کاش کے ہمارے سیاسی ، سماجی اور دینی رہنما ایک اپیل اور کردیں

اسلام و علیکم
میں ارشد اقبال آپکا دوست آج جمعے کے مبارک دن ایک ایسی بات پر آپ سب کی توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہوں جس سے معا شرہ موزی بیماریوں سے بچ سکتاہے میرے لیئے تمام وہ لوگ بہت قابل احترام ہیں جن کو آج میں ایک ایسی اپیل کرنے کے لیے اپنے اس آرٹیکل کی مددسے درخواست کرتاہوں کے میرے اس آرٹیکلز کو برائےمہربانی وسیع نظر کے ساتھ غور کریں جیسا کہ اللہ نے آپ تمام لوگوں کو اس ملک کے ان لوگوں میں رکھا ہے جو وطن کے خدمت پر معمور ہیں ۔جی آج میں اپنے وطن عزیز کے تمام قابل احترام سیاسی رہنماؤں ، مذہبی اسکالرز اور سماجی رہنماؤں کو مخاطب کرتا ہوں۔اگر بات کریں اپنے وطن کی تو یقینا کئی نام زہنوں میں آتے ہیں اور میں چندکے نام لے لیتا ہوں مثال کے طور پر ہم اگر نواز شریف صاحب کی بات کریں یعنی کے مسلم لیگ (ن) کی بات میرے دوستوں انکا اتنا بڑا حلقہ ہے کہ یہ اپنے جلسوں میں لاکھوں نہیں تو ہر جگہ ہزاروں کے تعداد میں چاہنے والے جمع کرلیتے ہیں ۔مسلم لیگ (ق) کی بات کریں تو یہ بھی کسی سے کم نہیں چودھری شجاعت، اور انکے رہنما بہت بڑا ووٹ بینگ رکھتے ہیں اسکے بعد عمران خان صاحب انکا حلقہ و احباب بھی تمام پاکستانیوں نے دیکھا ہے اور پیپلز پارٹی کے بات کریں تو انکا بھی بہت وسیع حلقہ ہے اور بہت سے لوگ مریدین سلسلے کی بنیا د پر بھی ان کے حمایتی ہیں اور اگر بات کریں شہرِکراچی کی تو ہمارے ہر دل عزیز شہر کراچی جو پورے پاکستان کو بہت بڑا Revenue دیتا ہے جس سے پاکستان کی خوشحالی قائم ہے میرے دوستوں اس شہر کراچی میں محترم جناب الطاف حسین بھائی کی محبت شامل ہے اور اس کی ترقی میں بے انتہا اور تصور سے ہٹ کر خدمات شامل ہیں جس نے چند سالوں میں پورے شہر کراچی کے تصویر ہی بدل ڈالی ہے اور لوگ جو پاکستان سے باہر سے آتے ہیں وہ اس میں ترقیاتی کاموں کو دیکھ حیران رہ جاتے ہیں کہ پورے کراچی کا نقشہ ہی بدل گیا ہے اور آہستہ آہستہ مزید ترقی ہوگی انشاءاللہ خیر اب کچھ بات ہو جائے سماجی رہنماؤں کی عبدالستار ایدھی صاحب جنکا کردار سُہنرے حرفوں کے مانند ہے ، انصار برنی صاحب بہت حوصلے والی شخصیت اس وطن کے لیے بہت سی خدمات ، رمضان چھیپا صاحب ایک اور بہت بڑا نام جو دیکھتے ہی دیکھتے اپنی خدمات کا زوایہ بڑھاتے جارہے ہیں سیلانی ویلفئیر ٹرسٹ کی خدمات بھی ڈھکی چھپی نہیں ۔الخدمت اور خدمت خلق بھی اپنی خدمات بہت احسن طریقے سے سر انجام د ے رہی ہیں ۔اور میرے دوستوں اب بات کرتے ہیں دینی رہنماؤں کی تو ہم بات کرتے ہیں -

قابل احترام حضرت الیاس قادری صاحب جو لاکھوں لوگوں کو اپنے علم اور اللہ اور اسکے رسول ﷺ کی محبت کی طر ف گامزن کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں ، مولانہ طارق جمیل صاحب اللہ نے انکو بھی اپنے کام کے لیے ایسا چُنا ہے کہ لاکھوں کے تعداد میں لوگ ان کے واعظ کو سنتے اور اللہ نے انکے واعظ سے لاکھوں لوگوں کی اصلاح فرمائی ہے حمزہ علی قادری صاحب، اور طالب جوہری صاحب یہ تمام لوگ ایسے ہیں جنکو عوام الناس اپنا دینی رہنمامانتی ہے۔میر ے دوستوں اور بھی بہت سے بڑے بڑے سیاسی ، مذہبی اور سماجی رہنماؤں کے نام ہیں اس وطن عزیز کے لیے لیکن اپنے اس آرٹیکل کو آخری مراحل میں ڈالنا چاہتا ہوں اگر کسی کی میرے اس بات سے دل آزاری ہو کہ میں نے انکا نا م نہیں ڈالا تو میں معذرت خواہ ہوں اور کسی بھی فر د کو جن کے رہنماؤں کے نام ادھر نہیں لکھ پایا ہوں انکو بھی اگر تکلیف پہنچے تو ان سے بھی معافی کا طلب گار ہوں ۔اور ان تمام رہنماؤں سے اب میں وہ درخواست کرنے جا رہا ہوں ممکن ہے یہ رہنما اپنے لوگوں اس عمل سے منع بھی کرتے ہوں لیکن التجا صرف اتنی ہے کہ میڈیا میں آکر اپنی چاہنے والی اس 17کرورڑ عوام کو اللہ کے واسطے اور اسکے حبیب ﷺ کے واسطے جلد از جلد یہ درخواست کردیں کہ میرے عزیز ہم وطنوں اور میرے چاہنے والے اللہ اور اسکے حبیب ﷺ کے بعد میرے خاطر اور پنے اہل خانہ کے خاطر گُٹکا ، مین پوری ، چھالیا ، نسوار، ماوا اور دوسرے ایسی نشے آور اشیاءکھانا بند کردو اگر آپ لوگ اپنی جان ، مال اپنے اہل خانہ اور مجھ سے اور اپنی اس پارٹی سے جسکو آپ دل و جان سے عز یز رکھتے ہیں تو ہماری اس درخواست پر 15دن کے اندر اندر عمل کرلو۔میر ے دوستوں یہ ایسا ناسور ہے جو ہماری اس قوم کو کھایاجارہا ہے لاکھوں کی تعداد میں کینسر جیسے مرض میں لوگ دنیا چھوڑ گئے اور لاکھوں کی تعداد میں ہسپتالوں میں اپنے آخری ایام گزار رہے ہیں جو پیسہ ماں ، باپ یا بہن بھائی اپنے چھوٹوں یا اپنی شادی اوردیگر خواہشات کو پوری کرنے کے لیے جمع کرتے ہیں وہ پورا پیسہ اور ذہنی سکون ہسپتالو ں کی نظر ہو جاتاہے ۔برائے مہربانی میری اس درخواست سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معافی کا طلب گار ہوں ۔
Arshad Iqbal
About the Author: Arshad Iqbal Read More Articles by Arshad Iqbal: 7 Articles with 5172 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.