بڑی معذرت کے ساتھ

کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں نامعلوم افراد کی گھر میں گھس کر فائرنگ سے ایم کیو ایم کے کارکن کی ہلاکت کے بعد شہر میں شرپسندوں کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی ،فائرنگ ، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے دوران آٹھ افراد جاں بحق جبکہ ایک پولیس موبائل سمیت پچاس سے زائد گاڑیوں اور املاک کو نذرآتش کر د یا گیا،فائرنگ کے واقعات کے بعد کاروبار ، تعلیمی ادارے، بازار، دفاتر بند کردیئے گئے۔متحدہ قومی موومنٹ کے مطابق مرنے والا ایک شخص منصور مختار ان کے پی آئی بی کالونی سیکٹر کی کمیٹی کا رکن تھا جبکہ دوسرا شخص ان کا بھائی مقصود اختر اور زخمی خاتون ان کی بھابھی تھیں۔

گاڑیاں جلنے کے یہ واقعات مرحلہ وار پی آئی بی کالونی، نیو ٹاﺅن، تین ہٹی، جمشید روڈ، گلستان، جوہر چورنگی، یونیورسٹی روڈ، ملیر ہالٹ، کالا بورڈ، شاہ فیصل کالونی، گلشن اقبال، لانڈھی، کورنگی، لیاقت آباد، ناظم آباد، نیوکراچی، نارتھ کراچی، ناگن چورنگی، مبینہ ٹاﺅن، ابو الحسن اصفہانی روڈ، ایم اے جناح روڈ، کھارادر، بلدیہ ٹاﺅن اور دیگر علاقوں میں ہوئے۔ جلائی جانے والی گاڑیوں میں پولیس موبائل، منی بسیں، کوچز، ٹرک، ٹیکسی رکشہ اور پرائیوٹ گاڑیاں بھی ہیں۔ بعض مقامات پر ٹائر جلائے جانے کے ساتھ ساتھ دیگر قیمتی املاک کو بھی جلادیا گیا۔ یہ سلسلہ آخری اطلاعات تک جاری تھا۔ اچانک بدامنی کے باعث شہر بھر میں پیٹرل پمپ بند کرادئے گئے، ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئی، جبکہ اسکولوں میں بھی چھٹی کرادی گئی۔دن کی روشنی میں سرعام کی جانے والی ان پر تشدد کارروائیوں کے دوران پولیس، رینجرز اور ایف سی تماشے دیکھتی رہی۔

کراچی پاکستا ن کا تاریخی اور بڑا شہر ہے ،کراچی پاکستان میں باقی تمام شہروں کی طرح پاکستان کی دھڑکن ہے۔کراچی میں حالات خراب ہونے سے ملک کی پوری معیشت پر بہت ہی گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔مزدور ،دکاندار اور ملازم لوگوں کے روزگار کا حرج ہوتا ہے۔سکول اور کالج جانے والے طلبا ءکی تعلیم کا نقصان ہوتا ہے۔پرامن اور خوشحال زندگی ہر انسان کا حق اور خواہش ہے لیکن بڑے ہی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے ملک میں یہ دونوں چیزیں عام آدمی کے لئے نا پید ہیں۔

کسی بھی اچھے ملک میں خوشحالی لانے کے لئے وہاں کے حکمران سب سے پہلے عوام کو بنیادی سہولتیں ان کی دہلیزپر نہ صرف مفت فراہم کرتے ہیں بلکہ سستی بھی دیتے ہیں لیکن ہمارے ہاں گیس ،بجلی کا میٹر لگوانے کے لئے نہ صرف کئی ماہ انتظار کرنا پڑتا ہے بلکہ بجلی ،گیس کے دو تین سال بل کے برابر رشوت بھی اد ا کرنا پڑتی ہے۔ ہمارے ملک میں سب کچھ ہوتے ہوئے بھی گیس،بجلی ،پانی اور پٹرول عوام کی پہنچ سے کوسوں دور ہے۔بھائی جان بنگلہ دیش اور چائنا سے ہی سبق سیکھو اور ملک میں فری شمسی توانائی کے یونٹ مہیا کرو تاکہ بجلی کا ”سیاپہ“ تو ختم ہو۔ہمارے ہاں لوگ زندگی کے ہرشعبہ میں پریشان اور بے بس دکھائی دیتے ہیں۔

