اسلامی سال کے چوتھے مہنیے
کا نام ‘‘ربیع الآخر‘‘ ہے ، اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ اس مہینے کا نام
رکھتے وقت موسم بہار کا آخر تھا اس لئے اسے ‘‘ربیع الآخر‘‘ کہتے ہیں ۔
اس مہینے کی چودھویں تاریخ کو نماز فرض ہوئی ۔ اس مہینے کی تیسری تاریخ کو
حجاج بن یوسف نے کعبہ معظمہ پر آگ پھینکی جس سے خانہ کعبہ جل گیا ۔ ( عجائب
المخلوقات ص45)
محترم بھائیو!
اس مہینے کی گیارھویں تاریخ کو ایک خاص نسبت حاصل ہے ، کیونکہ اس دن پیر
لاثانی، قطب ربّانی، غوث الثقلین،شیخ محی الدین جیلانی المعروف پیر دستگیر
غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کا عرس منایا جاتا ہے ۔
دنیا بھر میں اس دن یعنٰی گیارہ ربیع الآخر کو مسلمان سرکار غوث اعظم رضی
اللہ عنہ کا عرس مبارک کرتے ہیں ۔ جس کو بڑی گیارھویں شریف بھی کہا جاتا ہے
۔
پیارے مسلمان بھائیو!
حضور غوث اعظم شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالٰٰی عنہ کی سیرت مبارکہ
کے چند واقعات پیش کئے جاتے ہیں تاکہ نئی نوجوان نسل اپنے اسلاف کے کردار
کو پڑھ کر عمل کرے۔
سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ کے مختصر حالات :
شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ تعالٰٰی عنہ والدہ ماجدہ کی طرف سے حسینی
اور والد ماجد کی طرف سے حسنی سید تھے ۔ آپ کے والد ماجد کا نام سید ابو
صالح اور والدہ کا نام گرامی ام الخیر فاطمہ بنت ابو عبد اللہ صومعی
الحسینی تھا۔ آپ ایران کے مشہور شہر جیلان میں یکم رمضان المبارک 470ء کو
پیدا ہوئے ۔ 90 سال کی عمر میں داعی اجل کو لبیک کہا بغداد شریف میں آپ کا
مزار مبارک آج بھی فیض لٹا رہا ہے ۔
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلٰٰی تیرا
آپ مادر زاد ولی تھے:
یہ بات نہایت ہی مشہور و معروف ہے کہ حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ ایام
رضاعت میں ماہ رمضان میں دن کے وقت اپنی والدہ ماجدہ کا دودھ نہیں پیتے تھے
۔ یہ بات لوگوں میں پھیل گئی کہ فلاں گھرانے میں ایک ولی پیدا ہوا ہے جو دن
میں دودھ نہیں پیتا اور روزے سے رہتا ہے۔
ایک دفعہ لوگوں نے آپ سے پوچھا کہ آپ کو کب معلوم ہوا کہ آپ ولی اللہ ہیں ؟
فرمایا !*
میں جب مدرسے جاتا تو دیکھتا کہ ایک فرشتہ میرے ساتھ چل رہا ہے پھر جب
مدرسے پہنچ جاتا تو وہ فرشتہ بچوں سے کہتا کہ ولی اللہ کیلئے جگہ دو ۔ (
اخبار الاخیار صفحہ 22 )
بحر و بر شہر و قری سہل و حزن دشت و چمن
کون سے چک پہ پہنچا نہیں دعوٰی تیرا ۔۔۔۔
آپ کا علم و فضل :
سیدنا غوث اعظم رضی اللہ عنہ علم ظاہری اور باطنی کے عالم فاضل تھے ۔ ایک
دن آپکی مجلس میں ایک قاری نے قرآن کریم کی ایک آیت تلاوت کی آپ نے اسکی
تفسیر بیان کرنی شروع کی ۔ پہلے ایک تفسیر پھر دوسری اور یہاں تک کہ ایک
آیت کی گیارہ تفسیریں بیان فرمائیں ۔ پھر چالیس وجوہ بیان فرمائی اور ہر
معنٰٰی اور تفسیر کی علیحٰدہ علیحٰدہ سند اور دلیل پیش کی ۔ حاضرین آپکے
علم اور فضل سے بےحد متاثر ہوئے اور دم بخود رہ گئے۔ ( اخبار الاخیار)
سورج اگلوں کے چمکتے تھے چمک کر ڈوبے
افق نور پہ ہے مہر ہمیشہ تیرا۔ ۔ ۔
آپ کی بے مثال عبادت:
