سفر نامہ سعادت عمرہ شریف

تحریر صوفی اللہ دتہ خاکسار

میں جب جدہ ایئرپورٹ سے مکہ شریف پہنچا اور خانہ کعبہ کا مینار دیکھا تو آنکھوں ں میں ٹھنڈک پڑ گئی ایسے معلوم ہوا کہ اللہ تعالٰی کی رحمت برس رہی ہے خانہ کعبہ میں طواف کرکے سحی کرنے کے بعد آب زم زم جی بھر کر پیا اور جو تھکاوٹ محسوس ہو رہی تھی آب زم زم پینے سے دور ہو گئی میں نے چار دن مکہ شریف میں گزارے جی بھر کرخانہ کعبہ کا دیدار کیا اور ملک پاکستان کی مضبوطی اورملک میںاستحکام اور اتحادکیلئے دعا مانگی اس کے علاوہ آزاد کشمیر کے تمام دوستوں ،بزرگوں اور بھائیوں کے علاوہ صحافی برادری کیلئے بھی دعا مانگی اس کے علاوہ ان تمام لوگوں کیلئے جو ہم میں موجود نہیں ہیں جو اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں جن کا دنیا میں کوئی نام لینے والا نہیں ان کیلے بھی دعا مانگی ہے کہ اللہ تعالٰی ان کی اگلی منزلیں آسان فرمائے چار دن مکہ شریف گذرنے کے بعد 14مئی2012کو ہماری روانگی مدینہ شریف کو ہوئی جب میں اپنے ساتھیوں سمیت مدینہ شریف میں پہنچے تو نبی پاک ﷺ کا روضہ مبارک دیکھا تو خوشی کی انتہا نہ رہی آنکھوں میں آنسو آگئے اس کے بعد ہم اپنے ہوٹل میں جا کر سامان وغیرہ رکھا اور غسل کرکے مسجد نبوی کی طرف چل پڑے عشاءکے وقت ہم نماز میں شامل ہو گئے نماز ادا کرنے کے بعد میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ حضور پاک ﷺکے روضہ مبارک کے پاس پہنچا جا کر سلام کیا اور بھی جی بھر کے روضہ مبارک کا دیدار کیا اور ریاض الجنہ میں نفل ادا کیئے دوسرے دن میں جب نماز ظہر کیلئے مسجد نبوی میں نماز ادا کررہا تھا کہ فرض پڑھ کر سلام پھیرا تو دائیں ہاتھ میں ایک نوجوان بیٹھے ہوئے تھے میں نے نماز پڑھنے کے بعد اس نوجوان کو سلام کیا تو انہوں نے کہاکہ آپ کا نام صوفی اللہ دتہ خاکسار ہے آپ صحافی ہیں اور میرپور آزاد کشمیر کے رہنے والے ہیں تو میں نے کہاکہ بالکل آپ نے صحیح کہا ہے پھر میں نے اس نوجوان سے پوچھا کہ آپ کا نام کیا ہے آپ پاکستان میں کس جگہ پر رہتے ہیں تو اس نے کہاکہ میرا نام محمد عدیل ہے میں جہلم شہر کے رہنے والا ہوں اکثر میرپور میں آنا جانا رہتا ہے میں نے آپ کو کافی دفعہ میرپور میں دیکھا ہے میں آپ کو جانتا ہوں مجھے یہ سن پربہت خوشی ہوئی کہ مسجد نبوی میں اللہ تعالٰی نے میری ایک نوجوان سے ملاقات کروائی جو مجھے جانتا ہے بہرحال ملاقات کے بعد محمدعدیل نے میری ملاقات قاری عبدالماجد صاحب سے کروائی جن کا تعلق جہلم سے ہے اس کے بعد محمد عدیل اور قاری عبدلماجد نے مسجد نبوی کے اندر حضور پاک ﷺکے روضہ مبارک کے سامنے کھڑا کرکے دوبارہ زیارت کروائی مختلف زیارتوں سے بھی نوازا۔ قاری عبدالماجدصاحب اور محمد عدیل نے گوجرانولہ کے خطیب جامع مسجد ڈاکٹر طارق صاحب سے بھی ملاقات کروائی اس طرح ہماراوقت مدینہ منورہ میں بہت اچھا گزرا چالیس نمازیں باقاعدگی سے ادا کرنے کا شرف بھی حاصل ہوا قاری عبدالماجد اور محمد عدیل نے میری راہنمائی کرتے ہوئے باب اسلام میں داخلہ کاکہا ہم نے مسجد نبوی میں داخل ہونے کے دعا پڑھی اور اعتکاف کی نیت کرکے داخل ہوئے ادب و احترام کا خیال رکھتے ہوئے قدم بڑھائے۔