جہنم کی خوفناک شکل

ارشادباری تعالیٰ ہے۔
لَھَاسَبعَةُ اَبوابِِ لِکُلِّ بَابِِ مِّنھُم جُزئ’‘مَّقسُوم’‘۔
ترجمہ۔اُس (جہنم)کے سات دروازے ہیں ہردروازے کے لئے ان میں سے ایک حصہ بناہواہے۔

اللہ رب العزت نے انسانوں اورجنوں کواپنی عبادت کے لئے پیداکیاہے ہم اللہ پاک کی یادسے غافل ہوکردنیاکی لالچ میں لگ گئے ہیں لیکن ہمیں یہ پتانہیں کہ دنیاتوفناہونے والی چیزہے ذراہم غورکریں جولوگ ہم سے پہلے آئے کیاوہ اس دنیاپرموجودہیں؟نہیں بلکہ دنیاکے مکروفریب میں پھنسے رہے آخرایک دن انکوموت نے آگھیراہرکسی کاوقت مقررہے جب موت کاوقت آجائے توہم مضبوط سے مضبوط قلعوں میں داخل ہو جائیں توبھی موت سے ہمیں کوئی نہیں بچاسکتا۔جوانسان حقوق اللہ اورحقوق العباداداکرتے ہیں وہ لوگ جنت کے حقداربن جاتے ہیں۔جو حقوق اللہ اورحقوق العبادادانہیں کرتاوہ جہنم کی نارکے مستحق ہوجاتے ہیں۔اللہ رب العزت نے کافروں،مشرکوں،منافقوں اوردوسرے گناہ گار،مجرموں کوعذا ب اورسزادینے کے لئے آخرت میں نہایت ہی خوفناک مقام تیارکررکھاہے اسکانام جہنم ہے ۔اسی کودوزخ بھی کہتے ہیںجہنم ساتویں زمین کے نیچے ہے جہنم کے سات طبقات ہیں
۱۔جہنم ۲۔لظیٰ ۳۔حُطمہ ۴۔سعیر ۵۔سَقَرَ ۶۔ جحیم ۷۔ہاویہ

جہنم کی خوفناک شکل
آقاعلیہ الصلوٰة والسلام کاارشادپاک ہے ۔
جہنم جب قیامت کے دن اپنی جگہ لائی جائے گی تواسکوسترہزارلگامیں لگائی جائیں گی اورہرلگام کوسترہزارفرشتے کھینچتے ہوں گے۔

جہنم کے داروغہ کانام مالک(علیہ السلام)ہے یہ ایک فرشتہ ہے ان ہی کے زیراہتمام دوزخیوں کوہرقسم کاعذاب دیاجائے گا ۔جہنم کے عذاب کی چندقسمیں درج ذیل ہیں۔

آگ کاعذاب
جہنم میں دوزخیوں کوجہنم کی آگ میں باربارجلایاجائے گاجب جل کرکوئلہ ہوجائیں گے توپھرانکونئے گوشت اورنئے چمڑے کے ساتھ زندہ کیاجائے گاپھرانکوآگ میں جلایاجائے گایہ عذاب باربارہوتارہے گا۔

آقاعلیہ الصلوٰة والسلام کاارشادپاک ہے ۔کہ فرشتوں نے ایک ہزارسال تک جہنم کی آگ کوبھڑکایاتووہ سرخ ہوگئی پھردوبارہ ایک ہزارسال تک بھڑکائی گئی تووہ سفیدہوگئی پھرجب تیسری بارایک ہزاربرس تک جب بھڑکائی گئی تووہ کالے رنگ کی ہوگئی نہایت ہی خوفناک سیاہ رنگ کی ہے ۔نبی کریمﷺکاارشادپاک ہے جہنم کی آگ کی گرمی دنیاکی آگ کی گرم سے انہتردرجے زیادہ گرم ہے۔(مشکوٰة شریف)

ایک روایت میں ہے کہ جہنم میں ایک تنورہے جواندرسے بہت چوڑااوراوپرسے بہت کم چوڑاہے اس میں زناکارمردوں اورعورتوں کوڈال دیاجائے گاتووہ آ گ شعلوں میں وہ سب جلتے ہوئے تنورکے منہ تک اوپرآجائیں گے پھرایک دم وہ شعلے بجھ جائیں گے توسب اوپرسے نیچے تنورکی گہرائی میں گرپڑیں گے۔(بخاری شریف)

