میں شامل ہونے کے حوالے سے میڈیا میں خبریں سرگرم رہیں لیکن راجہ محمد انور نے اس کی تاحال کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے اگر وہ تحریک انصاف میں شمولیت کرلیتے ہیں تو حلقہ این اے باون سے چوہدری نثار علی خان کے مدمقابل ہوسکتے ہیں مسلم لیگ ن کے سابق ضلعی صدر و ایم پی اے شوکت محمود بھٹی کو چوہدری نثار علی خان نے مسلم لیگ سے آوٹ کیا ہوا ہے لیکن اس کے باوجود وہ مسلم لیگ ن کے ہی ٹکٹ کے امیدوار ہیں وہ تحریک انصاف میں شمولیت میں اعلان کرکے قومی و صوبائی اسمبلی کے طور پر ایک مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آسکتے تھے کیونکہ ان کا اپنا ایک سیاسی دھڑا ہے لیکن سنہری مواقع سے سیاسی فائدہ نہ اٹھانے سے وہ سیاست سے آوٹ ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں حلقہ سے کلرسیداں کے رہائشی بیرسٹر ظفراقبال دو دفعہ پیپلزپارٹی ٹکٹ سے صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں آئے اور سخت مقابلہ کے بعد شکست سے دوچار ہوئے لیکن ان کی بدقسمتی کہ وہ الیکشن لڑنے کے بعد برطانیہ روانہ ہوکر کارکنوں کو بے یار ومدد گار چھوڑ دیتے رہے ہیں اور رہی سہی کسر پیپلزپارٹی کے نمائندوں نے نکال دی ہے وفاق میں حکومت ہونے کے باوجود حلقہ کے ووکروں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے راجہ شاہد ظفرکی سیاست سے علیحدگی کے بعد پی پی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے موجودہ حالات سے یہ نظر آرہا ہے کہ آئندہ الیکشن میں اس جماعت کے امیدوار کو انتہائی زیادہ محنت کی ضرورت کرنا ہوگی سابق تحصیل ناظم کلرسیداں ملک سہیل اشرف کو مسلم لیگ ق نے حلقہ پی پی پانچ سے اپنا امیدوار نامزد کردیا ہے حافظ سہیل کی شرافت اور دیانتداری کی سیاست تحصیل کلرسیداں تک میں کافی اچھی تصور کی جارہی ہے لیکن اس حلقہ میںتحصیل کلرسیداں کی صرف پانچ یونین کونسل ہیں باقی روات اور چونترہ کی یونین کونسلیں اس میں آتی ہیں جس میں ان کو اپنا اثرو رسوخ قائم کرنے کے لیے دن رات ایک کرناہوگاراجہ ناصر کا قومی اسمبلی کا امیدوار ہونے کی صورت میںمذکورہ علاقوں سے کافی حد تک ان کو سیاسی مدد مل سکتی ہے موجودہ ممبر صوبائی اسمبلی راجہ قمرالسلام نے مسلم لیگ ق کے پلیٹ فارم سے حصہ لیکر چونتیس ہزار دو سوباون ووٹ لیکر کامیابی حاصل کرنے کے بعد مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرلی مسلم لیگ ن میں شمولیت کرنے کے آغاز میں ن کے کارکنوں نے دلی طور پر قبول تو نہ کیا لیکن ایک تعلیم یافتہ نمائندہ ہونے کی بناءپر انہوں نے علاقہ میں تھانہ کچہری کی سیاست کو پروان چڑھانے کی بجائے شرافت، کھری بات اور میرٹ کو فوقیت دی ترقیاتی کاموں کے حوالے سے عوام کو وعدوں اور نعروں سے ٹرخانے کی بجائے عملی طور پر کام کرواکر دیئے جس سے عوام نے تبدیلی محسوس کی اور قمراسلام راجہ نے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنالی ہے دوسری جانب چوہدری نثار علی خان نے بھی ان کو مسلم لیگ ن کا نمائندہ کہہ کر ورکروں میں ان کی عزت ومقام میں اضافہ کردیاجس پر انہوں نے چوک پنڈوری میں اپنے دفتر کو ختم کرکے کلرسیداں میں مسلم لیگ ن کے پیپلز سیکرٹریٹ میں حاضر ہوکر عوام علاقہ کے مسائل سن رہے ہیں چوہدری نثار کی سرپرستی اور ان کی اپنی ذاتی کاوشوں کی بناءپر آئندہ الیکشن میں ان کی پوزیشن کافی مضبوط تصورکی جارہی ہے سیاسی تبصرے کرنے والوں کے مطابق اگر قمراسلام راجہ اپنی لینڈ کروزر میں سیاسی کھڑپنجوں کے لیے بھی جگہ مخصوص کرلیں تو ان کی پوزیشن میں مزید بہتری کی توقع کی جاسکتی ہے ادھر چوہدری نثار علی خان کی موجودگی میں راجہ وحید قاسم جیسی شخصیت کی قیادت میںتحریک انصاف کا ووٹ بنک بنناجوئے شیر لانے کے مترادف ہے-
Abdul Khateeb Chohdury
About the Author: Abdul Khateeb Chohdury Read More Articles by Abdul Khateeb Chohdury: 20 Articles with 15548 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.