شروع میں قاری عبدالماجد صاحب نے وہ پرنالہ دیکھایا جو اب بھی موجود ہے جورہبری سے پتہ چل سکتا ہے یہ پرنالہ حضر ت عباس ؓکے گھر کا تھااور بائیں طرف حضرت ابوبکر صدیق کا گھر تھا جہاں پر وہ حوظرہ صدیق تحریر ہے اس کے ساتھ ہی بائیں طرف باب رحمت ہے اور ساتھ ہی بائیں طرف باب ہجرہ ہے اور باب ہجرہ سے دائیں طر ف والی چھتریاںجو روضہ ﷺکے قریب ہیں وہاں پر عشرہ مبشرہ میں سے چھ کے گھر تھے اور باب ہجرہ سے جب باب فہد کی طرف جائیں تو کچھ فاصلے پر وہ کنواں راستے میں آتاہے جو مدینہ منورہ کے شہر میں تھا اکثر و بیشتر حضرت محمد ﷺتشریف لے جاتے تھے۔ اور دائیں طرف والی چھتریاں وہ ہیں جہاں پر بتایا جاتا ہے کہ یہاں پر حضرت عبدالرحمن بن وعرفؓ کا گھر تھا اس سے باہر باب فہد کی طر ف نکلیں تو نکلنے سے پہلے حضرت طلحہ ؓکا جو باغ تھا وہ والی جگہ ہے اب آپ واپس آجائیں باب اسلام کی طرف داخل ہوتے ہی حضرت عباس رضہؓ کے گھر کا پرنالہ تھا آگے کچھ فاصلے پر حضور اکرم ﷺکو نکالنے کیلئے70آدمی آئے تھے وہ غر ق ہو گئے تھے اس سے آگئے راستہ پر دائیں ازواج مطہرات کے گھر تھے بائیں طرف حضرت عثمان غنیؓوالا محراب موجود ہے ساتھ ریاض الجنہ ہے جسکو حضور اکرم ﷺ نے جنت کا ٹکرا قرار دیا تھا آگے جاتے ہی میرے آقا حضرت محمد ﷺکا روضہ اقدس ہے اور پیچھے کی طرف نظر کریں تو وہ جگہ اب بھی موجود ہے جہاں پر حضور اکرمﷺ غسل دیا گیااس سے آگے نکلنے سے پہلے دائیں طرف دہ جالی ہے جہاں سے حضرت جنریل علیہ اسلام تشریف لاتے تھے اور پھر باب جبریل کے ساتھ باب النسا سے داخل ہوں تو وہ جگہ موجود ہے جہاں پر صحابہ اکرام پڑھا کرتے تھے حضور اکرم ﷺ پڑیاھا کرتے تھے اور روضہ اقدس اور اصحاب صفہ کے جپوترے کے درمیان وہ جگہ موجود ہے جہاں پر حسنین کریمین یعنی امام حسن و امام حسین کھیلا کرتے تھے ۔ساتھ ہی حضرت فاطمہ زہرہ کے گھر کے ساتھ حضور اکرمﷺ کا تجددکا محراب تھا اور باب جبریل سے لیکر جنت البقیح تک حضرت عثمان غنی ؓکا گھر تھا موجودہ جنت البقیع کے دورازے کے قریب ان کو شہید انکے گھر میں کیا گیا اور 7نمبر امام کے سامنے بنوں ساعدہ کا باغ موجود ہے جب مکہ شریف سے مدینہ شریف پہنچے تو میرے پڑوسی ارشد محمود جو میاں محمد ٹایون میں آباد ہیں وہ دمام سے نکلنے کیلئے مدینہ شریف پہنچے انہوں نے ہمارا کھانا پر پر تکلف اہتمام کیا پھر انہوںنے ہمیں مدینہ شریف کی تمام زیارتوں کی زیارت کروائی مسجد قباہ میں دو نفل بھی ادا کرنے کا موقع ملا اسی دوران میرے دوست حافظ عنائت حسین کے ساتھ بھی مدینہ شریف میں ملاقات ہوئی اور جو میرے ساتھ دوست تھے ان کے ساتھ بھی حافظ صاحب کی ملاقات بھی کروائی اس کے بعد حافظ عناےت حسن نے ہم سب ساتھیوں کیلئے کھانے کا اہتمام کیا اس کے بعد وہ ہم سے مل کر برطانیہ روانہ ہو گئے مدینہ شریف میں8دن گزرنے کے بعد جب ہم بذریعہ گاڑی دوبارہ مکہ شریف پہنچے تو پھر ہم عمرہ ادا کی ااور جی بھر کے آب زم زم پیا اور اللہ تعالی سے ملک پاکستان کے سربلندی اور استحکام کی دعا مانگی اور اپنے دوست احباب رشتہ داروں ہمسایوں اور اپنے والدین کیلئے خصوصی دعا مانگی اسی دوران ہمارے عزیز محمد شفیق جدے سے ملنے کیلئے مکہ شریف ہوٹل میں آگے جہاں پر ہم رہائش پذیر تھے پھر ہمیں محمدشفیق نے مکہ شریف میں تمام زیارتیں کروائی اسی طرح اللہ کے فض و کرم سے ہماراعمرہ مکمل ہوا اور بہت اچھا سفر گزرا جو ہمیشہ یاد رہے گا 24مئی کو ہم اللہ تعالی کے فضل اکرم سے خیروخیریت سے گھرمیرپورمیاں محمد ٹاﺅن میں پہنچے جہاں پر صحافیوں ،عزیزوں و اقارب اور دوستوں نے پرتکلف استقبال کیا-
Mumtaz Ali
About the Author: Mumtaz Ali Read More Articles by Mumtaz Ali: 49 Articles with 34534 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.