کتاب اذن انقلاب :۔ حاجی
ابوالبرکات،کالم نگار، شاعر ادیب محقق و مصنف کی تیسری خوبصورت کتاب ہے
جوکہ ان کے سال ٢٠١١ تک اخبارات میں ان کے شائع شدہ کالموں کا مجموعہ ہے اس
کتاب کے ٤٨٠ صفحات اور ٢٥ کلر یادگار تصویریں ہیں ۔ یہ کتاب ویلکم بک پورٹ
، اردو بازار کراچی پاکستان کے پاس موجود ہے جو کہ مناسب ڈسکائونٹ کے ساتھ
فروخت ہو رہی ہے۔ اس کتاب کی رونمائی پاکستانی سینیتر جناب عبدالحسیب خان
صاحب نے ٣١ دسبر ٢٠١١ کو کی۔ بقول سیبیٹر یہ کتاب گزشتہ سالوں کی پاکستانی
معاشرتی دستاویزات کی حیثیت رکھتی ہے۔ شاعر نقاش کاظمی کے مطابق اس کتاب کو
لائبریریوں میں رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔تاکہ نئی نسل ملک کے معاشرتی ،معاشی
حالات سے واقف ہوسکے۔ بقول ڈائریکٹر اکادمی ادبیات آغا نور مھمد پیٹھان یہ
ایک انقلابی کتاب ہے جس سے معاشرے میں انقلاب برپا کیا جاسکتاہے۔ حاجی
ابوالبرکات نے اذن انقلاب لکھ کر لوگوں کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی ہے۔ بقول
مصنف میں نے جیسا دیکھا اور سمجھا اس کو لکھ دیا ، کیونکہ لکھنے کے عمل
کواپنا فریضہ سمجھتا ہوں تاکہ ملک مین بہتری آسکے۔ ملک ترقی کر سکے۔ یہی
وجہ ہے کہ اذن انقلاب کا اجرائ انقلاب کی نوید ہے۔
|
|
حاجی ابوالبرکات: ممبر آرٹس کونسل آف پاکستان ہیں۔ ممبر اکادمی ادبیات
ہیں۔انہیں کراچی پاکستان میں قلم کار ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ ان کی دوسری
دو کتاب جو شائع ہوچکی ہیں اور شہرت حاصل کر چکی ہے وہ ذوق انقلاب اور
قہقہے ہی قہقہے ہے اور یہ ساری کتابیں ویلکم بک پورٹ ، اردو بازار کراچی
پاکستان مین موجود ہے۔ مزید یہ کہ ان سے رابطہ:۔ ٠٣٠٠٢٠٦٨١٠٦ پر کیا جاسکتا
ہے۔ |