کتاب :نیا سورج نکلتا ہے (شعری
مجموعہ)
شاعر:منظور ثاقب
ناشر :الحمد پبلشرز ،لاہور ۔سال اشاعت :2010
تبصرہ نگار :ڈاکٹر غلام شبیر رانا
منظور ثاقب کا شمار پاکستان کے ممتاز شعرا میں ہوتا ہے ۔ان کا پہلا شعری
”مجموعہ جگنو تجھے تلاش کریں“دس سال قبل شاﺅ ہوا اور اسے قارئین ادب کی طرف
سے زبردست پذیرائی ملی ۔نیا سورج نکلتا ہے ان کا بے حد مقبول شعری مجموعہ
ہے ۔اس کے مطالعہ سے قاری ان کے فکر و نظر کے ارتقا کے بارے میں حقیقی شعور
و آگہی سے متمتع ہو تا ہے ۔ان کی شاعری قلب و روح کی گہرائیوں میں اتر کو
قاری کو وجدانی کیفیت سے آشنا کرتی ہے ۔ان کے اسلوب کی انفرادیت کے اعجاز
سے قاری مسحور ہو جاتا ہے ۔نئے خیالات اور نئے مضامین سے افکار کی تونگری
کا جو منظر نامہ سامنے آتا ہے وہ قوس قز ح کے رنگوں کے ماننداذہان کی تطہیر
و تنویر کا وسیلہ بن جاتے ہیں۔مشتے از خروارے چند اشعار پیش خدمت ہیں :
کوئی تو فیصلہ کرتا ہے پتھر کے مقدر کا
کسے ٹھوکر میں رہنا ہے کسے بھگوان بننا ہے
پھر لگاتا ہے کوئی دوسرا قیمت میری
بچ نکلتا ہوں اگر ایک خریدار سے میں
کوزہ گر کے ہاتھ ہیں تخلیق کا جادو لیے
ورنہ کیا ٹھہری ہے مٹی کیا ہنر مٹی کا ہے
منظور ثاقب کو اردو زبان پر جو خلاقانہ دسترس حاصل ہے اس کا ایک عالم معترف
ہے اس شعری مجموعے میں انھوں نے ہر صنف شعر میں جس طرح اپنے افکار کی
جولانیا ں دکھائی ہیں ،وہ قابل داد ہیں ۔ |
|