گوگل کی نئی تھری ڈی نقشہ ٹیکنالوجی

انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل دنیا کا ایک مفصّل ڈیجیٹل نقشہ تیار کرنے کے اپنے پر عزم مگر متنازعہ منصوبے کی تکمیل کے لیے کیمروں سے لیس چھوٹے ہوائی جہازوں کا ایک بیڑا استعمال کر رہی ہے۔

یہ بات کمپنی کے عہدیداروں نے بدھ کو سان فرانسِسکو میں واقع اپنے دفتر میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں بتائی۔ گوگل رواں برس کے اختتام تک دنیا کے متعدد شہروں کے تھری ڈائمینشنل یا سہ جہتی نقشے جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
 

image


گوگل نے ان شہروں کے نام بتانے سے گریز کیا مگر اپنے اس منصوبے کا عملی مظاہرہ کرتے وقت اُس نے سان فرانسسکو کا ایک تھری ڈی (3D) نقشہ دکھایا جس میں کوئی صارف شہر کے فضائی منظر کو دیکھ سکتا ہے۔

گوگل ارتھ (Google Earth) کے ایک پراڈکٹ منیجر پیٹر بِرچ نے کہا: ’ہم ایک ایسا تصور قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جیسے آپ اپنے ذاتی ہیلی کاپٹر میں پرواز کر رہے ہوں۔‘

گوگل کے انجنئیرنگ شعبے کے سربراہ برائن میک کلینڈن نے بتایا کہ کمپنی ہوائی جہازوں کا ایک بیڑا استعمال کر رہی ہے جو کہ کنٹریکٹرز کی ملکیت ہیں اور وہ انہیں صرف گوگل کی خاطر اڑا رہے ہیں۔

رازداری کے مضمرات کے بارے میں کیے گئے ایک سوال کے جواب میں میک کلنڈن نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے ہوائی جہازوں سے لی گئی 45 درجے زاویے کی تصاویر استعمال میں ہیں۔
 

image


گوگل کا کہنا ہے کہ رواں برس کے اختتام تک وہ متعدد شہروں کے تھری ڈی نقشے تیار کر لے گی جن کی مجموعی آبادی 300 ملین بنتی ہے۔ پہلا تھری ڈی شہری منظر نامہ (cityscape) تو چند ہی ہفتوں میں دستیاب ہو جائے گا۔

گوگل کئی برسوں سے کیمروں سے لیس گاڑیوں کو استعمال کر رہی ہے جو دنیا کے مختلف شہروں میں سڑکوں کے مناظر کی تصاویر کھینچتی رہتی ہیں۔ ان گاڑیوں کے استعمال نے بعض ملکوں میں رازداری کے خدشات پیدا کر دیے ہیں۔

سن 2010 میں گوگل نے اعتراف کیا تھا کہ سڑک کا منظر یا اسٹریٹ ویو لینے والی یہ گاڑیاں سہواً لوگوں کے وائرلیس نیٹ ورکس سے ان کی ای میلز، پاس ورڈز اور دیگر ذاتی معلومات جمع کرتی رہی ہیں۔
 

image


عنقریب فراہم کیے جانے والے شہروں کے تھری ڈی نقشے گوگل ارتھ سافٹ ویئر اپلیکیشن کا حصہ ہوں گے۔ یہ اپلیکیشن ایسے موبائل فونز پر دستیاب ہو گی جو گوگل کا اینڈرائڈ اور ایپل کا آئی او ایس سافٹ ویئر استعمال کرتے ہیں۔

کمپنی نے اینڈرائڈ اسمارٹ فونز کے لیے گوگل میپس کے ایک ایسے ورژن کا بھی اعلان کیا جس سے صارفین انٹرنیٹ رابطے کے بغیر بھی بعض نقشوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

گوگل کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب اس کی حریف کمپنی ایپل رواں برس کے اواخر میں اپنی آئی فون اور آئی پیڈ مصنوعات پر گوگل میپس کی جگہ نقشوں کی اپنی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

Google Inc is deploying a fleet of small, camera-equipped airplanes above several cities, the Internet search company’s latest step in its ambitious and sometimes controversial plan to create a digital map of the world. Google plans to release the first three-dimensional maps for several cities by the end of the year, the company said at a news conference at its San Francisco offices on Wednesday.