ملاقات لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ جناب غلام

حال ہی میں خاکسار کی ایک اہم قسم کی ملاقات لیفٹینینٹ جنرل ریٹائرڈ جناب غلام مصطفٰی سے ہوئی جس میں خالص طور موضوع سخن موجودہ حکومت اور سپریم کورٹ اورہ ماری ایجنسیز کا ذکر تھا۔میری اس ملاقات کے دوران انتہائی سردو گرم نشیب و فراز آئے با ایں ہمہ لیفٹینینٹ جنرل (ر) غلام مصطفٰی سے خاکسار کے تعلقات اچھی نوعیت کے ہیں مگر جنرل صاحب کے خوش گوار موڈ میں میرے ایک۔۔۔نرم۔۔۔سے سوال نے شاید کافی بڑا شگاف ڈال دیا۔اور شاید جنرل صاحب کو کچھ حد تک برانگیختہ بھی کر دیا۔۔۔!چھوٹا منہہ بڑی بات خاکسار نے جنرل صاحب سے یہ سوالک ر ڈالا کہ جناب اصغر خان کیس کی بابت ہونے والی پیش رفت بارے جناب کا کیا خیال ہے۔۔۔۔۔؟اور یہ کہ سپریم کورٹ کا اس میں انتہائی عادلانہ کردار اور میں تو کہوں گا جرات مندانہ کندہردار کو آپ کس نظر سے دیکتے ہیں؟طئرہ اس پر یہ کہ بندہ ناچیز ہمہ وقت ایک گستاخی اور کر بیٹھا کہ جناب بلوچستان کی موجودہ صورتحال اور اس پہ جناب محترم چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی سپریم کورٹ کا موقف اس بارے میں جنرل صاحب سے ان کی انتہائی مستند آرا مانگ ڈالی۔۔۔!معلوم نہیں کہ جنرل صاحب کو اچھا لگا یا برا مگر وہ شایدپاسدارئی رفاقت دیرینہ کے لیے انتہائی متنبیہانہ لہجہ میں بولے کہ جناب۔۔۔جب بلوچستان اوراصغر خان کیس کا پنڈورہ باکس کھلے گا تو بات بہت دور تک جائے گی۔۔۔!اوربڑے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آنے کا احتمال ہے۔۔۔!اور جنرل صاحب نے زوردیکر کہا کہ یاد رکھیے کہ ایسا ہو گا ضرور۔۔۔!مگر مجھے لگتا ہے کہ ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔۔۔!جنرل صاحب کی دفاعی معاملات میں ذہانت و فراست کے علاوہ ملکی سیاسی معاملات پر ان کی مشاہدہ خیز نظر اور رائے کی بابت شاید کوئی بھی ابہام نہیں کر سکتا کیونکہ بسا اوقات ان کی مستند آرا کوئی نہ کوئی کرشماتی حقیقت عیاں کرتی رہی ہے اور یاد رہے کہ سابق صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں جناب جنرل غلام مصطفٰی ان کے بہت قریب اور کور کمانڈر منگلا بھی رہ چکے ہیں۔۔۔؟سپریم کورٹ میں چلنے والے حالیہ ارسلان افتخار چوہدری کے کیس کی بابت کئی مبصرین کے مطابق اس تمام۔۔۔ڈرامہ۔۔۔میں ملک ریاض یا تو حکومت وقت اور یا پھر خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں کھیلا ہے اور سپریم کورٹ کی حرمت و عزت پر نقب لگانے کی مزموم سازش کا حصہ بنا ہے۔۔۔۔؟جبکہ کئی عقل کل قسم کے مبصر بارہا یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ جناب ملک ریاض کے زیر نگیں اب بھی آٹھ (ر) جنرلز کام کر رہے ہیں۔۔۔!اگر اس تناظر میں جناب جنرل غلام مصطفٰی کی بات کو دیکھا جائے تو شاید ان مبصرین کے نظریہ کو تقویت مل جائے۔۔۔!مگر میرا خیال اس سے بہت مختلف ہے بھلے ہی جنرل غلام مصطفٰی کی باتوں اور حالیہ سپریم کورٹ کے خلاف ہونے والی سازش نے میرے ذہن میں بھی کئی روزن وا کر دیے ہیں مگر قطع نظر اس کے کہ تمام مبصرین کے مطابق ملک ریاض نے جناب افتخار چوہدری صاحب اور سپریم کورٹ کو ان دیکھے ہاتوں میں کھیل کر بدنام اور غیر محسوس انداز میں پریشرآئیز کرنے کی۔۔۔۔مزموم کوشش۔۔۔کی ہے۔مگر میری آرا میں محرکات کچھ بھی ہوں اور سامنے بھی شاید آ جائیں مگر ملک ریاض کی۔۔۔ریاضت۔۔۔اور۔۔۔ریاضی۔۔۔بہت اچھی ہے کیونکہ وہ سپریم کورٹ یا جناب افتخار چوہدری کو بد نام کرنے یا غیر محسوس انداز میں پریشرآئیز کرنے کی ۔۔مزموم۔۔کوشش میں صد فی صد کامیاب ہو چکا ہے۔۔۔۔؟جو میرے لیے باعث صد افسوس اور محیرالعقل بھی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔!
وارث شاہ دا بولنا بھید اندر
تے دانشمند نوں غور ضرور ہے جی

