گڈ لک احتساب

امام جلال الدین رومی ؒ ایک حکایت میں تحریر کرتے ہیں کہ ایک بادشاہ نے ایک درویش سے کہا کہ مجھ سے کچھ مانگ، کچھ طلب کر ۔درویش نے جواب دیا تمھیں شرم نہیں آتی کہ مجھے مانگنے پر اکساتے ہو میں اپنے غلاموں کے غلام سے کچھ طلب نہیں کرتا۔ بادشاہ نے ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ کیا مطلب ہے اس بات کا؟درویش نے کہا کہ بادشا ہ سلامت میرے دو غلام ہیں ایک غصہ اور دوسرا شہوت اور میرے یہ دونوں غلام آپ کے آقا ہیں۔ لہذا میں اپنے غلاموں کے غلام سے کیا مانگو اور کیا طلب کروں؟امام رومی ؒ اس حکایت کے سبق میں لکھتے ہیں کہ جو انسان غصے اور شہوت پر قابو پا لے تو گویا اس نے دائمی تخت پا لیا ۔ جس پر بیٹھ کر وہ شاہوں پر حکمرانی کر سکتا ہے۔

قارئین!ہم نے گزشتہ دنوں احتساب کے حوالے سے چند باتیں دو کالمز کی شکل میں اہلیان وطن کے سامنے رکھے اسی سلسلہ میں ہم نے آزاد کشمیر ریڈیو ایف ایم 93 کے مقبول ترین پروگرام ”لائیو ٹاک ود جنید انصاری“میں ایک خصوصی پروگرام رکھا۔ اس کا موضوع وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کی طرف سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں آنے والا وہ اعلان تھا کہ جس میں انہوں نے اس بات کا کھل کر اظہار کیا تھا کہ احتساب کا عمل 1985 سے شروع کیا جا رہا ہے ۔ ان کا یہ اعلان کرنا ملک کے اندر اور ملک کے باہر جہاں جہاں کشمیری اور پاکستانی رہتے ہیں انتہائی دلچسپی سے نوٹ کیا گیا اور بعض حلقوں کی طرف سے ان شکوک وشبہات کا اظہار کیا گیا کہ احتساب کے نام پر شاید ”سیاسی انتقام Political Victimization“کا کام شروع کیا جائے گا۔ ہم نے پروگرام کا موضوع ”احتساب 1985 سے ، وزیراعظم کا اعلان ،ممکن یا ناممکن“رکھا ہم نے سابق وزرائے اعظم بیرسٹر سلطان محمود چودھری راہنما پاکستان پیپلز پارٹی، راجہ فاروق حیدر خان راہنما مسلم لیگ ن، سردار عتیق احمد خان راہنما مسلم کانفرنس سے براہ راست ٹیلیفونک گفتگو کی توان تینوں مصروف ،معروف اور اہم ترین شخصیات نے کمال مہربانی کرتے ہوئے پروگرام میں شرکت کرنے کا وعدہ کیا۔ اسی طرح ہم نے وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کے سیکرٹری عامر زیشان سے بات کی کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ وزیراعظم چودھری عبدالمجید اپنے نیک ارادوں کی وضاحت خود کریں اور پروگرام میں گفتگو کریں تو انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ کوشش کریں گے کہ وزیراعظم اس پروگرام میں شریک ہوں۔

قارئین! قصہ مختصر ہم نے جب پروگرام شروع کیا تو ایک حیرت انگیز امر سامنے آیا کہ یہ چاروں شخصیات ”احتساب “کے اس اہم ترین موضوع پر گفتگو کرنے کے لیے باوجود ”کوشش کے وعدے اور وعدے“کے میسر نہ ہوئیں۔ راجہ فاروق حیدر خان کوٹلی میں ایک کنونشن میں مصروف تھے، بیرسٹر سلطان محمود چودھری کسی ایسے علاقے میں موجود تھے جہاں موبائل فون کے سگنل دستیاب نہ تھے، سردار عتیق احمد خان کسی جلسے میں شریک تھے۔ واحد وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کے عملے اور ان کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ درانی نے فون اٹینڈ کیا اور انتہائی معذرت کی کہ وزیراعظم ایک انتہائی اعلیٰ سطحی میٹنگ میں مصروف ہیں اور اگلے پروگرام میں وہ شرکت کریں گے۔

قارئین! درج بالا واقعہ پر کسی قسم کا تبصرہ کیے بغیر ہم کامل یقین کا اظہار کرتے ہیں کہ آزاد کشمیر کی تمام اعلیٰ شخصیات اور جماعتیں یقینا عوام کے لوٹے گئے اربوں کھربوں روپے بازیاب کرانے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے اپنا موثر ترین کردار ادا کریں گے۔ ہم یہ بھی ”معصوم سا یقین“رکھتے ہیں کہ اس شہر میں راہنماﺅں کی شکل میں راہ زن نہیں رہتے اور نقابوں کے پیچھے اور دستانوں کی اوٹ میں چھپے مجرم چہرے اور ہاتھ یقینا کوئی اور لوگ ہیں۔

قارئین! ”لائیو ٹاک ود جنید انصاری “میں گفتگو کرنے کے لیے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر چودھری طارق فاروق راہنما مسلم لیگ ن ، وزیراعظم چودھری عبدالمجید کے فرزند چودھری قاسم مجید، وزیر بحالیات عبدالماجد خان اور سابق چیف جسٹس آزادجموں و کشمیر ہائی کورٹ عبدالمجید ملک قائد لبریشن لیگ نے کمال مہربانی کرتے ہوئے وقت دیا۔ چودھری طارق فاروق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب بیورو کی طرف سے پورے آزاد کشمیر میں کرپشن کے خلاف شروع کیا جانے والا کریک ڈاﺅن انتہائی خوش آئند ہے اور ہم وزیراعظم چودھری عبدالمجید کی طرف سے کیے جانے والے اس اعلان کی مکمل حمایت کرتے ہیں کہ احتساب کا عمل 1985سے شروع کیا جائے گا چودھری طارق فاروق نے کہا کہ مسلم لیگ ن پاکستان کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر میں قومی دولت لوٹنے والے مجرموں کو انجام تک پہنچانے کے لیے حکومت کا ساتھ دے گی۔ ہاں شرط یہ ہے کہ احتساب کا یہ عمل شفاف ہونا چاہیے۔ وزیربحالیات عبدالماجد خان نے کہا کہ چودھری عبدالمجید اور ہماری حکومت کی کارکردگی خود اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم آزاد کشمیر میں ترقی اور انقلاب کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں ہم یقین دلاتے ہیں کہ احتساب کا عمل اس حد تک کڑا ہو گا کہ اگر ہمارے تعینات کردہ آفیسران یا کوئی بھی سیاسی شخصیت بھی کرپشن میں ملوث ہوئی تو اسے گرفتار کیا جائے گا۔ وزیراعظم چودھری عبدالمجید کے صاحبزادے چودھری قاسم مجید نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ چودھری عبدالمجید کی طرف سے احتساب کا عمل شروع کیا جانا اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ ہم عوام کی لوٹی ہوئی دولت مجرموں سے لے کر قومی خزانے میں جمع کروائیں گے۔ وزیراعظم کی طرف سے پاکستانی وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کو میرپور کی دھرتی پر مدعو کرنا اور اس کے بعد انٹر نیشنل ایئرپورٹ کا اعلان کروانا پوری کشمیری قوم کے ترقی کا پیغام ہے۔سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ عبدالمجید ملک راہنما لبریشن لیگ نے کہا کہ احتساب کی بات کرنے سے پہلے ہر انسان کو یہ سوچنا چاہیے کہ اگر وہ حرام کا لقمہ کھا رہا ہے، حرام کی دولت سے کپڑے پہن رہا ہے اور اپنی زندگی بسر کرنے کے لیے حرام کی کمائی استعمال کر رہا ہے نہ تو ایسے شخص کی دعائیں قبول ہوتی ہیں اور نہ ہی وہ کسی دوسرے کے بارے میں احتساب کی بات کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس سید حسین مظہر کلیم شاہ ایک بڑے باپ کے فرزند ہیں اور ان کا میں بہت احترام کرتا ہوں ان کی علمیت اور نیت یقینا نیک ہو گی۔ لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ احتساب کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔ ہمیں وزیراعظم چودھری عبدالمجید سے یہی امید ہے کہ وہ احتساب کے اس عمل کو کشمیری قوم کی بہتری کے لیے استعمال کریں گے۔
بقول غالب یہاں ہم یہی کہیں گے
کوئی دن گرزند گانی اور ہے
اپنے جی میں ہم نے ٹھانی اور ہے
بار ہا دیکھی ہیں ان کی رنجشیں
پر کچھ اب کے سرگرانی اور ہے
دے کے خط منہ دیکھتا ہے نامہ بر
کچھ تو پیغامِ زبانی اور ہے
قاطعِ اعمار ہیں اکثر نجوم
وہ بلائے آسمانی اور ہے
ہو چکیں غالب بلائیں سب تمام
ایک مرگِ ناگہانی اور ہے

قارئین !ہم آخر میں اپنے عزیز دوست اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک معصوم اور نظریاتی کارکن، چیئرمین جموں و کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن ہمایوں زمان مرزا کے دل سے نکلنے والی بات بھی نقل کرتے چلیں۔ ہمایوں مرزا نے انتہائی جذباتی انداز میں کہا ہے کہ جسٹس سید حسین مظہر کلیم شاہ ایک بڑے باپ کے لائق سپوت ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس بڑے کام کو بڑوں کی طرح ڈیل کرتے ہوئے مضبوط اعصاب کے ساتھ مکمل کریں گے اور ایسا احتساب نہیں کریں گے کہ بعد میں مجرموں کو گلے میں ہار ڈال کر عوام دوبارہ انہی کا استقبال کر رہے ہوں گے۔

قارئین ہمیں امید ہے کہ مجرموں کو چھوڑا نہیں جائے گا اور معصوموں کو تنگ نہیں کیا جائے گا۔ یہی کربلا کا سبق ہے کہ حق کی خاطر سر کٹا دو لیکن باطل کے آگے سر نہ جھکاﺅ۔ پوری امت مسلمہ حضرت امام حسین ؓ کی اس سنت پر دل سے یقین رکھتی ہے اور ہم بھی یقین رکھتے ہیں کہ احتساب بیورو اور جسٹس کلیم شاہ اس امتحان میں سرخ رو ہو کر نکلیں گے۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے۔
دانتوں کے سرجن کے پاس مریض نے کراہتے ہوئے انتہائی تکلیف سے کہا
”ڈاکٹر صاحب آپ نے وہ دانت نکال دیا جو ٹھیک تھا ، درد والا دانت اس کے دائیں طرف تھا“
ڈاکٹر نے انتہائی متانت سے جواب دیا
”بے فکر رہو میں اسی طرف آرہا ہوں“

ہمیں یقین ہے کہ احتساب کرتے ہوئے اس طرح کی کوئی غلطی نہیں ہو گی اور بیمار اور مجرم عناصر پر ہی کڑا ہاتھ ڈالا جائے گا۔ گڈ لک چودھری عبدالمجید صاحب اینڈ گڈ لک احتساب بیورو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374544 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More