پاکستان میں جمعہ کی شام پیش آنے والا بھوجا ائیر لائن کا حادثہ ملکی
تاریخ کے بڑے فضائی حادثات میں سے ایک ہے٬ جس میں 127 افراد لقمہ اجل بن
گئے- جبکہ اس سے پہلے بھی کئی فضائی حادثات ہوچکے ہیں جن کی مختصر تفصیل
کچھ یوں ہے :
جنیوا میں قائم ”ائیر کرافٹ کریشز ریکارڈ آفس“ کے، جو ایک نجی حیثیت میں
کام کرنے والا ادارہ ہے ، اعداد و شمار کے مطابق :
پاکستان کی تاریخ کا پہلا ہوائی حادثہ بیرون ملک 20 مئی 1965 ء کو پیش آیا
۔ اس حادثے کا شکار ہونے والی پی آئی اے کی فلائٹ نمبر 705 بوئنگ 720
براستہ قاہرہ لندن کے افتتاحی روٹ پر تھی۔ یہ جہاز قاہرہ ائیر پورٹ پر
لینڈنگ کرتے ہوئے تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں 124 افراد جاں بحق ہوئے
تھے، جن میں 22 صحافی بھی شامل تھے ۔
|
|
دوسرا حادثہ فوکر طیارے F27 کا تھا جو 6 اگست 1970 کو جیسے ہی اسلام آباد
ائیر پورٹ سے بلند ہوا طوفان میں گھر گیا اور راولپنڈی سے گیارہ میل دور
”راوت“ کے مقام پر گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں تمام 30 افراد جاں بحق
ہو گئے تھے۔
آٹھ ستمبر 1972 کو فوکر طیارہ F27 (فلائٹ نمبر 631) اسلام آباد سے اڑنے کے
بعد راولپنڈی کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا ۔ جہاز میں سوار 26 مسافر جان
کی بازی ہار گئے تھے ۔
|
|
26 نومبر 1979 کو پی آئی اے کا بوئنگ 707 فلائٹ نمبر740 جدہ ائیر پورٹ سے
حاجیوں کو لے کر وطن واپس آ رہا تھا کہ طائف کے قریب اس کے کیبن میں آگ لگ
گئی اور جہاز جل کر تباہ ہو گیا اور 145 مسافر اور عملے کے گیارہ افراد
موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے ۔
23 اکتوبر 1986 کو پی آئی اے کا فوکر F27 پشاور کے قریب گر کر تباہ ہو گیا
۔ جہاز میں سوار 54 افراد میں سے 13 جاں بحق ہوئے۔
|
|
25 اگست 1989 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ PK-404 گلگت کے قریب برف پوش
پہاڑوں میں گر کر لاپتہ ہو گیا ۔ 21 سال گزرنے کے باوجود جہاز کا ملبہ اور
لاشیں نہیں مل سکی ہیں۔ جہاز کی تلاش میں 73 امدادی مشنز بھیجے گئے جو
ناکام رہے ۔ واضح رہے کہ طیاروں کے ائیر کرافٹ کریشز ریکارڈ آفس اور دیگر
اداروں نے لاشیں اور جہاز کا ملبہ نہ ملنے کے باعث اسے ابھی تک حادثہ تسلیم
نہیں کیا ہے۔
28 ستمبر 1992 کو پی آئی اے کی ائیر بس A300 فلائٹ نمبر268 نیپال کے
دارالحکومت کٹھمنڈو سے صرف چند منٹ کی دوری پر بادلوں سے ڈھکے ہوئے پہاڑوں
سے ٹکرا کر تباہ ہو گئی ۔ عملے کے بارہ افراد سمیت 155 مسافر ہلاک ہو گئے ۔
اس حادثے کی وجہ جہاز کی مقرر کردہ بلندی سے تقریبا 1600 فٹ نیچی پرواز تھی
۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا بیرون ملک مسافر بردار ہوائی جہاز کا سب سے بڑا
حادثہ تھا ۔
|
|
اس سانحے کے چودہ سال بعد دس جولائی 2006 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ F27
فلائٹ نمبر 688 فضا میں بلند ہونے کے دس منٹ بعد ملتان کے قریب گندم کے
کھیتوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ لاہور جانے والی اس فلائٹ میں عملے کے چار
ارکان کے علاوہ 41 مسافر جاں بحق ہوئے تھے ۔ حادثے کی وجہ فنی خرابی قرار
دی گئی ۔
28 جولائی 2010 کو نجی ائیر لائن ائیر بلو کا جہاز ائیر بس A321 اسلام آباد
کے قریب شمال مشرق میں مارگلہ میں پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ کراچی سے
روانہ ہونے والی اس فلائٹ میں عملے کے چھ افراد سمیت تمام 152 افراد جاں
بحق ہو ئے ۔
|