بکاو مال

جناب محترم حسن نثار اور جاوید چودھری میرے پسندیدہ کالم نگاروں میں سے ایک ہیں۔ حسن نثار کے کالم کا فین میں بعد میں ہوا پہلے ٹیلی وژن پر انکے برمغز تجزیے قوم کے زوال کی وجوہات کی نشاندہی اور جذباتیت سے نکل کر ہوش سے کام لینے کی تلقینیں سن کر ان کو سراہا پھر ان کے کالم بھی پڑھنا شروع کردئے جو واقعی پاکستان کی عوام کی کمزوریوں، غلطیوں اور خامیوں کی نشاندہی کرتے ان کو سدھارنے کا درس دیتے نظر آتے ہیں۔ حسن نثار صاحب حالات حاضرہ پر تبصرہ نگار بھی ہیں اور وہ ہر چھوٹے بڑے معاملات پر تبصرہ کرتے رہتے ہیں۔ لیکن جب پچھلے دنوں ارسلان افتخار اور ملک ریاض کیس سامنے آیا تو اس کے بعد حسن نثار صاحب ایک پروگرام میں بطور مہمان شامل ہوئے۔ پروگرام کا موضوع بھی ارسلان کیس تھا۔ لیکن کمال حیرت کا منظر دیکھا کہ حسن نثار صاحب نے پورے شو کے دوران ایک مرتبہ بھی ملک ریاض یا ارسلان کا نام نہیں لیا۔ نہ ہی چیف جسٹس صاحب کے اس قدم کی تحسین کی۔ وہ حسن نثار جو قوم کی برائیاں اور خامیاں سمجھاتے اور خود کو قوم کے غم میں ڈپریشن کا شکار ہونے کا دعوی کرنے والا ملک کی تقدیر بدل سکنے والے معاملے پر اتنا خاموش کیوں ہے؟ کیوں حسن نثار نے چیف جسٹس کے اس قدم پر انہوں نے تعریفی کلمات نہ کہے کہ چیف جسٹس نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی یاد تازہ کردی۔ اپنے بیٹے کے خلاف سو موٹو لینا کوئی معمولی بات نہیں۔ یا پھر حسن صاحب کے نظریہ کچھ اور ہے؟ وہ ہی بیان کردیتے لیکن موصوف غلطی سے بھی اس فصل میں نہ آئے۔ جس سے مجھ سمیت بہت سے لوگوں کو یہ شبہ پیدا ہوگیا ہے کہ کہیں آپ بھی ملک ریاض کے نوازے ہوئے صحافیوں میں سے تو ایک نہیں؟ یوٹیوب پر آئی ایک ویڈیو کے مطابق جناب حسن نثار نے ایک کروڑ دس لاکھ روپے اور بحریہ میں دس مرلے کا پلاٹ ملک ریاض سے وصول کیا ہے۔ میں ان یوٹیوب کی ویڈیو کو کوئی جینوین ثبوت نہیں مانتا لیکن رویہ ان حضرات کا ایسا تاثر دے رہا ہے گویا یہ بھی ملک ریاض سے فائدہ اٹھانے والوں میں سے ہیں۔

اسی طرح جاوید چوہدری کے بارے میں بھی کچھ عرض کرنا ہے لیکن پہلے بہتر ہوگا کہ قارئین ان کا آج مورخہ دس جون دو ہزار بارہ کا آرٹیکل پڑھیں انشاء اللہ اگلے کالم میں اس پر روشنی ڈالوں گا۔
ڈاکٹر محمد محسن
About the Author: ڈاکٹر محمد محسن Read More Articles by ڈاکٹر محمد محسن: 15 Articles with 37146 views مسیحائی آسان کام نہیں، بس خدا سے دعا ہے کہ اس بوجھ کو احسن انداز میں اٹھاسکوں.. View More