ارض فلسطین پر اسرائیلی حملہ اور مسلم حکمرانوں کے مزمتی بیانات
گزشتہ ہفتہ کی شب اسرائیلی فوج اچانک فلسطین کے علاقے غزہ میں داخل ہو گئی اور
اس دور کے جدید ہتھیاروں کا استعمال کرتے یوئے نہتے فلسطینیوں پر گولیوں اور
گولوں کی برسات کر دی اسرائیل نے یہ حرکت پہلی مرتبہ نہیں کی ماضی میں بھی ایسا
ہی ہوتا آ رہا ہے، غزہ پر حملہ ہوتے ہی دنیا بھر کے حکمرانوں(مسلم اور غیر مسلم)
کے مزمتی بیانات جاری ہونا شروع ہو گئے، ایک منٹ کے لئے ذرا سوچئے یہ حرکت جو
اسرائیل نے کی ہے اگر حماس نے کی ہوتی بات صرف مزمتی بیانات تک ہی محدود نہ
رہتی بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تحت اب تک حماس کے خلات آپریشن شروع
ہو چکا ہوتا اور ہمارے نام نہاد مسلم حکمراں دامیں درمیں سخنیں اس آپریشن میں
شامل ہوتے، افسوس صرف اس بات کا نہیں ہے افسوس بلکہ بےحد افسوس اس بات کا ہے کہ
فلسطین کی موجودہ صورتحال پر بلایا گیا عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس بغیر کسی نتیجہ
ختم ہو گیا اور وہ اسرائیل کے خلاف ایک مزمتی بیان بھی جاری نہ کر سکے، بے حد
افسوس اس بات کا ہے کہ فلسطین کے پڑوسی ملک اردن کی سرحد پر جب بے یارومددگار
فلسطینی پہنچے تو اردن حکمرانوں نے سرحد کا دروازہ تک کھولنے سے انکار کر دیا،
نہ جانے وہ وقت کب آئیگا جب ہم مسلمان متحد ہو جائینگے اور زبانی جمع خرچ کرنے
کے بجائے کچھ عمل بھی کرینگے۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ نہ جانے کب۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟ |