امریکابہادرنے جماعة الدعوة کے
امیراوردفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنماپروفیسرحافظ محمدسعیدحفظہ اللہ
تعالیٰ کی گرفتاری کے لیے ٹھوس شواہدپیش کرنے پرایک کروڑڈالرکی انعامی رقم
مقررکی ہے۔یہ اعلان ہوابھی بھارت میں ہے،جوحافظ صاحب کانام ایک عرصے سے ''موسٹ
وانٹڈ''مجرموں میں شامل کیے بیٹھا ہے۔اب امریکانے اسی کی سرزمین سے یہ
اعلان کرکے اس کوخوش توبہرحال کردیاہے،رہی مجاہدین راہ حق کے مقابلے میں
ہندوبنیے کی کامیابی،تواس بات کووہ بھی سمجھتاہے:ایں خیال است ومحال است
وجنوں
حافظ صاحب کے لیے مژدہ ہوکہ وہ اس اعلان سے امریکی ویب سائٹ میں استعمارکے
بڑے بڑے دشمنوں کی صف میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوچکے ہیں،جن میں
ملامحمدعمرمجاہدسرفہرست ہیں۔یہ ایک بڑاعزازہے،جس کی قدروہ بخوبی جانتے
ہیں۔اللہ انہیں مزیدجہادی مساعی کی توفیق عطافرمائے(آمین)-
زمانہ قدیم سے یہ اہل کفروضلالت کاوتیرہ رہاہے کہ وہ جب کچھ نہیں کرپاتے
تواپنے دشمنوں کے سروں کی قیمتیں مقررکردیتاہے۔مشرکین مکہ نے حضوررسالت مآب
ۖ کی گرفتاری پربھی 100اونٹوں کاانعام مقررکیاتھا۔یہ میرے آقا ۖکامعجزہ
تھاکہ ان کے سرکاطالب جب واپس لوٹاتوشرف صحابیت سے مشرف ہوچکاتھا۔کیابعیدہے
کہ مذکورہ بالاجہادی قائدین کے تعاقب میں نکلنے والا''ڈالروں کاطالب''بھی
ہدایت یاب ہوجائے،جس طرح ماضی قریب میں بابری مسجدکوشہیدکرنے والا جنونی
ہندومسلمان اورخادم اسلام بن گیاتھا۔اللہ تعالیٰ کی رحمت سے کچھ بعیدنہیں۔
دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے امریکاکے خلاف امت کومتحدکرنے کی مساعی
کرنے والوں کاامریکاکوکھٹکنااورقابل گردن زدنی ہوناکوئی حیرت کی بات
نہیں۔یوں محسوس ہوتاہے کہ امریکی ایماپرمرحلہ وارتاش کے پتے پھینکے جارہے
ہیں۔ابتدا میں دفاع پاکستان کونسل میں سرگرم جماعت اہل سنت والجماعت
پرپابندی کاشوشہ،پھربے نظیرقتل کیس کی'' ایجادبندہ'' کہانی اورمولاناسمیع
الحق کے ادارے جامعہ حقانیہ کوبراہ راست ملوث کرنا اوراب حافظ سعیدکے خلاف
انعامی رقم کااعلان۔قوم نے سیاسی ومذہبی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے اس اقدام
کے خلاف جس ردعمل کامظاہرہ کیاہے،اس سے یوں لگتاہے کہ جلدہی اس اعلان کابھی
وہی حشرہوگا،جوپچھلے دواقدامات کاہوچکاہے۔
نہ خنجراٹھے گا،نہ تلواران سے
یہ بازومیرے آزمائے ہوئے ہیں
وطن عزیزمیں ایسے دانش فروشوں اوراینکرپرسنوں نیزسیاسی ہرکاروں کی کوئی کمی
نہیں،جن کااعتقادہے کہ ایمان بھلے سے جائے،مگرڈالرکے حصول کاکوئی موقع ہاتھ
سے نہ جائے۔انہیں خوش ہوجاناچاہیے،کہ ان کے لیے ایک اور''گولڈن چانس'' ان
کے مائی باپ امریکانے فراہم کردیاہے،سواب وہ خوابوں میں ان کروڑوں ڈالروں
کادرشن کریں اوردل ناداں کوبہلانے کاسامان فراہم کریں،بقول غالب
دل کے بہلانے کوغالب یہ خیال اچھاہے
مگرکہیں انہیں خواب میں ان ڈالروں کی جگہ لمبی داڑھیوں والاکوئی
مجاہدنظرآگیا،توان کی دھوتیاں ڈھیلی اورشلواریں خراب ہونے کی صورت میں ہم
کوئی ذمہ داری نہیں لیتے،اس کااطمینان وہ پہلے ہی کرلیں،کس طرح…یہ ہم ان
پرچھوڑتے ہیں۔
آمدم برسرمطلب،ہم توامریکابہادرسے ایک ہی بات کرتے ہیں:نرخ بالاکن کہ
ارزانی ہنوز،تم نے مجاہدین فی سبیل اللہ کے سروں کی جوقیمت لگائی ہے،اس سے
بڑی قیمت تواللہ تعالیٰ کی نظرمیں مجاہدکے گھوڑے کی لیدکی ہے،مگراس کے
ادراک کے لیے جوباطنی آنکھیں چاہئیں وہ اس فانی دنیاپرریجھنے اوراپناسب کچھ
حصول دنیاپروارنے والے کوکہاں نصیب ہوسکتی ہیں؟سواے مرداردنیاکے طلب
گارو!تمہیں تمہاری دنیامبارک رہے۔جب حقیقی آنکھیں کھلیں گی تب معلوم ہوگاکہ
کون گھوڑے پرسوارتھاورکون گدھے پر۔ |