ملک ریاض کی۔۔۔سازش۔۔۔پر جناب چیف جسٹس افتخار چوہدری صاحب کا فوری سو موٹو ایکشن لینا اور پھر بنچ تشکیل دے کرخود بھی اس کا حصہ بن جانا۔۔۔۔۔؟پھر عوامی جزبات اور کچھ زبان دراز قسم کے تبصرے کنے والوں کی تنقید کے بعد خود ہی خود کو اس بنچ سے علیحدہ کر لینا۔۔۔۔۔؟
بے خودی بے سبب نہیں غالب
کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے

یہ سب کچھ اس بات کی دلیل ہے کہ ملک ریاض جس نے بقول تمام عالی دماغوں کے کوئی کھیل رچانے کی کوشش کی مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوا۔۔۔؟شاید وہ اس میں کامیاب ہو بھی چکا۔۔۔۔۔!کیونکہ کم از کم اس نے جناب چیف جسٹس افتخار چوہدری کو۔۔۔۔۔اضطراب۔۔۔۔۔میں مبتلا تو کر دیا تھا۔۔۔۔ورنہ پہلے چیف جسٹس خود بنچ کا حصہ نہ بنتے اور اگر بن گئے تھے تو پھر علیحدہ نہ ہوتے۔۔۔۔۔۔؟جان کی امان کے ساتھ یا تو پہلے بنچ کا حصہ بننا چیف جسٹس کا عمل اضطرابی کیفیت تھی یا پھر بوجہ تنقید منفی یا مثبت بعد کی بات ہے علیحدہ ہونا اضطرابی عمل تھا۔۔۔۔۔؟شاید ملک ریاض کے لیے یہ بات۔۔۔کم از کم۔۔۔ہو مگر میرے لیے یہ بات بہت۔۔۔بڑی۔۔۔ہے کہ ایک نڈر بہادر قاضئی وقت کسی بزنس مین یا میڈیا کے چند لوگوں کی وجہ سے۔۔۔اضطراب۔۔۔میں آ جائے۔۔۔۔؟جبکہ وہ اور اس کا کردار بالکل فرشتوں کی طرح صاف ہو۔۔۔؟
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

میری نظر میں اس سارے قصہ پہ گرد ڈالنے والے یقینا کچھ زیادہ خوشفہم لوگ ہیں یا پھر ان کو سقہ رائج الپاکستان۔۔۔خوش۔۔۔فہم کر دیا گیا ہے جو وہ اس سارے کیس کو یوں بھی تعبیر کر رہے ہیں کہ جناب ملک ریاض نے تو واضح کر دیا ہے کہ چیف جسٹس کا اس معاملے سے کوئی سروکار نہیں۔۔۔۔یا یہ کہ ملک ریاض کل کو اپنی بات سے ہی پہلو تہی کر ڈالے کہ جناب میں یہ نجی نوعیت کا معاملہ آگے لے جانا ہی نہیں چاہتا تو پھر ان میڈیا والوں کا مستقبل کیا ہو گا جنہوں نے اس بات کو ملک ریاض کے کہنے پر ہی اٹھایا۔۔۔۔ِ؟شاید ایسا نہیں ہے یہ کیس اتنا سادہ نہیں جتنے سادہ طریقے سے چند۔۔۔خوش۔۔۔فہم لوگ اسے وائند اپ لگا رہے ہیں اور شاید اس کیس کی بابت جو ہونا تھا وہ ہو بھی چکا ۔۔۔؟اور ہم سب ٹامک ٹوئیاں مار رہے ہیں بحرحال ابھی بہت کچھ ظاہر ہونا باقی ہے اگر کرنے دیا گیا تو۔۔۔؟نہیں تو پھر تاریخ بن کر ایک دن سامنے خود آ جائے گا۔۔۔!وہ دن دور نہیں مگر پتا نہیں کیوں عاصمہ جہانگیر صاحبہ کو آج بھی سپریم کورٹ سے بوٹوں کی آواز آتی ہے اور اعتزاز احسن صاحب کو لگتا ہے کہ سپریم کورٹ کو اپنی عزت کروانی چاہیے۔۔۔۔۔۔!پتا نہیں کیوں۔۔۔۔۔۔؟
adeel ashraf shuja
About the Author: adeel ashraf shuja Read More Articles by adeel ashraf shuja: 7 Articles with 6898 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.