ہمارے ہاں بینک سے قرضہ لینے والے ساری عمر بینک کی قسطیں ہی اداکرتے رہتے ہیں۔ ہمارے ہاں پولیس کئی نام نہاد بے ایمان پولیس کانسٹیبل بھی ڈی پی اوسے پاور فل ہیں۔یہ بے ایمانی کی لڑیا ں طبقہ کے کئی افراد میں پھیلی ہوئی ہیں۔یہاں ہر طبقہ میں اجارہ دار ی اور چو ر بازاری عام ہے۔اسلم مڈھیانہ کوہی دیکھ لیں اس نے کس طرح اپنی طاقت کا ناجائز استعما ل کیا اور ایک سکول ٹیچر کو نہ صرف تشد د کا نشانہ بنایا بلکہ اس کو دو ٹانگوں سے بھی محروم کر دیا۔ہمارے جعلی پیر بھی ایسے کہ مسلمان قوم ہونے کے باوجود تین تین سو عورتوں کو اولاد کے چکر میں حاملہ کر دیتے ہیں۔ہماری قوم کے نوسر باز افراد اگر اپنی طاقت کو درست استعمال کریں تو یقین کریں نہ صرف ہمارا ملک ترقی کرے بلکہ ہمارے نوجوان اور ہماری قوم سورج پہ کمند ڈالے مگر افسوس یہ سوچ اتنی منفی اور غلط استعمال ہورہی ہے اور بنائی جا رہی ہے کہ جس سے ملک میں انتشار ،تباہی اور بے راہ روی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔

ہمارے وزیر مشیر اور کرتا دھرتا اگر عام سڑکوں پہ نکل آ ئیں تو یہاں ناکے لگتے ہیں مگر کون دیکھتا ہے کہ صاحب غریب کے گھر تو روز فاقے لگتے ہیں۔یقین کریں اتنی پروٹوکول کہ صاحب نے اگر پنڈی سے ایبٹ آباد جانا ہو تو پیر ودھائی موڑ سے حسن ابدال اور حسن ابدال سے حویلیاں اور ایبٹ آباد سڑک کنارے دو دو ایکڑ بعد دو دو پولیس کانسٹیبل پورا دن پہرہ دیتے دکھائی دیں گے۔جب ہم لوگ اتنی سختی اور پابندی سے ایک صاحب کو پروٹوکول دے دیتے ہیں تو کراچی کی عوام اور کراچی کے لوگ بے امن زندگی کیوں گزاریں۔ بلوچستان ،خیبر پختونخواہ، پنجاب،کشمیر،گلگت بلتستان اور تما م پاکستا ن ہمارا ہے اس کی ترقی اور خوشحالی ہر فرد کی ذمہ دار ی ہے۔

ہونا تو یہ چاہیئے کہ یہاں بھی سعودی سزائیں متعارف کرائیں۔منشیات،قتل،بے ایمانی ،رشوت،سفارش اور نوسر بازی پر سخت سزائیں سنائیں،ریپ ،قتل اور اغواءکرنے والوں کو چوک میں کھڑا کر کے سزا دیں پھر دیکھیں کہ یہ جرائم کتنی تیزی سے ”اینڈ“ پکڑتے ہیں۔پھر معاشرے میں یہ تفریق بھی مٹائیں کہ ایم کیو ایم کا بندہ مرے تو پورا شہر جلا دو اور کوئی مرے تو فقط زبانی ”مذمت “ کریں۔حالات کو بگاڑنے کا ذمہ جو بھی ہو اس کی پکڑ ہونا بہت ضروری ہے،وہ حکومت کا ہو ،اپوزیشن کا ہو یا اسلم مڈھیانہ ہو سب کو سزا دو تاکہ پھر اس کو ایسی گندگی کرنے کی جرات ہی نہ ہو۔ قانون اور عدالت عدلیہ کا احترام ہر پاکستانی پر فرض ہے۔عدالت جس کو ”بے ایمان“ کہے وہ چپ کرکے گھر چلا جائے اور جو ایسا نہ کرے اسے عدالت خود بھیج دے جب ایسا ”انصاف“ ہو گا تب پورا ملک ترقی کرے گا اور جب تک ایسا نہیںہوگا ،بڑی معذرت کے ساتھ کہ پھرہر چوک میں ”جمشید دستی“ ہی ایم این اے ہوگا اور میری طرح کا ڈھائی ماسٹر ایک عام ،کمزور،مظلوم اور نالائق پاکستانی۔
mumtazamirranjha
About the Author: mumtazamirranjha Read More Articles by mumtazamirranjha: 35 Articles with 38584 views I am writting column since 1997. I am not working as journalist but i think better than a professional journalist. I love Pakistan, I love islam, I lo.. View More