پاکستان کو چار حصوں میں تقسیم کرنے کی بھارتی و اسرائیلی سازش
بھارت ‘ اسرائیل اور امریکہ گٹھ جوڑ
”را“ ۔” موساد“اور سی آئی اے کی پاکستان کو چار حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش
اسرائیل کے انتہائی تربیت یافتہ کمانڈوز (CATSA) افغانستان پہنچ گئے
بھارت ‘ پاکستان پر بیک وقت شمال اور جنوب دونوں اطراف سے حملہ کرنا چاہتا ہے
امریکہ کو پاکستان کے شہری علاقوں پر فضائی حملوں کے لئے رضامند کرنے کے لئے
پاکستانی شہروں میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی کرانے کی سازش
”را “ کے تربیت یافتہ 2000 جنگجو دہشت گرد طالبان کے بھیس میں پاکستان کے مختلف
شہروں میں پھیل گئے
اسلام آباد ‘ لاہور ‘ راولپنڈی ‘ فیصل آباد ‘ملتان ‘ کوہاٹ ‘ کراچی ‘ حیدرآباد
‘ میرپور خاص ‘ کوئٹہ اور گوادر میں بڑے پےمانے پر تخریب کاری کا خدشہ
بھارت میں مسلم اکثریتی علاقے مالیگاؤں میں بم دھماکوں کے ذریعے ہزاروں
مسلمانوں کو لقمہ اجل بنانے کے ذمہ دار ہندو دہشت گردوں کے خلاف داخل کی گئی
فرد جرم چار ہزار صفحات سے زائد ہے اس میں درج جتنی باتیں اب تک سامنے آئی ہیں
ان کی سنگینی سے قطع نظر ایک بات تو صاف ہوگئی ہے کہ بھارت کی متعصب ہندو حکومت
نے ان جنونی ہندؤں اور ان کے آقاؤں کے خلاف بغاوت کرنے اور ملک کے خلاف جنگ
چھیڑنے کی وہ دفعات نہیں لگائی ہیں جو دیگر بم دھماکوں کے الزامات میں گرفتار
”مسلمان ملزمان “ کی چارج شیٹ کا جز و لاینفک ہوتی ہیں جبکہ ان دفعات کے بغیر”
مکوکا“ کا قانون بھی بے معنی ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے مالیگاؤں بم دھماکوں میں
ملوث گیارہ ہندودہشت گردوں کو نہ صرف جلد ہی ضمانت مل جانے کے امکانات ہیں بلکہ
آگے چل کر ان میں سے بیشتر بری بھی ہوسکتے ہیںکیونکہ فرد جرم کی ظاہری نوعیت کم
از کم یہی بتاتی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کی متعصب ہندو انتظامیہ ان
ہندو دہشت گردوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
جہاں تک بھارت میں ہندو راشٹر کے قیام کی کوششوں اور اسرائیل سے خفیہ تعلقات کی
بات ہے تو ممبئی دہشتگردی میں یہودی مرکز ”نریمان ہاؤس “ کا استعمال اس بات کے
واضح ثبوت پیش کررہا ہے کہ اسرائیل اور مسلم دشمن لابی بھارت کو” ہندو راشٹر“
میں تبدیل کرکے ایشیا میں اسرائیل کی طرز کی ایک اور مسلم دشمن ریاست کے قیام
کے لئے مصروف عمل ہے تاکہ بھارت کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کے بعد جنونی
ہندؤں کے ہاتھوں بھارتی مسلمانوں کی نسل کشی کے ساتھ ساتھ بھارت کے ساتھ واقع
مسلم ریاستوں پاکستان ‘ بنگلہ دیش ‘ افغانستان ‘ ملائیشیا اورانڈونیشیا کو بھی
اس تباہی و بربادی اور جارحیت سے دوچار کیا جا سکے جیسے اسرائیل نے عرب میں
فلسطین اور لبنان کو دوچار کیا ہوا ہے جبکہ افغانستان و عراق میں جاری جارحیت
میں امریکی قیادت میں تبدیلی کے بعد کمی کے جو واضح امکانات پیدا ہوئے ہیں اس
کمی کو بھی بھارت کو ہندو راشٹر بنانے کے بعد امریکہ کا کردار بھارت کے حوالے
