سبز چائے پینے والے افراد، بڑھاپے میں چست

سبز چائے کے فوائد کے حوالے سے جاپان میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گرین ٹی پینے والے عمر رسیدہ افراد اپنے ہم عمر افراد کے مقابلے میں ممکنہ طور پر زیادہ چست ہوتے ہیں اور کم ہی کسی کے محتاج ہوتے ہیں۔

جاپان میں سبز چائے کے استعمال کے حوالے سے کرائے گئے اس جائزے میں ان عمر رسیدہ افراد کو شامل کیا گیا، جو روزانہ گرین ٹی کے کئی کپ پیتے ہیں۔ سبز چائے میں ایسے نامیاتی اجزاء موجود ہوتے ہیں، جو مدافعتی نظام کے لیے اہم سیلز کو بچانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ محققین کولیسٹرول اور کینسر کے مریضوں پر بھی سبز چائے کے اثرات کے حوالے سے تحقیق کر چکے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے ملے جلے نتائج سامنے آئے ہیں۔ ایک امریکی طبی جریدے میں شائع ہونے والے اس نئے جائزے میں محققین نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا سبز چائے استعمال کرنے والے افراد میں بڑھاپے کے وقت کمزور اور معذور ہونےکے خدشات کم ہوجاتے ہیں؟
 

image


توہوکو یونیورسٹی سے طب کی ڈگری حاصل کرنے والے یاسوٹاکے ٹوماٹا نے 65 یا اس سے زائد برسوں کی عمر کے تقریبا 14 ہزار افراد کا تین سال تک مشاہدہ کیا۔ ان کے بقول اگر بوڑھے افراد کی روزانہ کی مصروفیات، جیسے غسل کرنا، کپڑے تبدیل کرنا یا گھر صاف کرنا وغیرہ کو دیکھا جائے، تو وافر مقدار میں سبز چائے پینے والے افراد دوسروں کے مقابلے میں زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ روزمرہ کے کام کاج میں گرین ٹی پینے والے افراد زیادہ فعال ہوتے ہیں اور ان کے معذور ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ جائزے کے مطابق وہ افراد جو دن میں ایک کپ سے بھی کم سبز چائے پیتے ہیں، ان میں سے13 فیصد کو کام کاج میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم اس جائزے میں یہ امر بھی واضح کیا گیا ہے کہ صرف سبز چائے ہی بڑھاپے میں اس پھرتی کی وجہ نہیں ہوتی اور اس میں دیگر عوامل کا بھی عمل دخل ہو سکتا ہے۔
 

image


سبز چائے کے شوقین افراد عام طور پر صحت افزاء خوراک پسند کرتے ہیں۔ وہ مچھلی، سبزی اور پھلوں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ دل کے دوروں اور فالج کے کسی حملے کا کم ہی شکار ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی سماجی طور بھی وہ بہت متحرک ہوتے ہیں۔ محققین کے مطابق سبز چائے کے پانچ یا اس سے زائد کپ پینے سے جسمانی طور پر معذور ہونے کے خطرات ان افراد کے مقابلے میں کم ہو جاتے، جو ایک کپ یا اس سے کم گرین ٹی پیتے ہیں۔ تاہم یہ امر واضح نہیں ہے کہ سبز چائے میں ایسے کونسے اجزاء شامل ہے، جو جسم کو غیرفعال ہونے سے روکتے ہیں۔ سبز چائے میں کافیئین کے علاوہ بہت معمولی سی مقدار میں وٹامن’ کے‘ موجود ہوتا ہے، جس کی وجہ سے رگوں میں خون جمنے نہیں پاتا۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Green tea has long been eyed for possible health benefits, including its potential to decrease the risk of certain cancers, its antioxidant properties and its blood-pressure lowering effects. A new study suggests it could also help with the aging process, too. Researchers from the Tohoku University Graduate School of Medicine looked at the green tea-drinking habits of 14,000 older adults, ages 65 and older, for a three-year period, Reuters reported.