خونیں دریاکاعذاب
ہم دنیاکی زندگی عیش وعشرت میں گزارنے کے لئے حلال حرام کوجمع کررہے ہوتے ہیں۔جب لوگوں کے پاس مال آجاتاہے توغریبوں کاخون چوسنے کے لئے سودی لین دین شروع کردیتے ہیں انکاحال قیامت کے دن یہ ہوگا کچھ دوزخیوں کوخون کے دریا میں ڈال دیاجائے گاتووہ تیرتے ہوئے کنارہ کی طرف آئیں گے توایک فرشتہ پتھرکی چٹان انکے منہ پراس زورسے مارے گاکہ وہ پھردریاکے بیچ میں پلٹ کرچلے جائیں گے یہی عذاب باربارانکودیاجائے گایہ سودخوروں کاگروہ ہوگا۔

پتھراﺅکاعذاب
ہم دنیامیں لوگوں کودھوکادینے کے لئے دن میں ہزاروں جھوٹ بولتے ہیں جھوٹ بولنے والوں کاانجام یہ ہوگا۔جہنم میں جولوگ ہونگے انکو اسطرح عذاب دیاجائے گاکہ ایک فرشہ انکولٹاکرایک سنسی انکے منہ میں ڈال دے گااورایک گلپھڑے کواس قدر پھاڑدے گاکہ اسکاشگاف اسکے سرکے پچھلے حصہ تک پہنچ جائے گاپھراسی طرح دوسرے گلپھڑے کوپھاڑدیاجائے گایہاںتک پہلاگلپھڑا درست ہوجائے گاپھراسکوپھاڑدیا جائے گااسی طرح گلپھڑے درست ہوتے رہیں گے اوروہ فرشتہ انکوسنسی کی پکڑسے چیرتااورپھاڑتارہے گایہ جھوٹ بولنے والوں کاگروہ ہوگا۔

منھ نوچنے کاعذاب
ہم دن میں لاکھوں مومن بھائیوں کی غیبت کرتے رہتے ہیں(غیبت کامفہوم کہ کسی انسان کی غیرموجودگی میں اسکے بارے میں ایسی باتیں کرنااگران باتوں کواسکوپتہ چلے اوراس پرناگوارگزرے)ان لوگوںکایہ حال ہوگا۔حضورﷺمعراج کی رات ایک ایسی قوم کے پاس سے گزرے جو(جہنم میں) تانبے کے ناخنوںسے اپنے چہرے اورسینوں کونوچ رہے تھے توآپ ﷺنے پوچھااے جبرائیل امین یہ کون لوگ ہیں؟توجبرائیل ؑ نے کہایہ وہ لوگ ہیں جوآدمیوں کاگوشت کھاتے تھے یعنی لوگوں کی غیبت کرتے تھے اورلوگوں کی آبروریزی کرتے تھے۔

سانپ بچھوکاعذاب
آقاﷺکافرمان عالی شان ہے کہ عجمی اونٹوں کے مثل بڑے بڑے سانپ ہونگ جوجہنمیوں کوڈستے ہونگے وہ ایسے زہریلے ہونگے کہ اگر ایک مرتبہ کاٹ لیں توچالیس سال تک انکے زہرکادردنہیںجائے گااورلگام لگائے ہوئے خچروں کے برابربڑے بچھودوزخیوں کوڈنک مارتے رہیں گے انکی تکلیف بھی چالیس سال تک باقی رہے گی۔

گرم پانی اورپیپ کاعذاب
دوزخیوں کوگرم پانی جوروغن زیتوں کے تلچھٹ کی طرح گندہ ہوگاپیناپڑے گاجومنہ کے قریب لاتے ہی چہرے کی پوری کھال کوپگھلاکرگرادے گااوریہی گرم پانی انکے سروں میں ڈالاجائے گاتویہ پانی پیٹ میں داخل ہوکرپیٹ کے اندرتمام اعضاءکوٹکڑے ٹکڑے کرکے انکے قدموںمیں گرادے گا۔(مشکوٰة شریف)

اللہ پاک سے دعاگوہوں کہ اللہ پاک ہمیں اعمال صالح کرنے کی توفیق عطافرمائے اورنبی کریمﷺکی شفقت ومحبت عطافرمائے

آمین بجاہ النبی الامین
 
Hafiz kareem ullah Chishti
About the Author: Hafiz kareem ullah Chishti Read More Articles by Hafiz kareem ullah Chishti: 179 Articles with 295830 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.