ایک مرتبہ آپ نے ارشاد فرمایا کہ پچیس سال تک ترک دنیا کئے ہوئے میں نے
عراق کے جنگلوں اور میدانوں میں اس طرح وقت گزارا کہ میں کسی کو نہ
پہنچانتا اور نہ کوئی مجھے پہنچانتا تھا۔ اور رجال غیب اور جنات میرے پاس
آتے تھے ان کو حق کی تعلیم دیتا رہا ۔ اور چالیس سال تک میں نے عشاء کے وضو
سے فجر کی نماز ادا کی اور پندرہ سال تک عشاء کی نماز کے بعد ایک قرآن شریف
ختم کرتا رہا اور ایک پاؤں پر کھڑے ہو کر ایک ہاتھ سے دیوار کا سہارا لے کر
عبادت کرتا رہا یہاں تک کہ صبح ہو جاتی ۔ اور چالیس چالیس دن تک بغیر کھائے
پئے عبادت میں وقت گزارتا۔ ( اخبار الاخیار صفحہ 17 )
تو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیرا
تو ہے وہ غیث کہ ہر غیث پیاسا تیرا
آپ کی بابرکت نسبت :
ایک بزرگ نے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خواب میں دیکھا اور
عرض کیا ! یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعا فرمائیے کہ میرا خاتمہ
قرآن و سنت پر ہو ارشاد فرمایا کہ ایسا ہی ہو گا اور کیوں نہ ہو گا جب کہ
تمہارے پیر و مرشد شیخ عبد القادر جیلانی ہیں ۔ ان بزرگ کا بیان ہے میں نے
تین مرتبہ سرکار صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایمان پر خاتمے کی
درخواست کی اور تینوں مرتبہ سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہی جواب
ارشاد فرمایا ۔ ( اخبار الاخیار صفحہ 24 )
رضا کا خاتمہ بالخیر ہو گا
تری رحمت اگر شامل ہے یا غوث
آپ کی لاجواب دستگیری :
حضور غوث اعظم رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جس شخص نے اپنے آپ کو میری طرف
منسوب کر دیا اللہ عزوجل اس پر اپنی رحمتیں نازل کرے گا ۔اور وہ بغیر توبہ
کے نہ مرے گا ۔ اور اللہ عزوجل نے وعدہ کیا ہے کہ میرے تمام مریدین اور
میری راہ پر چلنے والوں اور مجھ سے محبت رکھنے والوں کو جنت میں داخل
فرمائے گا ۔ فرمایا کہ میرے تمام مریدین کے نام مجھ پر پیش کئے گئے جنہیں
میری وجہ سے بخش دیا گیا ۔
مریدوں کو خطرہ نہیں بحر غم سے
کہ بیڑے کے ہیں نا خدا غوث اعظم
پیارے مسلمان بھائیو !
آپ نے یہ چند واقعات پڑھ کر اندازہ لگا لیا ہوگا کہ ہمارے غوث اعظم رضی
اللہ عنہ کس قدر جلیل القدر الی اللہ ہیں۔ لہٰذا علمائے کرام فرماتے ہیں کہ
جو شخص حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کی گیارھویں شریف مناتا ہے اس پر
رحمتوں کی بارش ہوتی ہے اور اسکے رزق میں برکت ہوتی ہے ۔
لہٰذا تمام مسلمان بھائیوں کو چاہئے کہ ربیع الآخر کی گیارھویں تاریخ کو
حسب توفیق کھانا پکا کر فاتحہ دلائے اور اس کا ثواب غوث اعظم رضی اللہ
تعالٰی عنہ کی بارگاہ میں ایصال کرے (ان شاء اللہ )اس کی برکات آپ اپنی
آنکھوں سے دنیا ہی میں دیکھ لیں گے ۔
ماہ ربیع الآخر کے نوافل :
اس مہینے کی پہلی ، پندرہویں اور انتیسویں تاریخوں میں جو کوئی چار رکعت
نفل پڑھے اور ہر رکعت میں الحمد شریف کے بعد پانچ پانچ مرتبہ سورہ اخلاص
پڑھے تو اس کیلئے ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں ۔ اور ہزار گناہ معاف کئے جاتے
ہیں اور اس کیلئے چار حوریں پیدا ہوتی ہیں ۔ ( جواہر غیبی ) |