چھ ٹانگوں کے ساتھ پیدا ہونے والے بچے کو کراچی کے اسپتال میں منتقل
کردیا گیا ہے جہاں پر سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم بچے کا آئندہ چند روز میں
آپریشن کرنے کا فیصلہ کرے گی جس کے تمام ابتدائی ٹیسٹ جاری ہیں۔
سکھر کے رہائشی محمد عمران نے پیر کے روز کراچی میں قائم قومی ادارہ برائے
صحت اطفال(این آئی سی ایچ) اسپتال میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا
کہ اس کی شادی 4سال قبل ہوئی تھی جس کے بعد انہوں نے 10بار الٹراساؤنڈ
کرایا تھا جس میں جڑے بچوں یا چھے ٹانگوں والے بچے کی پیدائش کے حوالے سے
ایسی کوئی رپورٹ نہیں ملی لیکن جب 13اپریل کو بیٹے کی پیدائش ہوئی تو معلوم
ہوا کہ اس کی چھ ٹانگیں ہیں اور اس کا علاج صرف کراچی میں ہوسکتا ہے جس کی
وجہ سے بچے کا آپریشن کرانے کی غرض اسے کراچی کے اسپتال میں منتقل کردیا
گیا ہے۔
|
|
عمران کا کہنا تھا کہ وہ بیٹے کی پیدائش سے بہت خوش ہیں لیکن اس کے آپریشن
سے خوفزدہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ سکھر کے ایک نجی اسپتال میں ایکسرے
ٹیکنیشن ہے لیکن مخیر حضرات کی جانب سے یقین دہانی کی وجہ سے بچے کو کراچی
کے اسپتال میں داخل کرا دیا ہے۔
اس حوالے سے اسپتال کے ایگزیکٹوڈائریکٹر اور ماہر امراض اطفال صحت پروفیسر
جمال رضا نے کہا کہ یہ دو بچے تھے جن میں سے ایک بچہ نامکمل تھا جس کی وجہ
سے دونوں کے جسم قدرتی طور پر جڑے ہوئے ہیں جنہیں فی الحال سرجیکل آئی سی
یو میں داخل کردیا گیا ہے جہاں پر ان کے تما م ابتدائی ٹیسٹ کرائے جارہے
ہیں جس کے بعد بچے کا آپریشن سینئر ڈاکٹروں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
پروفیسر جمال رضا نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایک لاکھ میں سے ایک
بچہ جسم کے ساتھ جڑ ا ہوا پیدا ہورہا ہے لیکن اس کی وجوہات تاحال معلوم
نہیں ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ جسم سے جڑے ہوئے بچوں کی سرجری کرنا بہت
خطرناک ہے کیونکہ ان بچوں کے گردے،آنتیں،دل سمیت دیگر اعضاء ملے ہوئے ہوتے
ہیں تھوڑی سی پیچیدگی بھی ان کی جان لے سکتی ہے۔
|