زرداری ، نواز، بلاول کے نام حدیث مبارکہ میں...سنگین کوتاہی

کلمہ حق
عنوان پڑھ کر آپ حیران ہو رہے ہوں گے اور شاید غصہ بھی آ رہا ہو گا کہ یہ میں نے کیا عجیب کام کیا ہے۔ لیکن ذرا صبر سے کام لیجیے اور پھر فیصلہ کیجیے۔


گزشتہ دنوں میرے موبائل فون پر ایک تحریری پیغام آیا ۔ میں نے فرصت ملتے ہی اسے پڑھا تو مجھے شدید صدمہ بھی پہنچا اور حیرت کا جھٹکا بھی لگا ۔ صدمہ اس لئے پہنچا کہ کسی ظالم نے حدیث پاک کی طرز پر ایک عربی عبارت بنائی تھی ، جس میں زرداری، گیلانی ، بلاول اور نواز شریف کے نام تھے اور ان کے کچھ کرتوتوں کو دلچسپ انداز میں بیان کیا گیا تھا ۔ ظاہر ہے کہ یہ حدیث پاک کے ساتھ ایک سنگین مذاق کے مترادف تھا ۔ حیرت اس لئے ہوئی کہ یہ پیغام کسی ان پڑھ یا بے دین شخص کی طرف سے نہیں آیا تھا بلکہ اس کے بھیجنے والے ایک دیندار اور نیک شخص تھے ۔میں نے جب انہیں اس طرف توجہ دلائی، تو اللہ انہیں جزائے خیر دے۔ انہوں نے فوراًغلطی تسلیم کی اور کہا کہ جتنے دوستوں کو میں یہ پیغام بھیج چکا ہوں ،ان سب کو میں مطلع کردوں گا کہ وہ اسے ختم کردیں اور آگے کسی تک نہ پہنچائیں۔

’’موبائل‘‘آج کل ہماری زندگیوں کا لازمی حصہ بن چکا ہے اور ایک عالم دین کے بقول کہ پہلے زمانے میں انسان کی آزمائش کے لئے دو چیزیں تھیں ،ایک نفس اور دوسرا شیطان ۔ اب اس میں تیسری چیز ’’موبائل‘‘ کا بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ مادی ترقی کے دور کی یہ ایک ایسی ایجاد ہے ، جس سے انسان بہت سے دینی اور دنیاوی فوائد بھی حاصل کرسکتا ہے اور اگر چاہے تو اپنے آپ کو غلطیوں اور گناہوں کی دلدل میں بھی دھکیل سکتا ہے ۔

تحریری پیغامات کے ذریعے شعائر اسلام کی توہین بھی کی جارہی ہے۔

یہ جنت، جہنم پر لطیفے بناتے ، فرشتوں اور جنات کا مذاق اڑاتے اور پردہ، داڑھی پر آوازیں کستے۔ آپ نے یقینا ایسے بہت سے لطائف اور اشعار سنے ہوں گے ، جن میں نماز ، روزہ اور حج جیسے عظیم فرائض اسلام کا مضحکہ اڑایا جاتا تھا ۔

ممکن ہے کہ آپ نے دوسروں کو بھی یہ سب کچھ مزے لے کر سنایا ہو۔ اگر آپ یہ غلطی کرچکے ہیں تو فوراًتوبہ استغفار کریں ۔ کیونکہ یہ پکے منافقوں والا عمل ہے اور کبھی تو یہ انسان کو کفر تک پہنچادیتا ہے ۔ قرآن مجید میں تو ایسی مجلس میں بیٹھنے سے بھی منع کیا گیا ہے جس میں ایسی باتیں کی جارہی ہوں ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :ترجمہ’’اور جب تم ان لوگوں کو دیکھو جو ہماری آیتوں کو برا بھلا کہنے میں لگے ہوئے ہیں تو ان سے اس وقت تک کے لئے الگ ہوجاؤ جب تک وہ کسی اور بات میں مشغول نہ ہوجائیں ۔ اور کبھی تمہیں شیطان یہ بات بھلادے تو یاد آنے کے بعد ﴿ان﴾ظالموں کے ساتھ نہ بیٹھو‘‘۔﴿سورۃ الانعام :۸۶﴾

آج معاشرے میں ایسے بہت سے میسج گردش کر رہے ہیں جن میں احادیث مبارکہ کی نقل کر کے غلط سلط مزاحیہ طرز کی عربی عبارت میں زرداری، نواز شریف، بے نظیر، شیخ رشید وغیرہ کو اور ان کے غلط کاموں کو طنزا بیان کیا جاتا ہے۔ استغفراللہ العظیم۔

جب شعائر اسلام کی توہین پر مبنی لطیفے سنے سنائے جارہے ہوں تو تنبیہ کرنے پر بیشتر لوگ غلطی مان جاتے ہیں اور انہیں اپنی کوتاہی کا احساس ہوجاتا ہے لیکن چند لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو ضد اور ہٹ دھرمی میں کہہ دیتے ہیں کہ جی ہم دل سے تو نہیں سمجھتے ، بس مجلس گرم کرنے ، وقت گزارنے اور محفل آرائی کے لئے ایسا کررہے ہیں ۔ وہ یہ نہیں سوچتے کہ شعائر اسلام ہنسی مذاق کے لئے نہیں ہیں ۔ یہ تو اپنے ادب اور احترام کا تقاضہ کرتے ہیں ۔ اپنی مجلس کے لطف کو دوبالا کرنے کے لئے تو اور بہت سے مشغلے ممکن ہیں ۔ قرآن کریم کی یہ ہدایت غور سے پڑھنی چاہیے: ترجمہ’’اور اگر تم ان سے ﴿یعنی منافقوں سے دین کی باتوں کا مذاق اڑانے کے بارے میں ﴾پوچھو تو وہ ضرور کہیں گے کہ ہم تو یونہی بات چیت اور دل لگی کررہے تھے ۔ کہہ دو!کیا اللہ تعالیٰ سے اور اس کی آیتوں سے اور اس کے رسول سے تم ہنسی کرتے تھے ۔ تم بہانے مت بناؤ ۔ تم ایمان کا اظہار کرنے کے بعد کفر کا ارتکاب کرچکے ہو ‘‘۔﴿سورۃ التوبۃ :۵۶،۶۶﴾

اس طرح کے میسج کو پڑھنا بھی دل گوارا نہیں کرتا جبکہ نہ جانے کون غفلت کے مارے لوگ احادیث کے طرز و انداز کا یوں کھلم کھلا لکھ رہے ہیں اور مذاق بنا رہے ہیں۔ اس میں قصور وار ہم سب بھی ہیں کیونکہ ہم ان غلطیوں پر دوسروں کو روکتے ٹوکتے نہیں ہیں۔ اور نہ خود بچتے ہیں۔

خدارا اس چیز کا احساس کریں اور حتی الامکان اس طرح کے فتنوں سے بچنے کی خود بھی کوشش کریں اور دوسروں کو بھی جتنا ہو سکے بچائیں۔ اور خدا کے عذاب کو دعوت نی دی جائے۔
Zubair Tayyab
About the Author: Zubair Tayyab Read More Articles by Zubair Tayyab: 115 Articles with 166689 views I am Zubair...i am Student of Islamic Study.... View More