عرب ریاستوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والا اسرائیل اب ایشیا میں داخل ہوکر ایشیائی
مسلم ریاستوں کو تہہ و بالا کردینا چاہتا ہے
نریمان ہاؤس کی مدد سے ”را“ اور ”موساد “ کا ممبئی دہشتگردی کا منصوبہ اسی
سلسلے کی ایک کڑی تھا جس میں پاکستان کو نشانہ بنایا گیا
صیہونی لابی بھارت میں اسرائیل نواز حکومت کے قیام کے لئے مصروف عمل ‘ یہودی
سرمائے نے بھارت کا رخ کرلیا
بھارتی سرمایہ داروں کا اسرائیل کی ایماؤ پر گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کے قاتل
نریندر مودی کو وزیراعظم بنانے کےلئے لابنگ کا آغاز
بھارت کو ”سیکولر اسٹیٹ “سے ”ہندو راشٹر“ میں تبدیل کرنے کے لئے اسرائیل و
امریکہ کا مشترکہ مشن
جنونی انتہا پسند تنظیموں کو مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا ٹاسک دے دیا
گیا ‘ بھارت میں مسلم کش فسادات کرانے کا منصوبہ
رحم مادر سے بچوں کو نکال کر خنجر کی نوک پر اچھالنے اور مسلمانوں کی نسل کشی
کرنے والے نریندر مودی میدان میں اُتر آئے
اسرائیل نواز بھارتی سرمایہ داروں نے نریندر مودی کی حمایت کا اعلان کردیا ‘
بھارت ایشیا کا اسرائیل بننے کے لئے تیار
دنیا بھر میں مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف سامراجی قوتیں اور اسلام دشمن
عناصر مسلمانوں کے خلاف ہمہ وقت مصروف عمل رہتے ہوئے نئے نئے سازشی منصوبے
بنارہی ہیں ‘ فلسطین میں عرصہ سے جاری صیہونی جارحیت کے ذریعے مسلمانوں کی نسل
کشی ‘ عراق کی تباہی و بربادی ‘ ایران پر اقتصادی پابندیوں اور افغانستان میں
مسلمانوں پر بمباری کے بعد اب بنگلہ دیش اور پاکستان کو بھی بربادی سے دوچار
کرنے اور ایشیاﺀ سے مسلمانوں کا نام و نشان مٹانے کے لئے ایشیا میں” اسرائیل“
کے قیام کا منصوبہ تشکیل دے دیا گیا ہے اور اس منصوبے پر عملدرآمد کے لئے
اسرئیلی انٹیلی جنس ”موساد“ اور بھارتی خفیہ ایجنسی ” را“ نے بھارت میں موجود
یہودی مرکز ”نریمان ہاؤس “ کی مدد سے ممبئی دہشتگردی کا ڈرامہ رچانے کے بعد اب
یہودی سرمائے کے مدد سے بھارت میں اسرائیل نواز حکومت لانے کی تیاریاں شروع
کردی گئی ہیں جس کے لئے بھارت کے کئی بڑی سرمایہ داروں کو استعمال کیا جارہا ہے
جن میں انیل امبانی ‘ سنیل متل ‘ رتن ٹاٹا ‘ مکیش امبانی اور کیوی کامت ہیں
سرِفہرست ہیں اس منصوبے کے تحت سامراجی قوتوں کی کوشش ہے کہ بھارت میں مسلم
دشمنوں پر مشتمل ایسی حکومت تشکیل دی جائے جو نسلی امتیاز کے جنون میں مبتلا
افراد پر مشتمل ہو اور اس کے لئے سامراجی حلقو کی نگاہ ِ انتخاب بھارت میں
ہزارو ں مسلمانوں کے شکاری و قاتل نریندر مودی پر جا ٹہری ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ
گجرات میں فسادات کے ذریعے ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے نریندر مودی
کو وزیراعظم بنانے کے لئے ایک باقاعدہ و منظم تحریک کا آغاز کردیا گیا ہے ۔
نریندر مودی کو وزیراعظم ہندوستان بنانے کیلئے اسرائیلی خواہش پر انیل امبانی ‘
