ایک لڑکی جس کا نام پنکی تھا، وہ
گاؤن پہنے سونے کے لئے جا رہی تھی۔ اس نے سوچا کیوں نہ سونے سے پہلے ای میل
چیک کر لوں۔ یہ سوچ کر وہ کمپیوٹر کی طرف بڑھی اور ای میل چیک کرنے لگی۔ اس
نے دیکھا کہ اس کی ایک پیاری دوست فائزہ نے اسے ایک ای میل بھیجی ہے اور اس
میں لکھا ہے کہ ایک جگہ پر بچوں کے لئے تصویروں کی نمائش لگی ہے۔ فائزہ نے
پنکی کو اس نمائش میں چلنے کے لئے کہا تھا۔ پنکی نے سوچا امی سے اجازت کیسے
ملے گی۔ اچانک اس کے ذہن میں ایک ترکیب آئی۔ اس نے سوچا اگر امی کا دل خوش
کر دوں تو امی اجازت دے دیں گی۔
اگلے دن اسکول سے آنے کے بعد پنکی نے اپنے تمام میلے کپڑے لئے اور کپڑے
دھونے کی مشین کے پاس جا کر اپنے تمام کپڑے خود دھوئے۔ پنکی نے پہلی دفعہ
اپنے کپڑے خود دھوئے تھے۔ کپڑے دھو کر اور اُن کو سکھا کر وہ امی کو دکھانے
لگی۔ اس کی امی بہت خوش ہوئیں۔ پھر آخر کار پنکی نے اپنی امی سے نمائش میں
جانے کی اجازت مانگی۔ امی نے مسکراتے ہوئے اجازت دے دی۔
اس طرح پنکی خوشی خوشی فائزہ کے گھر گئی اور نمائش میں جانے کا پروگرام
بنانے لگی۔
سبق: بچوں، اگر امی ابو سے کسی کام کی اجازت لینی ہو تو پہلے کسی طرح سے
اُن کا دل خوش کرو پھر اجازت لو۔ |