کرنے کے لئے نہ صرف افغانستان میں بھارت کے کئی قونصل خانے قائم کرادیئے گئے
ہیں بلکہ بھارتی انٹیلی جنس ”را “ نے اس سلسلے میں اسرائیل کے تعاون سے
افغانستان میں پاکستان کے خلاف ”گریٹ گیم “ کا بھی آغاز کردیا ہے جس کے تحت
اسرائیل نے ”موساد “ کے 25تربیت یافتہ کمانڈو ز (CATSA) افغانستان بھجوا دیئے
ہیں‘ اسرائیل میں ان کمانڈوز CATSA کی کل تعداد70ہے جن کی مدد سے اسرائیل
بلاشرکت غیرے پوری دنیا پر حکمرانی کا خواب دیکھ رہا ہے اس کا مطلب یہ ہے
25خطرناک ترین اسرائیلی کمانڈوز کا افغانستان میں داخل ہونا بہت بڑی سازش اور
خطرے کی نشاندہی کررہا ہے کیونکہ یہ25انتہائی تربیت یافتہ اسرائیلی کمانڈوز (CATSA)
تربیت یافتہ تین بریگیڈ فوج کے برابر ہیں ۔ ان اسرائیلی کمانڈوز کی افغانستان
آمد اس بات کو ثابت کررہی ہے بھارت پاکستان پر دو جانب سے حملے کی تیاریاں
کررہا ہے ایک طرف تو وہ جنوبی سرحدوں پر جنگ چھیڑ کر پاکستان کو اُلجھانا چاہتا
ہے اور دوسری جانب جنوبی محاذ پر پاکستان کو اُلجھا کر شمالی سرحدوں پر
اسرائیلی کمانڈوز کی مدد سے پاکستان پر یلغار کا بھی ارادہ رکھتا ہے تاکہ اسے
زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جاسکے ‘ دوسری جانب افغانستان کے اندر طویل عرصہ
سے مصروف کار 40ہزار بھارتی فوج امریکہ و اسرائیل کے اشارے پرافغان عسکریت
پسندوں کو کچلنے کے ساتھ ساتھ افغانی منشیات اسمگلروں کی مدد سے پاکستان کے
سرحدی علاقوں میں بدامنی پھیلانے اور خود کش دھماکے کرانے میں بھی مصروف ہے ۔
حال ہی میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ”را “ نے ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں ثابت
کیا گیا ہے کہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی ”آئی ایس آئی “ دو بڑے گروپوں میں
تقسیم ہوگئی ہے ‘ ایک گروپ طالبان کی مدد کررہا ہے جبکہ دوسرا گروپ امریکی
پالیسی کا تابع ہے ۔مذکورہ رپورٹ کا مقصد امریکہ کو یہ باور کرانا ہے کہ
پاکستان مکمل طور پر اندرونی خلفشار سے دوچار ہے اور جلد ہی کسی خونی انقلاب سے
دوچار ہوسکتا ہے ۔اسلئے امریکہ پاکستان پر بھروسہ و انحصار کی بجائے پاکستان کے
خلاف بھارت و اسرائیل کا ساتھ دے ۔ بھارت و اسرائیل کی اب یہ کوشش ہے کہ امریکہ
میں قیادت کی تبدیلی کے بعد پاکستان میں بڑے پیمانے پر تخریبی سرگرمیاں انجام
دے کر ثابت کیا جائے کہ پاکستان ایک ایسی ناکام ریاست ہے جو اندرونی خلفشار و
انتشار کے ساتھ ساتھ سول نافرمانی سے بھی دوچار ہے اور پاکستان کے قبائلی
علاقوں میں جاری عسکریت پسندی کی باغیانہ تحریکیں اپنے حلقہ اثر کو بڑھاتے ہوئے
آہستہ آہستہ شہروں کی جانب نفوذ کرتی جارہی ہیں جبکہ حکومتی رٹ کمزور پڑتے ہوئے
آہستہ آہستہ ختم ہوتی جارہی ہے جو یقینا دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کے لئے
ایک خطرہ ہے ‘ اسلئے امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقوں کے علاوہ بھی دوسرے بڑے
شہروں پر بھی حملے کرے ۔ اس مقصد کے لئے اسرائیل و بھارت نے طالبان مخالف اور
اسرائیل نواز افغانی جنگجوؤں پر مشتمل دوہزار سے زائد ایجنٹ پاکستان کے شمالی