سنیل متل ‘ رتن ٹاٹا ‘ مکیش امبانی اور کے وی کامت جیسے بے بڑے سرمایہ داروں نے
لابنگ کا آغاز کردیا ہے جنہیں ایک جانب جہاں اسرائیلی سرمایہ فراہم کیا گیا ہے
وہیں انہیں موساد اور را کی مکمل حمایت اور سرپرستی بھی حاصل ہے ۔اس منصوبے کا
مقصد یہ ہے کہ بھارت میں نریندر مودی کو وزیراعظم بنوا کر اس خطے میں موجود
مسلم ممالک کے ساتھ وہ کھیل کھیلا جاسکے جو اسرائیل عرب ریاستوں کے ساتھ کھیل
رہا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ بھارتی سرمایہ داروں نے نریندر مودی جیسے فاشسٹ کے لئے لابنگ کا
آغاز کردیا ہے اور اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ ” مودی لمبی ریس کا گھوڑا ہے ‘
ان کے دورِ حکومت میں گجرات زندگی کے ہر شعبے میں ترقی کررہا ہے اگر وہ
ہندوستان کے وزیراعظم بن گئے تو ملکی ترقی کا کیا عالم ہوگا ؟
بھارت کی ”ایئر ٹیل “جیسی بڑی کمپنی کے مالک سنیل متل اور ٹاٹا کمپنی جیسے
صنعتی گروپ کے مالک رتن ٹاٹا کا یہ کہنا کہ مودی کو پورے ہندوستان کا چیف
ایگزیکٹیو ہونا چاہئے اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ دنیا پر سرمایہ دارانہ نظام
نافذ کر کے مسلمانوں کا ”شکار “ کرنے کی خواہشمند قوتیں اب اسرائیل و امریکہ
اور یورپ سے نکل کر ایشیا کو اپنی گرفت میں لے رہی ہیں کیونکہ اگر نریندر مودی
کوبھارت کا سی ای او بنادیا گیا تو وہ صیہونی ایماؤ پر پورے ہندوستان میں وہی
کچھ کرے گا جو اس نے گجرات میں کیا تھا ۔ مودی نے گجرات کے مسلمانوں کے ساتھ
کیسے کیسے ظلم کئے تھے ہندوستان میں مودی سے قبل بھی بہت سے فسادات ہوئے لیکن
گجرات میں مودی نے صرف فسادات ہی نہیں کرائے بلکہ مسلمانوں کی نسل کشی کرائی
گئی ‘ ظلم کی انتہا یہ کہ رحم مادر سے بچوں کو نکال کر خنجروں کی نوک پر اچھالا
گیا ۔ احمد آباد اور بڑودا جیسے شہروں میں مسلم خواتین کو سڑکوں پر دوڑایا گیا
اور وشوا ہندو پریشد کے بھوکے بھیڑیئے ان کا پیچھا کرتے رہے ۔ مسلمانوں کے
گھروں پر پٹرول اور کیمیکل چھڑک کر انہیں نذرِ آتش کردیا گیا ۔ بے قصور لوگوں
کو جلتے گھروں سے باہر بھی نہیں نکلنے دیا گیا ۔یہاں تک کہ احمد آباد شہر کے
کانگریس پارٹی کے سابق ایم پی اے احسان جعفری نے بھی جب اپنے جلتے گھر سے باہر
نکلنے کی کوشش کی تو انہیں بھی زخمی کرکے آگ میں پھینک دیا گیا ۔اب ”بابری مسجد“
کو ”رام مندر “ قرار دے کر اسے ڈھا دینے اور بھارتی مسلمانوں کے خون سے ہولی
کھیلنے والے لال کرشن ایڈوانی کے شاگرد اور وشوا ہندو پریشد و راشٹریہ سیوم
سیوک سنگھ جیسی دہشتگرد تنظیموں سے تعلق رکھنے والے نریندر مودی اگر بھارتی
وزیراعظم بن گئے تو پھر یقینا نہ صرف بھارتی مسلمانوں کا تشخص خطرے میں پڑ جائے
گا بلکہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی سالمیت کو بھی خطرات لاحق ہوجائیں گے کیونکہ
پھر بھارت پاکستان اور بنگلہ دیش کے خلاف وہی کھیل کھیلے گا جو اسرائیل لبنان
اور فلسطین کے ساتھ اور امریکہ افغانستان و عراق کے ساتھ کھیل رہا ہے ۔ |