علاقوں میں داخل کردیئے ہیں جو طالبان کے نام پر خود کش حملوں کے ذریعے پاکستان
میں دہشت گردی کی وارداتوں کا دائرہ اثر پاکستان کے بڑے شہروں ‘ اسلام آباد ‘
لاہور ‘ واہ کینٹ ‘ پشاور ‘ ملتان ‘ کوئٹہ ‘ کراچی اور حیدرآباد تک بڑھائیں گے
تاکہ پاکستان میں بدامنی کو مزید بڑھاکر امریکہ کو پاکستان کے بڑے شہروں پر
فضائی حملوں کے لئے قائل کیا جاسکے ۔
ممبئی دہشتگردی کے نام سے ” موساد “ اور ” را“ کے ڈرامے کا مقصد محض یہ ثابت
کرنا تھا کہ پاکستان میں موجود ”غیر ریاستی دہشت گرد تنظیمیں “ اس قدر منظم و
مربوط ہیں کہ وہ صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پاکستان سے باہر بھی دہشتگردی کی
صلاحیت و وسائل رکھتی ہیں اور حکومت پاکستان ان دہشتگرد تنظیموں پر قابو پانے
میں مکمل طور پر ناکام ہے اسلئے امن کی خواہاں عالمی برادری کو عراق و
افغانستان کی طرح پاکستان میں بھی اتحادی افواج کے ذریعے آپریشن کرنا چاہئے مگر
کچھ امریکہ کی مجبوری اور کچھ ”را“ کی جلد بازی کے باعث یہ ڈرامہ فلاپ ہوگیا
اور بھارت و اسرائیل کو وہ نتائج نہیں مل سکے جن کی توقع کی جارہی تھی ۔اسلئے
اب بھارت اور اسرائیل مل کر ممبئی دہشت گردی جیسا ڈرامہ پاکستان میں رچانے کی
کوشش کررہے ہیں جس میں پاکستان کی ہی کسی عسکریت پسند تنظیم کو استعمال کر کے
پاکستان میں لاہور ‘ اسلام آباد ‘ کراچی یا ملتان میں بڑی تباہی مچائی جائےگی
تاکہ یہ ثابت کیا جاسکے کہ پاکستان ان غیر ریاستی تشدد پسند تنظیموں پر قابو
پانے میں مکمل ناکام ہے اور بھارت اور پاکستان کو نشانہ بنانے والی یہ دہشت گرد
تنظیمیں کل امریکہ ‘ برطانیہ اور یورپ سمیت دیگر ممالک میں بھی دہشتگردی کی
وارداتوں کے زریعے بڑی تباہی و بربادی کو جنم دے سکتی ہیں۔ اسلئے عالمی امن کے
لئے پاکستان میں بھی افغانستان و عراق طرز کا آپریشن کیا جائے جس میں بھارت
عالمی امن کی خاطر پوری معاونت اور اپنا مخلصانہ کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے
۔ بھارت کی ان تمام سازشوں کو جہاں ایک جانب اسرائیل کی تائید و حمایت ‘ معاونت
و سرمایہ حاصل ہے وہیں ان کا مقصد ایسے حالات پیدا کرنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پس
پشت چلا جائے اور پاکستان یا بارک اوبامہ کی جانب سے اس مسئلے پر کسی بھی
پیشرفت کے امکانات کو مکمل طور پر معدوم کیا جاسکے ۔
دوسری جانب یہ بھی حقیقت ہے کہ بھارت میں ہونے والے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے
چار سو باون گواہوں میں سے ایک فوجی افسر نے جس کا تعلق آرمی ایجوکیشن کور (AEC)
سے ہے، اپنی گواہی میں بتایا ہے کہ اس نے کرنل پروہت کی ایما پر21 اپریل2008ءکو
بھوپال کے رام مندر کی جس میٹنگ میں شرکت کی تھی اس میں انٹیلی جنس بیورو (I.B)
‘ غیر ملکی خفیہ ایجنسی موساد ‘ سی آئی اے اور ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ریسرچ
اینڈ انالیس ونگ (RAW) کے لوگ بھی شریک تھے۔اس میٹنگ میں ”را“ کے سابق افسر نے
یہ بھی بتایا کہ بھارت کے متعدد سرکاری محکموں میں ”موساد “ اور”سی آئی اے“ کے
لوگ موجود ہیں اور سی آئی اے کا خیال ہے کہ وہ سال 2012ءتک پاکستان کو کم از کم
چار ”آزاد‘ ‘ملکوں میں تقسیم کرنے میں ضرور کامیاب ہوجائے گی ۔
ایک حقیقت مگر یہ بھی ہے کہ بھارت جو پاکستان کو اسرائیل کی مدد سے ٹکڑے ٹکڑے
کرنے کی سازش کررہا ہے وہ شاید اس بات کو بھول گیا ہے کہ جس طرح سے ہندو ”بنیا
“کسی کا وفادار نہیں اسی طرح ”یہودی سرمایہ دار“ بھی کسی کا دوست نہیں ہوتا ‘
اسرائیل بھارت کو جہاں ایک جانب پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے وہیں بھارت
میں جاری علیحدگی کی تنظیموں کو بھی ہوا دے کر اس کے بھی بخرے کرنے کے اسباب
بھی پیدا کررہا ہے ۔
ماضی میں تامل ناڈو کی دراوڑ تنظیموں نے اور حال میں مہاراشٹر کی سیناؤں نے جس
طرح کی تحریکیں چلائی ہیں اور غیر مراٹھیوں کے خلاف جن عزائم کا اظہار ان کی
طرف سے وقتاً فوقتاً ہوتا رہتا ہے اور کئی ایک ریاستوں میں بھارت سے علیحدگی
اور آزاد ریاستوں کے قیام کی جو تحریکیں دن بہ دن زور پکڑ رہی ہیں ‘ ان کے پاس
سرمایہ ‘ اسلحہ اور تربیت کہاں سے آرہی ہے ‘ یہ بات بھارت کےلئے تشویشناک ہی
نہیں بلکہ اس بات کا واضح ثبوت بھی ہیں کہ موساد اور سی آئی اے جہاں ایک جانب
بھارت سے دوستی کا دم بھررہی ہیں وہیں حق دشمنی بھی بہرطور ادا کررہی ہیں ۔
بھارت میں موجود علیحدگی پسند تنظیمیں اپنے اپنے طریقے سے ایل ٹی ٹی ای، ابھینو
بھارت، بجرنگ دل اور دوسری متعلقہ تنظیموں کی ا علانیہ حمایت کرتی رہتی ہیں اس
لئے مالیگاؤں بم بلاسٹ کی چارج شیٹ کا یہ انکشاف ایک نئی اور خطرناک معنویت کا
حامل ہوگیا ہے۔ یہ تو خیر سب کے علم میں ہے کہ بھارت میں ہندو جنونیوں پر مشتمل
” سنگھ پریوار“ کی مختلف خفیہ اور اعلانیہ دہشتگرد تنظیموں کے اسرائیل اور خفیہ
صہیونی دہشت گرد تنظیموں سے گہرے رابطے ہیں۔ اسرائیل میں ایک جلا وطن ہندو
حکومت کے قیام اور سیکولر بھارت کو ایک ”شدھ ہندو راشٹر“ میں تبدیل کرنے کے
منصوبے کو اگر مالیگاؤں بم دھماکوں کی سازش سے جوڑ کر دیکھا جائے تو اول الذکر
معاملہ بھی ”معمولی“ نہیں رہ جاتا۔ کیونکہ اے ٹی ایس کی فرد جرم کے مطابق دہشت
گردوں نے پورے ملک میں جگہ جگہ سلسلہ وار بم دھماکے کرنے اور ”لاکھوں کروڑوں
لوگوں کو مارنے“ کی باتیں کی تھیں۔ ان کا خیال تھا کہ اس طرح بھارت میں خوف و
دہشت پھیلنے کے دو فائدے ہوں گے ایک تو یہ کہ لوگ جوق در جوق ہندو دھرم میں
واپس آئیں گے اور ہندو راشٹر کے قیام کے ان کے منصوبے کو ملک گیر عوامی حمایت
بھی حاصل ہوجائے گی۔
لیکن ہم ایک بات جانتے ہیں کہ دہشت گردی کی کوکھ سے جنم لےنے والے جنگی مجرم
اسرائیل کے مفادات کی بجاآوری کی جنگ میں بھارت پاکستان کے ساتھ جو کچھ کرنے کے
خواب دیکھ رہا ہے ان کو تو تعبیر انشاءاللہ حاصل نہیں ہوگی مگر ناقابل بھروسہ
دوست اسرائےل کی دوستی کے جن بھیانک نتائج سے بھارت کو دوچار ہونا پڑے گا وہ
یقینا اس کی سالمیت کےلئے خطرناک ثابت ہوں گے کیونکہ اسرائیل سیکولر بھارت کو
ہندو جنونیت کے نام پر بتدریج ایک ایسی اندھی سرنگ میں لئے جارہا ہے جس سے باہر
نکل پانا شاید ہی ممکن ہوسکے |